بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
نئی دہلی(نیوز ڈیسک) وزیر داخلہ امیت شاہ نے سندھ طاس معاہدہ بحال کرنے سے انکار کردیا اور کہا ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، وزیر داخلہ امیت شاہ نے ۔بھارتی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ پاکستان سے سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کریں گے اور یہ معاہدہ کبھی بحال نہیں ہو گا۔
بھارتی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم وہ پانی جو پاکستان جا رہا تھا، نہر بنا کر راجستھان لے جائیں گے، پاکستان کو وہ پانی نہیں ملے گا جو اسے ناجائز طور پر مل رہا تھا۔
نئی دہلی اسلام آباد کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ کبھی بحال نہیں کرے گا، پاکستان جانے والے پانی کا رخ اندرون ملک استعمال کے لیے موڑ دیا جائے گا۔
خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کی جانب سے پاکستان کیخلاف کیے گئے سخت اقدامات میں سرفہرست سندھ طاس معاہدہ کا خاتمہ بھی ہے۔
سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
یہ بھی خیال رہے کہ سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت پاکستان کے حصے کا پانی روک ہی نہیں سکتا اس کے علاوہ اس کے پاس فی الوقت کوئی ایسا ذخیرہ یا وسائل نہیں جہاں وہ ان دریاؤں کے اس پانی کو جمع کر سکے اور اگر وہ کوئی ایسا منصوبہ شروع کرے بھی تو اس کو پورا کرنے کیلیے کئی سال درکار ہوں گے
مزیدپڑھیں:تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں پھر ردو بدل
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: سندھ طاس معاہدہ وزیر داخلہ
پڑھیں:
سندھ حکومت پولیس شہداء کی قربانیوں کو بھولی نہیں ہے، وزیرِاعلیٰ سندھ
اپنے پیغام میں مراد علی شاہ نے کہا کہ ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں کے بچوں کو اسکالر شپ پروگرام میں بھی توسیع دی ہے، دورانِ سروس وفات پر خاندان کو 6 سے 30 لاکھ روپے دیئے جائیں گے، پولیس اہلکاروں کے بچوں کا علاج اور قانونی معاونت بھی حکومت سندھ فراہم کرتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے یوم شہدائے سندھ پولیس پر خصوصی پیغام جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت پولیس شہداء کی قربانیوں کو بھولی نہیں ہے۔ مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ قیام امن کے لیے سندھ پولیس کے اہلکار اپنی جان کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے بتایا کہ 1971ء سے اب تک سندھ پولیس کے 2 ہزار 549 اہلکار شہید ہو چکے ہیں، شہداء میں 4 ایس پی، 1 اے ایس پی اور 22 ڈی ایس پی بھی شامل ہیں۔ وزیرِاعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبائی حکومت پولیس شہداء کی قربانیوں کو بھولی نہیں ہے، صوبائی حکومت نے پولیس شہداء پیکج اور مراعات میں اضافہ کیا ہے، شہید اہلکاروں کے ورثا کو 60 سال کی عمر تک تنخواہ ادا کی جاتی ہے۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ شہید کے خاندان کو 10 لاکھ کی ہیلتھ انشورنس اور سرکاری رہائش دی جائے گی، شہید اہلکاروں کے بچوں کے لیے اسکالر شپس اور تعلیمی اداروں میں داخلہ کوٹا بھی مختص ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ ریٹائرڈ پولیس اہلکاروں کے بچوں کو اسکالر شپ پروگرام میں بھی توسیع دی ہے، دورانِ سروس وفات پر خاندان کو 6 سے 30 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ پولیس اہلکاروں کے بچوں کا علاج اور قانونی معاونت بھی حکومت سندھ فراہم کرتی ہے۔