امریکا نے اسرائیل کے کہنے پر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، مسعود خان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
امریکا نے اسرائیل کے کہنے پر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، مسعود خان WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)سابق سفارتکار مسعود خان نے کہا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کے کہنے پر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، انھوں نے کہا ایران کو یقین تھا امریکا اسرائیل کے ساتھ ملا ہوا ہے، یہ بات ثابت ہو گئی، سفارتکاری کو زیادہ موقع نہیں دیا گیا۔
سابق سفارتکار مسعود خان نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی مسلسل کوشش تھی امریکا اس جنگ میں براہ راست شریک ہو، امریکا نے اسرائیل کے کہنے پر ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، امریکا ایران کے خلاف متحارب قوم کیطور پر سامنے آیا ہے۔ مسعود خان نے کہا کہ ایران کو یقین تھا کہ اس جنگ میں امریکا اسرائیل کے ساتھ شامل ہے، اس حملے کے بعد اب یہ ثابت ہوچکا ہے، سفارکاری کو زیادہ موقع نہیں دیا گیا، امریکا اور ایران کے درمیان سفارت کاری کا آخری دور ہونا تھا، اس سے قبل ہی اسرائیل نے ایران پر حملہ کر دیا۔
انھوں نے کہا کہ اختلافات کے باوجود وہ کسی معاہدے کے قریب تھے، سفارتکاری کادوسرا دور جنیوا میں شروع ہوا، برطانیہ، فرانس، جرمنی کے وزرائے خارجہ اور یورپی یونین کے ممبران نے عراقچی سے مذاکرات کیے، تاہم یہ مذاکرات کامیاب نہ ہو سکے، ٹرمپ نے کہا کہ ایران یورپینزکے ساتھ بات نہیں کرنا چاہتا، ایران امریکا سے براہ راست بات کرنا چاہتا ہے۔مسعود خان نے کہا کہ خدشات ہیں کہ جنگ زیادہ بڑھ سکتی ہے، ایران اور اسرائیل کے درمیان فضائی جنگ شدت نہ اختیار کر لے، کل آئی اے ای اے کا خصوصی اجلاس ہو رہا ہے، اجلاس میں ڈی جی آئی اے ای اے رافائل گروسی خطاب کریں گے، امریکا نے ایران کے 3 مراکز کو مکمل طور پر تباہ کرنے کا دعوی کیا ہے، امریکا نے ایران کی 3 جوہری تنصیبات فردو، نظنز اور اصفہان پر حملہ کیا۔
سابق سفارت کار نے مزید کہا کہ فردو کی بات کریں تو یہ معلوم نہیں کہ وہاں کون سا بم استعمال کیا گیا ہے، گورنر اصفہان اور مقامی رہنماں کا کہنا ہے کہ زیادہ تابکاری نہیں ہوئی، اگر یہ بیانات درست ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ یہ حملے بہت شدید نہیں تھے، بنکر بسٹر جس کا وزن تقریبا 14 ہزارکلو کے قریب ہوتا ہے وہ استعمال نہیں ہوا۔مسعودخان نے کہا کہ ایران نے دعوی کیا ہے کہ تمام جوہری تنصیبات پہلے ہی منتقل کر دی تھیں، کیا سب کچھ اسرائیل کے پہلے حملے سے پہلے ہی منتقل کر دیا گیا تھا؟ کیونکہ ایک ہفتے کے اندر ہزاروں سینٹری فیوجزاور یورینیم کو منتقل کرنا ممکن نہیں، اس وقت متضاد صورتحال اور بیانات سامنے آ رہے ہیں، ایرانی قیادت کے بیانات ہیں کہ امریکا اگر جنگ میں ملوث ہوا تو ان کے مراکز پر حملہ کریں گے۔
انھوں نے کہا کہ امریکا کے عسکری مراکز کی تعداد 30 ہے، بیشتر مراکزعراق، شام، اردن سمیت دیگر خلیجی ممالک میں ہیں، امریکا کے اثاثے بحیر احمر اور بحیر عرب میں بھی ہیں، خیال ہے کہ ایران عرب ممالک میں موجود مراکز پر براہ راست حملے نہیں کرے گا، ان ممالک میں حملوں کی صورت میں ایران کے تعلقات عرب دنیا سے خراب ہو سکتے ہیں، حالیہ جنگ میں خلیجی ممالک نے اصولی سطح پر ایران کا ساتھ دیا ہے۔مسعودخان نے یہ بھی کہا کہ ایران آبنائے ہرمز کو مشروط کر سکتا ہے، جس سے عالمی معاشی بحران پیدا ہو سکتا ہے، اس صورتحال میں عالمی منڈی پر اس کا بہت بڑا اثر پڑ سکتا ہے، ایران خطے میں امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت رکھتا ہے، لیکن ایران کو امریکا کے ردعمل کو بھی دیکھنا پڑے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اسرائیل کے ایران کے حوالے سے تین اہداف ہیں، امریکا اور اسرائیل ایران میں سیاسی نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں، اسرائیل ایران کے جوہری طاقت اور میزائل کے ذخائر کو تباہ کرنا چاہتا ہے، قیاس آرائی کی جا رہی ہے کہ یہ ایران کو لیبیا کی طرح تقسیم کرنا چاہتے ہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ایران کو علاقائی، لسانی اور نسلی بنیادوں پر تقسیم کر دیا جائے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران نے موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دیدی ایران نے موساد کیلئے جاسوسی کے الزام میں ایک اور شخص کو سزائے موت دیدی آبنائے ہرمز بند کرنا ایران کی ایک اور بھیانک غلطی ہوگی، مارکو روبیو خطے کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا حملہ کرنیوالے امریکی طیارے کہاں ہیں ، پتہ لگا لیا ، پاسداران انقلاب امریکا نے ایران کو جوہری تنصیبات پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی، ایرانی میڈیا کا دعوی جوہری تنصیبات پر امریکی حملہ، ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدیCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کہا کہ ایران خان نے کہا کہ امریکا نے کہا کہ ایران کے نے ایران ایران کو ہیں کہ
پڑھیں:
امریکی حملے کے بعد ایران کا ردعمل، اسرائیل پر میزائلوں کی بارش ، آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان
امریکی حملے کے بعد ایران کا ردعمل، اسرائیل پر میزائلوں کی بارش ، آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 22 June, 2025 سب نیوز
امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد، ایران نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر پہلا براہ راست میزائل حملہ کر دیا۔
خبر ایجنسیوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر کم از کم 20 سے 40 میزائل داغے، جب کہ یروشلم اور تل ابیب میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور مختلف علاقوں میں ایئر ڈیفنس سائرن بج اٹھے۔ ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان بھی کردیا۔
اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے ایرانی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بیان جاری کیا ہے کہ ’کچھ دیر قبل ایران سے اسرائیلی سرزمین پر میزائل فائر کیے گئے جنہیں روکنے کے لیے دفاعی نظام متحرک کر دیا گیا ہے۔‘ فوج نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر محفوظ پناہ گاہوں میں چلے جائیں اور مزید اطلاع تک وہیں رہیں۔
تل ابیب میں متعدد عمارتیں تباہ، زخمیوں کی تعداد گیارہ ہوگئی
اسرائیلی حکام کے مطابق ایران کی جانب سے داغے گئے میزائل نے تل ابیب کے رہائشی علاقے میں شدید تباہی مچا دی ہے۔ ایمرجنسی سروس ادارے میگن ڈیوڈ آدوم (ایم ڈی اے) کا کہنا ہے کہ حملے میں کئی دو منزلہ رہائشی عمارتیں مکمل یا جزوی طور پر منہدم ہو گئیں۔
ایمرجنسی ادارے کی جانب سے جاری کردہ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بعض عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن چکی ہیں جبکہ ارد گرد کے علاقے میں بھی شدید نقصان ہوا ہے۔ جائے وقوعہ پر بڑی تعداد میں امدادی کارکن موجود ہیں جو تلاش اور بچاؤ کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق مرکزی اسرائیل میں گرنے والے میزائل کے مقام پر بم ڈسپوزل یونٹس اور پولیس افسران تعینات کر دیے گئے ہیں۔ شمالی شہر حیفہ کے ایک سٹی اہلکار نے بھی شہر میں میزائل گرنے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیلی دفاعی افواج نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میزائل حملوں کی تازہ لہر کے بعد ملک بھر میں کم از کم 10 مقامات پر ہنگامی ٹیمیں روانہ کی گئی ہیں۔ ”ریسکیو فورسز ان تمام علاقوں میں متحرک ہیں جہاں میزائل گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔“
میگن ڈیوڈ آدوم کے مطابق ان حملوں میں اب تک کم از کم 11 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ میزائل حملہ امریکا کی جانب سے ایران کی تین اہم جوہری تنصیبات پر فضائی کارروائی کے بعد ایران کی طرف سے جوابی کارروائی کے طور پر سامنے آیا ہے، جس کے بعد خطے میں کشیدگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان
ایرانی میڈیا کے مطابق، ایران نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کے پیش نظر آبنائے ہرمز کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، اور خبردار کیا ہے کہ یورپی یونین کا کوئی بھی بحری بیڑہ اب یورپ تک نہیں پہنچ سکے گا۔
ایران کا یہ حملہ امریکا کی جانب سے فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع ایرانی جوہری تنصیبات پر کیے گئے فضائی حملے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملے عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں، تاہم ان تنصیبات کو حملے سے پہلے خالی کرا لیا گیا تھا اور وہاں کوئی حساس جوہری مواد موجود نہیں تھا۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ’امریکا اب براہ راست جنگ میں داخل ہو چکا ہے اور اس کے نتائج کا ذمہ دار وہ خود ہوگا۔‘ انہوں نے خبردار کیا کہ ’امریکا تھوڑا انتظار کرے، اسے ہمارے حملوں کی قیمت چکانا پڑے گی۔‘
پاسداران انقلاب نے بھی سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب جنگ ایران کے لیے شروع ہو چکی ہے اور ’ہم مشرق وسطیٰ میں موجود تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنائیں گے۔‘
علاقائی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال ایک وسیع پیمانے کی جنگ کی طرف بڑھ رہی ہے، جو نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ عالمی سطح پر بھی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ اسرائیل میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ہے اور خطے میں غیر معمولی فوجی نقل و حرکت جاری ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرایران نے جوہری تنصیبات پر حملے کی تصدیق کر دی ایران نے جوہری تنصیبات پر حملے کی تصدیق کر دی امریکا بھی ایران کے خلاف جنگ میں شامل، تہران کے جوہری تنصیبات پر حملہ کر دیا جہاد کا اعلان صرف ریاست کرسکتی ہے اس کا اختیار کسی فرد یا ٹولے کو حاصل نہیں ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کر دیا اسرائیلی جارحیت سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، اسحاق ڈار ڈیجیٹل کار پارکنگ کیس ، اے جے سی ایل کے دو ملزمان کی ضمانت قبل از گرفتاری مستردCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم