’’امریکانے ایران پرحملے کیلیے بھارتی فضائی حدوداستعمال کی‘‘
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی بی-ٹو بمبار طیاروں نے ایران پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں۔رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ امریکی فضائیہ کے اسٹریٹجک بی-ٹو اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طیارے امریکی جزیرے گوام (15° شمال، 145° مشرق) سے روانہ ہوئے اور مغرب کی جانب بحرِ انڈمان (10° شمال، 95°-100° مشرق) سے ہوتے ہوئے وسطی بھارت (20° شمال، 75°-80° مشرق) کی فضائی حدود عبور کر کے بحیرہ عرب کے راستے ایران کی سرحد کے نزدیک (25°-30° شمال، 60°-65° مشرق) پہنچے۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ مشرق وسطیٰ میں ایران، اسرائیل اور امریکا کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اور امریکی حملے سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔تجزیہ کار اس انکشاف کو خطے میں بھارت کے ممکنہ اسٹریٹجک کردار کی علامت قرار دے رہے ہیں۔
بھارتی فضائی حدود
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارتی فضائی حدود
پڑھیں:
روس کے جنگی طیارے ہماری حدود میں 12 منٹ تک رہے: اسٹونیا حکومت کا دعویٰ
اسٹونیا حکومت نے دعویٰ کیا ہےکہ روسی طیاروں نے اس کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسٹونیا کی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کے جنگی طیارے اسٹونیا کی حدود میں داخل ہوئے اور 12 بارہ منٹ تک اس کی حدود میں رہے۔
دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے اسٹونیا حکومت کے دعوے کی تردید کردی ہے۔
روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ہمارے جنگی طیاروں نےاسٹونیا کی فضائی حدود کی خلاف ورزی نہیں کی، پرواز بین الاقوامی قوانین کے تحت بحیرہ بالٹک پرنیوٹرل مقام پرکی گئیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل روس کے 20 ڈرون طیارے9 اور10 ستمبر کی درمیانی رات پولینڈ کی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے ، پولینڈ اور اسٹونیا دونوں نیٹو کے رکن ملک ہیں۔
Post Views: 2