طیارے بحرِ انڈمان سے وسطی بھارت کی فضائی حدود عبور کر کے بحیرہ عرب سے ایرانی سر حد پہنچے
یہ انکشاف خطے میں بھارت کے اسرائیل کے ساتھ اسٹریٹجک کردار کی علامت ہے، تجزیہ کار

امریکی بی ۔ٹو بمبار طیاروں نے ایران پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں۔رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ امریکی فضائیہ کے اسٹریٹجک بی-ٹو اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ایٹمی تنصیبات پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ طیارے امریکی جزیرے گوام( 15 شمال، 145 مشرق) سے روانہ ہوئے اور مغرب کی جانب بحرِ انڈمان( 10 شمال، 95-100 مشرق) سے ہوتے ہوئے وسطی بھارت( 20 شمال، 75-80 مشرق) کی فضائی حدود عبور کر کے بحیرہ عرب کے راستے ایران کی سرحد کے نزدیک( 25-30 شمال، 60-65 مشرق) پہنچے ۔یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب کہ مشرق وسطیٰ میں ایران، اسرائیل اور امریکا کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے اور امریکی حملے سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ہے۔تجزیہ کار اس انکشاف کو خطے میں بھارت کے ممکنہ اسٹریٹجک کردار کی علامت قرار دے رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 ستمبر2025ء) بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی، سول ایوی ایشن نے بھارت کے لیے فضائی حدود میں بندش سے متعلق نوٹم جاری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان نے بھارت کے لیے فضائی حدود کی بندش میں 24 اکتوبر تک توسیع کردی ہے۔ سول ایوی ایشن نے بھارت کے لیے فضائی حدود میں بندش سے متعلق نوٹم جاری کردیا اور کہا ہے کہ پاکستان کی فضائی حدود بھارتی رجسٹرڈ طیاروں کے لیے بدستور دستیاب نہیں ہوگی۔

ایوی ایشن نے کہا ہے کہ یہ پابندی ان تمام جہازوں پر لاگو ہے جو بھارتی ائیرلائنز یا آپریٹرز کی ملکیت ہیں اور ان کے زیر آپریشن ہیں یا ان سے لیز پر حاصل کیے گئے ہیں۔ نوٹم میں کہا گیا ہے کہ اس پابندی میں فوجی پروازیں بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

سول ایوی ایشن کے مطابق اس پابندی کا نفاذ 19 ستمبر 2025 کو دوپہر ایک بجے سے ہوگا اور اختتام 24 اکتوبر 2025 کو صبح 4:59 بجے پر ہوگا۔

سول ایوی ایشن نے وضاحت کی ہے کہ یہ پابندی زمین سے لے کر غیر محدود اونچائی تک مؤثر ہوگی۔ دوسری جانب بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت پر پابندی عائد کرنے کے دعووں کے باوجود پاکستان کی جانب سے بھارت سے کروڑوں ڈالرز کی اشیاء خریدے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ کشیدگی اور حکومت کی جانب سے ہر قسم کی تجارت پر پابندی کے باوجود بھارت سے درآمدات کے سرکاری اعدادوشمار سامنے آگئے ہیں۔

حکومتی ذرائع کے مطابق اگست 2025 میں بھارت سے پاکستان کی درآمدات کا حجم 3 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا، جو گزشتہ سال اگست 2024 کے مقابلے میں 37 فیصد زیادہ ہے۔ اگست 2024 میں بھارت سے پاکستانی درآمدات 2 کروڑ 33 لاکھ ڈالرز تھیں۔اعدادوشمار کے مطابق موجودہ حکومت کے ڈیڑھ سال کے دوران بھارت سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 7 مرتبہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ مارچ، اگست اور ستمبر 2024 میں جبکہ اکتوبر 2024، فروری اور مارچ 2025 میں بھی سالانہ بنیادوں پر بھارت سے درآمدات میں اضافہ ہوا تھا۔حکام کے مطابق پاکستان نے مئی 2025 میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر معطل کیے جانے کے بعد بھارت کے ساتھ ہر قسم کی تجارت پر مکمل پابندی لگائی تھی۔ اس فیصلے کے تحت نہ صرف براہِ راست بلکہ تیسرے ممالک کے ذریعے بھارتی مصنوعات کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی گئی۔

یاد رہے کہ پاکستان نے اس سے قبل اگست 2019 میں بھی بھارت کے ساتھ تجارت معطل کر دی تھی، تاہم بعد ازاں حالات میں نرمی کے بعد جزوی طور پر تجارت بحال کی گئی تھی۔ اس دوران پاکستان نے صرف زندگی بچانے والی ادویات کی درآمد کی اجازت دی تھی۔ تاہم اب سامنے آنے والے تازہ ترین اعدادوشمار نے حکومتی دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • روسی جنگی طیارے 12 منٹ تک ہماری فضائی حدود میں رہے, اسٹونیا کا الزام
  • روسی طیاروں نے 12منٹ تک فضائی حدود کی خلاف ورزی کی‘ اسٹونیا کا الزام
  • بھارت کیلیے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی
  • بھارتی طیاروں پر فضائی پابندی میں مزید ایک ماہ کی توسیع
  • پاکستان نے بھارتی طیاروں کے لیے فضائی حدود کی بندش میں ایک ماہ کی توسیع کر دی
  • پاکستان نے بھارت کیلئے فضائی حدود بندش میں مزید ایک ماہ توسیع کر دی
  • بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بندش میں مزید ایک ماہ کی توسیع
  • بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بندش میں مزید ایک ماہ توسیع
  • بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع
  • بھارت کیلئے فضائی حدود کی بندش میں مزید توسیع کر دی گئی