اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اہم حقائق منظر عام پر آ گئے ہیں، ایران پر امریکی حملے میں پاکستان کی حدود استعمال نہیں ہوئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا، اسرائیل کے کسی بھی حملے میں تہران کے خلاف مدد نہیں کی ہے، اور ایران پر امریکی حملے میں پاکستانی فضائی، زمینی یا آبی حدود استعمال نہیں کی گئیں۔

پاکستان نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے، وزارت خارجہ نے امریکی حملے کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک بیان جاری کیا، پاکستان نے بارہا اور کھل کر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بے باک انداز میں مذمت کی، اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف تہران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، سیاست اور فوجی تنازع میں حصہ نہیں لے گا، پاکستان کا پہلے دن سے واضح اصولی مؤقف ہے تہران کو دفاع کا مکمل حق ہے۔

ذرائع نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اور ایران تنازع کے جلد خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اور فریقین سے رابطوں میں ہے۔

ذرائع کے مطابق تنازعات اور کشیدگی کے حل کے لیے پاکستان رابطے جاری رکھے گا، اور علاقائی عدم استحکام کے خاتمے کے لیے قبول شدہ شرائط پر امن کو موقع فراہم کرتا رہے گا۔
مزیدپڑھیں:نامعلوم افرادکی فائرنگ ،سابق وزیراعلیٰ‌کابیٹا قتل

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پر امریکی حملے ایران پر حملے میں

پڑھیں:

ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی

نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی تحریک ایک دن کے احتجاج میں بدل چکی ہے، تمام کارڈز ناکام ہوچکے، پی ٹی آئی کے پاس اب صرف ناکامی کارڈ بچا ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی بنائی ہوئی تباہی کی سرنگ میں داخل ہو چکے جس سے نکلنے کی کوئی راہ نہیں، ہم مذاکرات کے لئے تیار ہیں لیکن عمران خان صرف ان سے بات کرنا چاہتے ہیں جو پی ٹی آئی سے بات نہیں کرنا چاہتے۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ماضی اور حال ہے مگر اس جماعت کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں رہا، عوام پی ٹی آئی کے بیانیے سے بیزار ہو چکے ہیں، سلمان اور قاسم کے ویزا درخواست دینے سے یہ بات کھل کر سامنے آ گئی ہے کہ وہ خود کو پاکستانی شہری تسلیم نہیں کرتے۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے آل پارٹیز کانفرنس کے حالیہ اعلامیے کے حوالے سے سوال پر کہا کہ یہ اعلامیہ فوج سے بغض اور پی ٹی آئی کے درد سے لبریز تھا، پاکستان کی عظیم فتح معرکہ حق کا اعلامیے میں ذکر تک نہ کرنا شرم ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی، معاشی اور سفارتی میدانوں تمام محاذوں پر کامیابیاں کسی ایک نہیں، قومی اداروں اور قیادت کی مشترکہ حکمت عملی اور کاوش کا نتیجہ ہے۔ پی ٹی آئی لیڈروں اور کارکنوں کو سزاؤں کے حوالے سے سوال پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ برطانیہ میں 2 ہفتوں کے اندر بلوائیوں کو سزائیں دے دی گئیں جبکہ پاکستان میں 9 مئی کے واقعات کو دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے اور سزاؤں کا آغاز اب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی سیاسی بحران نہیں ہے یہ بحران صرف اُن چند افراد کے ذہنوں میں پل رہا ہے جو ذاتی انا اور تلخی کا شکار ہیں، ریاست کا پہیہ رواں دواں ہے، ادارے کام کر رہے ہیں، معاشی کامیابیاں جاری ہیں اور پاکستان آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • لاہور آرمی میوزیم پاکستان کی تاریخ کا مجسم، غلامی کی زنجیروں سے آزادی کی صبح کا ہر منظر
  • ملتان، شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام زائرین کے زمینی راستوں کی بندش کے خلاف احتجاج
  • سیکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ، 3 اہلکار شہید
  • ہیروشیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 80 سال مکمل
  • یومِ استحصال کشمیر: تہران میں پاکستانی سفارتخانے میں تقریب
  • ایران میں گرمی کی شدید لہر، دفاتر بند کرنے کا حکم
  • ایرانی صدر کا دورہ ثبوت ہے کہ پاکستان نے ایران، اسرائیل جنگ میں مثبت کردار ادا کیا، عرفان صدیقی
  • حقائق کی جانچ سپریم کورٹ کا کام نہیں
  • پاکستان کا ہر گزرتے سال ایران سے درآمدات پر انحصار میں مسلسل اضافہ
  • امریکی منڈی میں پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد ٹیکس