ISTANBUL:

نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مشکل حالات میں مسلم امہ کے اتحاد اور مشترکہ اقدامات جتنی ضرورت آج ہے وہ اس سے قبل کبھی نہیں تھی۔

استنبول میں او آئی سی کے مقبوضہ جموں و کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب میں نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی شرکت اور حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی مظالم کا اجاگر کرنے کے لیے یہ اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہی پاکستان اور آزاد کشمیر پر اسرائیل اور بھارت نے حملہ کیا اور ایک خطرناک مثال قائم کردی ہے اور جارحیت پسند ممالک نے خطرات پیدا کردیے کہ مستقبل میں مزید کسی اور ملک کو بھی نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اس چیلنج کے وقت میں مسلم اتحاد اور مسلمانوں کے مشترکہ اقدامات کی اشد ضرورت ہے جو اس سے پہلے کبھی نہیں تھی، مسلم امہ کو متحد ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی اس وقت صورت حال وہی جو اسرائیل نے فلسطین میں بنا رکھی ہے، بھارت اور اسرائیل کا گٹھ جوڑ فلسطین اور کشمیر دونوں کو تباہ کر رہا ہے، جہاں انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی اور جغرافیائی تبدیلی کے لیے غیرقانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مقبوضہ خطے کی صورت حال پر عالمی برادری کی فوری توجہ اور پرامن حل کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کئی دہائیوں سےمظالم کا سامنا کر رہے ہیں، ہم نےہمیشہ کشمیری عوام کےحق خودارادیت کی حمایت کی لیکن مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کےعوام اپنےبنیادی حق کے لیے جدوجہد کر رہےہیں، مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں، مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پہلگام واقعے کا بغیر تحقیقات کے پاکستان پر بےبنیاد الزام لگایا، وزیراعظم پاکستان نے پہلگام واقعےکی شفاف عالمی تحقیقات کی پیش کش کی جبکہ بھارت نے واقعے کی تحقیقات کے بجائے جارحیت کا راستہ اختیار کیا۔

نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت نےپاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا، بھارتی جارحیت کے نتیجے میں بےگناہ شہری خواتین اور بچےشہید ہوئے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیر کے عوام کی مرضی کے مطابق حل سے منسلک ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے بھارت نے

پڑھیں:

مسئلہ کشمیر کا یو این کی قرارداد کے مطابق حل چاہتے ہیں: اسحاق ڈار

اسحاق ڈار—فائل فوٹو

نائب وزیرِ اعظم، وزیرِ خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا اقوامِ متحدہ (یو این) کی قراردادوں کے مطابق حل چاہتے ہیں۔

استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے مقبوضہ کشمیر رابطہ گروپ کے اجلاس سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت کی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ کشمیر اور فلسطین کے عوام اپنے بنیادی حقوق کی جدوجہد میں مصروف ہیں۔

اُن کا کہنا ہے کہ بھارت کشمیری عوام پر کئی دہائیوں سے مظالم کر رہا ہے، پاکستان نے پہلگام واقعے کی شفاف عالمی تحقیقات کی پیشکش کی۔

نائب وزیرِ اعظم نے کہا کہ بھارت نے تحقیقات کے بجائے جارحیت کا راستہ اختیار کیا اور پاکستان کی شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت میں بے گناہ شہری، خواتین اور بچے شہید ہوئے، پاکستان نے اس پر اپنے دفاع کا حق استعمال کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کی صرف فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، بھارت کے غیر ذمے دارانہ اقدامات سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں مظالم، مسلم امہ کے اتحاد کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار
  • مسئلہ کشمیر کا یو این کی قرارداد کے مطابق حل چاہتے ہیں: اسحاق ڈار
  • اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتے ہیں، اسحاق ڈار
  • درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، اسحاق ڈار کا او آئی سی رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر سے خطاب
  • پاکستان اور افغانستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات، خطے میں امن و استحکام کے لیے مشترکہ اقدامات پرزور
  • بول، او آئی سی میں مقبوضہ جموں و کشمیر رابطہ گروپ کا اجلاس
  • اسرائیل ایران اور غزہ میں دہشت گردی کررہا ہے، نائب وزیراعظم کی اسلامی ممالک سے اتحاد کی اپیل
  • مسلم ممالک متحد ہو کر عملی اقدامات کریں، انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیے۔ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار
  • موجودہ حالات میں مسلم ممالک کا اتحاد ناگزیر ہے، حمیرا طارق