مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن کیلئے مکالمہ ضروری ہے: صدر آصف زرداری
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
آصف زرداری—فائل فوٹو
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے مکالمے کو ضروری قرار دیا ہے۔
ایوانِ صدر اسلام آباد سے جاری بیان میں صدر آصف علی زرداری نے مشرق وسطیٰ کی کشیدہ صورتِ حال پر تشویش کا اظہار کیا۔
مصنفہ اور کالم نگار فاطمہ بھٹو نے کہا ہے کہ ایران پر حملے میں امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے نسل کش اسرائیل کا ساتھ دیا۔
انہوں نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ کی صورتِ حال بے قابو ہو سکتی ہے، لاکھوں معصوم جانوں کو خطرہ ہے، تمام فریقین زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں۔
صدرِ مملکت نے فریقین پر مکالمے اور سفارت کاری کا راستہ اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے مکالمہ ضروری ہے۔
اُن کا کہنا ہے کہ عالمی برادری بحران کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے، خطے کے استحکام اور عوام کی بھلائی کے لیے عالمی کوششیں ناگزیر ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
مشرق وسطیٰ میں کشیدگی عروج پر، ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دے دی
ایران نے امریکا کی جانب سے اپنی جوہری تنصیبات پر حملوں کے ردعمل میں خطے میں ایک غیر معمولی قدم اٹھاتے ہوئے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے، جو دنیا کی سب سے اہم توانائی گزرگاہوں میں سے ایک تصور کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایران اسرائیل تصادم: دنیا کے سر پر تیسری جنگ عظیم کا خطرہ منڈلا رہا ہے؟
بین الاقوامی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے ایرانی سرکاری میڈیا کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ ایرانی پارلیمان نے باقاعدہ طور پر آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے، تاہم اس اقدام پر حتمی فیصلہ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل (سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل) دے گی، جو ایران میں عسکری و دفاعی فیصلوں کا سب سے بااختیار ادارہ ہے۔
آبنائے ہرمز خلیج فارس کو بحیرہ عمان سے ملاتی ہے اور روزانہ قریباً 2 کروڑ بیرل تیل اسی راستے سے دنیا بھر کو منتقل ہوتا ہے۔ اس گزرگاہ کے شمالی کنارے پر ایران جب کہ جنوبی کنارے پر عمان اور متحدہ عرب امارات واقع ہیں۔ اس کی کم سے کم چوڑائی 21 میل ہے، جس کی وجہ سے اسے توانائی کے عالمی تجارتی راستوں میں نقطہ انجماد بھی کہا جاتا ہے۔
ایرانی پارلیمان کا یہ اقدام ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی جنگی کشیدگی نے پورے خطے کو ایک ممکنہ جنگ کی طرف دھکیل دیا ہے۔ ایران کے مطابق امریکا اور اسرائیل کی جانب سے اس کی ایٹمی تنصیبات پر کیے گئے حملوں نے اس کی خودمختاری کو چیلنج کیا ہے اور اس کا سخت جواب دیا جانا لازم تھا۔
اس غیر معمولی صورتحال نے عالمی منڈی پر بھی شدید اثر ڈالا ہے۔ خام تیل کی قیمتیں جنوری 2025 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی خام تیل (ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ) 74.84 ڈالر فی بیرل پر بند ہوا، جبکہ برینٹ کروڈ آئل کی قیمت میں 4 فیصد اضافہ ہوا۔ عالمی سطح پر خام تیل کی قیمت میں گزشتہ ایک ماہ میں 23 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں ایران کا ایٹمی پروگرام تباہ کردیا، تہران نے حملہ کیا تو سخت جواب دیں گے، امریکا
مزید برآں خلیج عمان میں حالیہ دنوں میں دو تیل بردار بحری جہازوں کے تصادم نے بھی آبنائے ہرمز سے متعلق عالمی خدشات کو مزید بڑھا دیا ہے، جس سے تیل کی ترسیل متاثر ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آبنائے ہرمز بند ایران ایرانی پارلیمنٹ مشرق وسطیٰ کشیدگی منظوری وی نیوز