’سردار جی 3‘ کا ٹریلر ریلیز، ہانیہ عامر کی موجودگی پر مداح نہال
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
بھارتی پنجابی فلم ’سردار جی 3‘ کا آفیشل ٹریلر یوٹیوب پر ریلیز کردیا گیا ہے، جس میں پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر کو نمایاں طور پر دکھایا گیا ہے۔
اس فلم سے متعلق اطلاعات تھیں کہ پاک بھارت جنگ کے باعث بھارت میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے بعد ہانیہ کا کردار فلم سے نکال دیا گیا اور فلم کے کچھ مناظر دوبارہ برطانیہ میں شوٹ کیے گئے، تاہم مداحوں کے لیے یہ خوشگوار حیرت کی بات رہی کہ ہانیہ عامر ناصرف فلم میں موجود ہیں بلکہ ٹریلر میں بھی واضح طور پر نظر آ رہی ہیں۔
فلم کی کاسٹ میں معروف پنجابی سپر اسٹار دلجیت دوسانجھ، نیرو باجوا، ہانیہ عامر، ناصر چنیوتی اور دیگر مشہور پنجابی اداکار شامل ہیں۔ فلم کو مکمل طور پر برطانیہ میں شوٹ کیا گیا، جس سے بین الاقوامی معیار اور لوکیشنز کی خوبصورتی کا بھرپور اظہار ہوتا ہے۔
ٹریلر کے منظرعام پر آتے ہی سوشل میڈیا پر مداحوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
ایک مداح نے لکھا کہ اب کہاں گئے وہ لوگ جو کہتے تھے کہ ہانیہ عامر کو فلم سے نکال دیا گیا ہے؟
ایک اور صارف نے لکھا کہ میرے ہمسفر سے لے کر کبھی میں کبھی تم اور اب پنجابی فلم انڈسٹری ہانیہ نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیا ہے۔
کئی پاکستانی مداحوں نے دلجیت دوسانجھ کے لیے دعائیں کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کے دلوں میں دلجیت کے لیے بےحد عزت اور محبت ہے۔
فلم 27 جون 2025ء کو بین الاقوامی سطح پر ریلیز کی جا رہی ہے اور اس کے ٹریلر نے پہلے ہی شائقین کی توجہ حاصل کر لی ہے، فلم سے توقع کی جا رہی ہے کہ یہ باکس آفس پر شاندار کامیابی حاصل کرے گی۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ہانیہ عامر فلم سے
پڑھیں:
محمد عامر کی یادیں: دلشان کی وکٹ، عالمی چیمپئن بننے کی خوشی اور عوام کا پیار
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے اپنی کرکٹ سے جڑی خوبصورت یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ 2009 میں سری لنکن بلے باز دلشان بہترین فارم میں تھا۔ وہ ہر ٹیم کے بولرز کو مشکل میں ڈال رہا تھا، ٹاپ اسکورر بھی تھا، اور سری لنکا کو اوپر سے اچھا آغاز دے رہا تھا۔
اس وقت کے لیے 150 یا 160 کا اسکور بھی بڑا مشکل سمجھا جاتا تھا۔ ہمارا پلان یہی تھا کہ اگر دلشان کو جلدی آؤٹ کر دیا جائے تو ٹیم کے لیے فائدہ ہوگا۔
یونس بھائی کے ساتھ پلاننگ کے دوران انہوں نے بھی کہا کہ اگر ہم دلشان کو شروع میں آگے بال نہ کریں تو بہتر ہوگا کیونکہ اگر ہم اس کی وہ مخصوص شارٹ بند کروا دیں تو وہ دباؤ میں آ سکتا ہے۔ ہم نے سوچا کہ اسے بیک فٹ پر لے جانا ہمارے لیے فائدہ مند ہوگا۔
اگر آپ ویڈیوز دیکھیں تو میں نے دلشان کو شروع میں 3-4 باؤنسرز کیے تھے، جس کے بعد وہ بیک فٹ پر آ گیا۔ پھر ایک گیند پر اس نے زبردستی اپنا شارٹ کھیلنے کی کوشش کی اور مجھے کامیابی ملی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹی20 ورلڈ کپ کی تاریخ میں گرین شرٹش کے منفرد ریکارڈز
محمد عامر نے کہا کہ جب آپ کوئی سیریز جیتتے ہیں تو بڑی خوشی ہوتی ہے، لیکن جب آپ ورلڈ چیمپئن بن جاتے ہیں تو یہ خوشی بیان سے باہر ہو جاتی ہے۔
میں سمجھتا ہوں کہ یہ وہ لمحات ہوتے ہیں جن کی وضاحت ممکن نہیں۔ جیسے اگر آپ 1992 کی ورلڈ چیمپئن ٹیم کے کسی رکن سے بات کریں تو ان کے بھی رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔ میرے ساتھ بھی ایسا ہی ہوتا ہے، میں جب اس بارے میں بات کرتا ہوں تو رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں کیونکہ آپ ورلڈ چیمپئن ٹیم کا حصہ بنتے ہیں، اور ایسے بہت کم لوگ ہوتے ہیں جو یہ اعزاز حاصل کرتے ہیں، اور میں خوش نصیب تھا کہ ان میں شامل ہوا۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ پھر جو لوگوں کا پیار تھا، وہ کبھی نہیں بھولا جا سکتا۔ آج بھی یاد ہے جب ہم راولپنڈی ایئرپورٹ پر اترے اور مجھے گاؤں، گجر خان جانا تھا، تو راستے میں لوگوں نے جو استقبال کیا، وہ آج بھی میرے ذہن میں نقش ہے۔ میرے پاس آج بھی اس وقت کی ویڈیوز گھر میں محفوظ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ویرات کوہلی نے اپنے 300ویں ون ڈے میچ میں تاریخ رقم کردی
لوگ چھتوں پر کھڑے ہو کر پھول پھینک رہے تھے۔ میں سمجھتا ہوں کہ جب زندگی میں ایسے لمحات آتے ہیں تو وہ ساری عمر یاد رہتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
92 ورلڈ کپ پاکستان دلشان سری لنکن کرکٹر محمد عامر یونس