قومی سلامتی کمیٹی اجلاس: صحافی کے سوال پر خواجہ آصف کی کانوں کو ہاتھ لگاکر معذرت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف : فائل فوٹو
وزیر دفاع خواجہ آصف قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کے بعد روانہ ہوئے تو صحافیوں نے اجلاس سے متعلق ان سے استفسار کیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق صحافیوں کے استفسار پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے بات کرنے سے معذرت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی.
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوا، اجلاس میں مسلح افواج کے سربراہان، وفاقی وزراء اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔
ذراِئع کے مطابق اجلاس میں امریکا کے ایران پر حملے سے پیدا صورتحال پر بھی غور کیا گیا، اجلاس میں اسرائیل ایران جنگ کے خطے پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں خطے کی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں
پڑھیں:
سلامتی کونسل نے پابندیاں بحال کیں تو جوہری معاہدہ ختم ہوگا، ایران کا انتباہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے حالیہ فیصلے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے جس میں تہران پر عائد پابندیوں کو ختم کرنے سے انکار کر دیا گیا۔
ایرانی وزارتِ خارجہ نے اسے غیر قانونی اور غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اعلان کیا کہ ملک اپنے قومی مفادات کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہے۔ نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے خبردار کیا ہے کہ اگر 28 ستمبر کو پابندیاں دوبارہ نافذ ہوئیں تو عالمی جوہری ادارے (آئی اے ای اے) کے ساتھ ہونے والا معائنہ معاہدہ ختم کر دیا جائے گا۔
سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو ’’اسنیپ بیک میکانزم‘‘ کے تحت پابندیاں خودکار طور پر بحال ہو جائیں گی اور اس کے ساتھ ہی آئی اے ای اے سے تعاون بھی معطل تصور ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیر خارجہ عباس عراقچی پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ ایران پر کسی بھی نئی پابندی کا مطلب تعاون کا خاتمہ ہوگا۔
یاد رہے کہ 2015ء کے جوہری معاہدے کے تحت ایران پر عائد کئی پابندیاں ختم کی گئی تھیں، تاہم امریکا اور مغربی ممالک کی جانب سے اس معاہدے پر بارہا اعتراضات سامنے آئے۔ حالیہ فیصلے سے یہ خدشہ بڑھ گیا ہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ایک بار پھر کشیدگی میں اضافہ ہوگا۔
رواں ماہ 10 ستمبر کو ایران اور آئی اے ای اے نے قاہرہ میں تعاون بحال کرنے پر معاہدہ کیا تھا، جس پر ایرانی وزیر خارجہ اور ادارے کے ڈائریکٹر نے دستخط کیے تھے۔ اب یہ تعاون بھی شدید خطرے میں دکھائی دیتا ہے۔