عمران خان کی 9 مئی کے 8 کیسز میں ضمانتوں پر فیصلہ کل سنایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
9 مئی 2023ء کو مختلف شہروں میں احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے بعد بانی پی ٹی آئی کے خلاف کئی مقدمات درج کئے گئے تھے۔ مقدمات میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، اشتعال انگیزی اور امن و امان کی صورتحال بگاڑنے جیسے الزامات شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 کیسز میں ضمانتوں پر فیصلہ کل سنایا جائے گا۔ عدالتی عملے نے کمرہ عدالت میں موجود پی ٹی آئی کارکنان اور صحافیوں کو آگاہ کر دیا۔ جسٹس شہباز رضوی اور جسٹس طارق محمود پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ 9 مئی 2023ء کو مختلف شہروں میں احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف کئی مقدمات درج کئے گئے تھے۔ مقدمات میں سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے، اشتعال انگیزی اور امن و امان کی صورتحال بگاڑنے جیسے الزامات شامل ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی اس وقت ملک کے سب سے مقبول ترین لیڈر ہیں،محمود خان اچکزئی
ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کا پارلیمنٹ میں دو ٹوک مؤقف
آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے، قومی اسمبلی اجلاس میں جذباتی خطاب
قومی اسمبلی میں پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی پرجوش تقریر، کہا آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی ملک کے مقبول ترین لیڈر ہیں۔ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا کہ عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے۔ آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے۔اور نیتن یاہو کو عالمی عدالت میں لایا جائے۔اسلام آباد، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیٔرمین محمود خان اچکزئی نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں جذباتی اور دو ٹوک انداز میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں آئینی انحراف، جمہوری انحطاط اور سیاسی انتقام نے ایوان کے تقدس کو بری طرح مجروح کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ "آئیں سب مل کر توبہ کریں اور ایک دوسرے کو معاف کر کے ایک نئی شفاف سیاست کی بنیاد رکھیں”۔اسپیکر قومی اسمبلی سے براہِ راست مخاطب ہوتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ "آپ نے خود کہا کہ ایک رکن نے آئین کی پاسداری نہیں کی، آپ ایوان کے کسٹوڈین کی حیثیت کھو چکے ہیں۔” انہوں نے سخت انداز میں مطالبہ کیا کہ جن اراکین اسمبلی کو یہاں سے کھینچ کر نکالا گیا، ان معاملات پر ایوان میں بحث کرائی جائے اور ایسے افراد کو نکالا جائے جو ممبران سے ملاقات کی اجازت بھی نہیں دیتے۔محمود خان اچکزئی نے واضح طور پر کہا کہ بانی پاکستان تحریک انصاف اس وقت ملک کے سب سے مقبول رہنما ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم سب کو تسلیم کرنا ہوگا کہ عوام کی نمائندگی اور ان کے ووٹ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے، آئین کے پرخچے اُڑائے جا رہے ہیں اور بدقسمتی سے پیپلز پارٹی جیسی بڑی جماعت اس عمل میں شریک ہے۔”ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کی معاشی اور سیاسی باگ ڈور صرف 2 فیصد اشرافیہ کے ہاتھ میں ہے، جو اپنے مفادات کے لیے عوام کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اس طرزِ سیاست کو نہ روکا گیا تو ملک خانہ جنگی کی طرف جا سکتا ہے اور ایسی کسی بھی تباہی کی ذمہ داری موجودہ حکومت، خصوصاً وزیرِاعظم شہباز شریف پر عائد ہو گی۔محمود خان اچکزئی نے غزہ کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے خلاف قرارداد منظور کی جائے اور اسے بین الاقوامی عدالتِ انصاف میں کٹہرے میں لایا جائے۔اسپیکر قومی اسمبلی نے جواب میں کہا کہ تمام سیاسی قوتوں کو بیٹھ کر بات کرنا ہو گی، اور یہ بھی کہا کہ پونے چار سالہ پروڈکشن آرڈر کا ریکارڈ سامنے لایا جائے تاکہ حقائق واضح ہوں۔ اسپیکر نے کہا کہ "اگر کوئی ابتداء کرے گا تو دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔”