جناح اسکوائر انٹرچینج سے متعلق ویڈیوز پرسی ڈی اے کا ردعمل آ گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) جناح اسکوائر انٹرچینج سے متعلق ویڈیوز پرسی ڈی اے کا وضاحتی بیان سامنے آ گیا ہے۔
کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ جناح اسکوائر انٹرچینج کے تمام مرکزی ڈھانچے محفوظ، مستحکم اور مکمل فعال ہیں۔
معمولی سلپ کی مرمت بارش کے فوراً بعد کنٹریکٹر نے اپنے خرچے پرکردی،سی ڈی اے کے مطابق مسئلہ سوئی گیس لائن کی کھدائی کے باعث پانی کے رساؤ سے پیدا ہوا۔
سی ڈی اے نے کہا کہ مرمت کنٹریکٹر کی دو سالہ ذمہ داری کے تحت کی گئی، تعمیراتی کام بلند ترین معیار اور تقاضوں کے مطابق مکمل کئے جا رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جونا گڑھ پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کو 78 سال مکمل، ظلم و جبر کی داستان آج بھی جاری
اسلام آباد: ریاستِ جونا گڑھ پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کو 78 برس مکمل ہو گئے۔
تاریخ کے اس سیاہ باب کی یاد آج بھی مظلوم کشمیریوں اور جونا گڑھ کے عوام کے دلوں پر تازہ ہے، جہاں بھارت نے 1947 میں زبردستی قبضہ کر کے پاکستان سے الحاق کے فیصلے کو پامال کیا۔
تفصیلات کے مطابق ریاست جونا گڑھ نے آزادی کے بعد باقاعدہ طور پر پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا، جس کی منظوری جونا گڑھ اسٹیٹ کونسل نے دی تھی۔ تاہم، بھارتی رہنما سردار ولبھ بھائی پٹیل نے نواب آف جونا گڑھ پر دباؤ ڈالا کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لیں، مگر ناکامی کے بعد بھارت نے طاقت کے زور پر ریاست پر قبضہ کر لیا۔
تاریخی شواہد کے مطابق بھارتی افواج نے جونا گڑھ میں نہتے مسلمانوں پر مظالم ڈھائے، بڑے پیمانے پر قتل و غارت، خواتین کی عصمت دری اور املاک کی تباہی کی گئی۔ اس کے بعد بھارت نے اپنے قبضے کو جائز ثابت کرنے کے لیے ایک نام نہاد ریفرنڈم بھی کروایا، جسے عالمی برادری نے کبھی تسلیم نہیں کیا۔
ماہرین تاریخ کے مطابق جونا گڑھ پر بھارتی قبضہ اس بات کی واضح مثال ہے کہ بھارت نے آزادی کے بعد کئی شاہی ریاستوں پر زبردستی تسلط قائم کیا، اور آج بھی یہی ہندو انتہا پسندی پورے بھارت کو نفرت اور جبر کی آگ میں جھونک رہی ہے۔
اقلیتوں کے خلاف مظالم، مسلمانوں پر پابندیاں، اور انسانی حقوق کی پامالی — یہ سب بھارت کی 78 سالہ جابرانہ پالیسیوں کی علامت ہیں، جو آج بھی جاری و ساری ہیں۔