جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے امیر سری نگر جیل میں بیمار
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر(صباح نیوز) جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر کے امیر ڈاکٹر عبدالحمید فیاض سری نگر جیل میں بیمار ہوگئے ہیں ۔ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جمعرات کو ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالحمید فیاض کی بگڑتی ہوئی صحت کے حوالے سے تشویشناک خبریں سامنے آ رہی ہیں ان کی حالت تشویش ناک ہے انہیں سرجری کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر عبدالحمید فیاض کی بگڑتی ہوئی صحت کے حوالے سے ان کا خاندان بھی پریشان ہے ۔ محبوبہ مفتی نے بھارتی
حکومت سے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالحمید فیاض کی بگڑتی ہوئی صحت پر ہمدردانہ اور انسانی رویہ اختیار کرے۔ ریاست کی ذمہ داری جیل کے دروازوں پر ختم نہیںہوتی ہے۔ یہ اخلاقی اور آئینی فرض ہے کہ ہر شہری کی بھلائی کو یقینی بنایا جائے، خاص طور پر وہ جو زیر حراست اور مقدمے کے منتظر ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جنوبی پنجاب، عوام، خصوصاً کسان شدید مشکلات کا شکار: حافظ نعیم
ملتان (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوریت کی پامالی اور عوام کے حق پر ڈاکہ مزید برداشت نہیں، نومبر میں جماعت اسلامی کا اجتماع مظلوموں کے لیے امید کی کرن بنے گا۔ تین روزہ اجتماع کے بعد عوامی حقوق کی عظیم الشان تحریک برپا کریں گے۔ ملتان پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی پنجاب کے عوام اور خصوصی طور پر کسانوں کی زبوں حالی اور زراعت کی تباہی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ علاقہ کے لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں، چھوٹا کسان رل گیا، خواتین کے لیے کوئی پروگرام نہیں، غریب اور مڈل کلاس بچوں کی تعلیم کے بارے میں پریشان ہیں۔ ملک بھر کی سیاسی پارٹیوں سے21 سے 23 نومبر تک اجتماع عام سے قبل جماعت اسلامی تیس سے چالیس ہزار عوامی کمیٹیاں بنائے گی اور اس کے بعد منظم جد وجہد کا آغاز کیا جائے گا۔ غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مخدوش حالات کے باوجود ہم فلسطین سے غافل نہیں، غزہ کے بچوں کو قحط سالی میں دھکیلا جا رہا ہے۔ ہزاروں بچے صرف بھوک سے شہید ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر میں احتجاج ہو رہا ہے، امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمران فلسطین کا ساتھ دیں تو ہمارے بچوں کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان کے حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی کر کے اپنے اقتدار کوطول دینا چاہتے ہیں۔ بھارت سے جنگ کے بعد پاکستان کا جو اثر و رسوخ بنا ہے اسے فلسطین کے لیے استعمال ہونا چاہئے۔ کشمیر کے مسئلہ کا حل وادی کے عوام کو حق خوداردایت دینے میں ہے۔