مظفرآباد کا فلاحی ادارہ حکومتی امداد کے بغیر خواتین اور معذوروں کی مدد کے لیے سرگرم
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی سنہ 1992 سے نہ صرف معذور افراد کی بحالی کے لیے سرگرم ہے بلکہ خواتین کو ہنر مند بنانے، یتیم و بے سہارا بچوں کی کفالت اور دیگر سماجی منصوبوں پر بھی مسلسل کام کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں آٹا پیسنے کے لیے پن چکیوں کا استعمال صدیوں سے جاری
یہ ادارہ ایک مثالی فلاحی ماڈل کے طور پر سامنے آیا ہے جو بغیر کسی حکومتی امداد کے اپنے وسائل اور عوامی تعاون سے معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی فلاح و بہبود میں مصروف ہے۔ مزید تفصیل جانیے علیشاہ عندلیب کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی مظفر آباد مظفر آباد فلاحی ادارہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: مظفر ا باد فلاحی ادارہ کے لیے
پڑھیں:
’کیا پاکستان کا کوئی ادارہ اس پروگرام کے خلاف ایکشن لینے کو تیار نہیں؟‘، لازوال عشق کے ٹریلر پر تہلکہ مچ گیا
معروف اداکارہ اور ٹی وی میزبان عائشہ عمر کے ریئلٹی شو’لازوال عشق‘ پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، جہاں صارفین نے شو کے مواد کو غیر موزوں قرار دیتے ہوئے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) سے اس کی نشریات پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی تنقید کے پیشِ نظر پیمرا نے ایک وضاحتی بیان جاری کیا تھا جس میں کہا گیا کہ ’لازوال عشق‘ کسی لائسنس یافتہ ٹی وی چینل پر نشر نہیں ہو رہا بلکہ صرف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر دکھایا جا رہا ہے، لہٰذا یہ پروگرام براہِ راست پیمرا کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔
یہ بھی پڑھیں: ’شروع ہونے سے پہلے ہی بائیکاٹ کیا جائے‘، عائشہ عمر کے ڈیٹنگ ریئلٹی شو ‘لازوال عشق’ پر صارفین پھٹ پڑے
پیمرا کی وضاحت کے باوجود سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی دوران شو کا ٹیزر بھی جاری کیا گیا، جس نے عوامی ردعمل کو مزید بڑھا دیا۔ ٹیزر میں دکھایا گیا ہے کہ میزبان عائشہ عمر ایک خاتون شرکاء سے سوال کرتی ہیں کہ دو مرد شرکاء میں سے وہ کس کو زیادہ پسند کرتی ہیں، جس پر خاتون جواب دیتی ہیں ’دونوں اچھے ہیں‘۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ اس طرز کا مواد مقامی ثقافت اور روایات سے ہم آہنگ نہیں اور اس سے نوجوان نسل پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ متعدد صارفین نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مطالبہ کیا ہے کہ ایسے شوز کے خلاف مؤثر ضابطۂ اخلاق وضع کیا جائے، خواہ وہ کسی بھی میڈیا پر نشر ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیٹنگ شو ’لازوال عشق‘ پر شدید تنقید کے بعد میزبان عائشہ عمر بھی بول پڑیں
صارفین نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے حکومِ پاکستان پر بھی تنقید کی اور کہا کہ پاکستان کا کوئی ادارہ اس پروگرام کے خلاف ایکشن لینے پر تیار نہی۔ سنا ہے 29 نومبر سے رلیز ہو رہا ہے یہ نیکسٹ لیول پر بے شرمی کو لے جائے گا۔
پاکستان کا کوئی ادارہ اس پروگرام کے خلاف ایکشن لینے پر تیار نہی سنا ہے 29 نومبر سے رلیز ہو رہا ہے یہ نیکسٹ لیول پر بے شرمی کو لے جائے گا pic.twitter.com/1OKXY9y6oK
— RAShahzaddk (@RShahzaddk) September 23, 2025
اطہر سلیم نے لکھا کہ پاکستان میں اس کے لیے اگر کوئی قانون نہیں تو لوگوں کو خود اس کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے۔
یقیناً یہ بڑی بے غیرتی ہے اسے تو روکنا ضروری ہے!
پاکستان میں اس کے لئے اگر کوئی قانون نہیں تو لوگوں کو خود اس کا بائیکاٹ کرنا چاہئیے! @reportpemra stop it before it is too late pic.twitter.com/Lbv3UFU1bL
— Ather Salem® (@Atharsaleem01) September 24, 2025
ایک صارف نے کہا کہ اگر صحافیوں کے یوٹیوب چینل بند ہو سکتے ہیں تو یہ پروگرام کیوں بند نہیں ہو سکتا۔
صحافیوں کے یوٹیوب چینل بند ہو سکتے ہیں تو یہ پروگرام کیوں بند نہی ہو سکتا ????
— S K Lodhi (@SKLodhi96763826) September 24, 2025
جہاں کئی صارفین اس پر تنقید کرتے نظر آئے وہیں چند صارفین کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام یو ٹیوب پر نشر ہو گا جس کو مسئلہ ہے وہ اس شو کو نہ دیکھے۔
بھائی یو ٹیوب پے آرہا ہے جس کو مسئلہ ہے نہ دیکھے اس میں پریشانی کیسی
— Mian Aamir Mehmood (@mianaamir4000) September 23, 2025
واضح رہے کہ شو کے فارمیٹ کے مطابق تمام شرکاء جن میں 4 مرد اور 4 خواتین شامل ہیں بنگلے میں ایک ساتھ رہیں گے، اور ان کی ہر سرگرمی کیمرے کی آنکھ سے محفوظ کی جائے گی۔ ممکنہ طور پر 100 اقساط پر مشتمل اس ریئلٹی شو میں شرکاء کو مختلف چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا اور اختتام پر ایک فاتح جوڑا منتخب کیا جائے گا۔
عائشہ عمر کا اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پروگرام میں کوئی پہلے سے جوڑے نہیں بنائے گئے بلکہ شرکاء ایک دوسرے کو جان کر قدرتی طور پر رشتے قائم کریں گے اور اس کا مقصد شادی ہے یہی پروگرام کی بنیاد ہے۔ کھیل بھی بات چیت پر ہی مبنی ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پاکستانی نوجوانوں کے لیے ایک قیمتی تجربہ ثابت ہو سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیمرا عائشہ عمر لازوال عشق