سوات:

سوات کی سول سوسائٹی نے دریائے سوات میں 18 افراد کے بہہ جانے کے دلخراش واقعے سخت ردعمل دیتے ہوئے سانحے کے تمام ممکنہ ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا اور فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرانے کے لیے درخواست جمع کرادی۔

 سوات کی سول سوسائٹی کے صدر عزیز الحق کی سربراہی میں ایک تحریری درخواست تھانے میں جمع کرائی گئی ہے، جس میں اس سانحے کے تمام ممکنہ ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی اور ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

درخواست میں واضح طور پر مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ محض قدرتی حادثہ نہیں بلکہ انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت، ہوٹل مالکان اور دریا پر غیر قانونی قبضہ کرنے والوں کی لاپروائی کا نتیجہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دریائے سوات؛ سیلابی ریلے میں 18 سیاح بہہ گئے، 9 لاشیں مل گئیں چار کو بچالیا گیا

سول سوسائٹی نے کہا کہ اگر بروقت ریسکیو کیا جاتا، حفاظتی اقدامات ہوتے اور اگر دریا کے کنارے پر غیر قانونی سرگرمیوں کو روکا گیا ہوتا تو یہ قیمتی جانیں بچائی جا سکتی تھیں۔

سوات سیول سوسائٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث ہر فرد کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے، تمام ذمہ داران کو قانون کے تحت سخت سے سخت سزا دی جائے اور مستقبل میں ایسے سانحات سے بچنے کے لیے انتظامیہ، پولیس اور ریسکیو اداروں کی کارکردگی پر نظرثانی کی جائے۔

حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ دریائے سوات پر جاری غیر قانونی قبضے، ہوٹلنگ اور دریا کی قدرتی راہ میں رکاوٹیں ہٹائی جائیں۔

مزید پڑھیں: سانحۂ دریائے سوات میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سمیت 4 افسران معطل

سول سوسائٹی کے مطابق یہ صرف متاثرہ خاندانوں کا نہیں بلکہ پورے سوات کے عوام کا مقدمہ ہے، اگر اس بار خاموشی اختیار کی گئی تو کل ہر شہری خطرے میں ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سول سوسائٹی دریائے سوات مطالبہ کیا

پڑھیں:

دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 7 کی لاشیں مل گئیں

سوات(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء) دریائے سوات میں تیزبہاؤ کی وجہ سے ایک ہی خاندان کے 18 افراد پانی میں بہہ گئے۔ریسکیو کے مطابق متاثرہ خاندان سیالکوٹ سے سوات سیر کیلئے آیا تھا جو دریا کے کنارے بیٹھا ناشتہ کررہا تھا تاہم اسی دوران بارش کی وجہ سے دریا میں تیز بہاؤ ہوا اور ایک ہی خاندان کے 18 افراد بہہ گئے۔ریسکیو حکام نے بتایا کہ 8 بجے کے قریب ان لوگوں کے ڈوبنے کی اطلاع ملی، بائی پاس پر مہمان آئے ہوئے تھے جو دریا کے کنارے بیٹھے تھے، ان لوگوں کو پانی کے ریلے کا علم نہیں تھا۔

ریسکیو حکام کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا اور 3 افراد کو بچالیا گیا ، 7 کی لاشیں مل گئی، اس کے علاوہ دیگر افراد کی تلاش شروع کر دی گئی ۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر سوات نے بتایا کہ دریا میں نہانے اور اس کے قریب جانے پر دفعہ 144 نافذ کررکھی ہے لیکن اس کے باوجود سیاح وہاں جاتے ہیں۔ ایک سیاح نے کہا کہ ان کے خاندان کے 10 افراد دریا میں بہہ گئے جن میں سے ایک خاتون کی لاش مل گئی ہے اور 9 بچوں کی تلاش جاری تھی۔

سیاح نے بتایا کہ ہم ناشتہ کرکے چائے پی رہے تھے اور بچے دریا کے پاس سیلفی لینے گئے، اس وقت دریا میں اتنا پانی نہیں تھا، اچانک سے پانی آیا تو بچے پھنس گئے، ریسکیو کو آگاہ کیا تو وہ ڈیڑھ سے 2 گھنٹے بعد آئے، یہ سب ان کے سامنے ہوا، ریسکیو کی موجودگی میں بچے دریا میں ڈوبے اور وہ بچا نہیں سکے۔دوسری جانب واقعہ کی خوفناک فوٹیجز بھی سامنے آئی ہیں جن میں خواتین اور بچوں سمیت ایک درجن افراد کو مٹی کے ٹیلے پر پھنسا ہوا دیکھا جاسکتا ہے اور کچھ ہی دیر میں تمام افراد دریا کی نذر ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

ریسکیو کے مطابق امام ڈھیرئی میں 22 افراد سیلابی سیلے میں پھنس گئے تھے، جنہیں بحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ادھرریسکیو کے مطابق مٹہ کے علاقہ برہ بامہ خیلہ میں 20 سے 30 افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے جنہیں باحفاظت ریسکیو کرلیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • سوات واقعے پر گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا وزیراعلیٰ سے استعفے کا مطالبہ
  • دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا سانحہ: ناقص کارکردگی پر متعدد افسران معطل
  • ایران کا عالمی ادارۂ صحت سے اسرائیلی و امریکی حملوں کی مذمت اور قانونی کارروائی کا مطالبہ
  • وزیراطلاعات پنجاب عظمی بخاری کا سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کے واقعہ پر اظہار افسوس
  • 5 دوستوں کے بعد 17 سیاح بھی ڈوب گئے، خیبر پختونخوا حکومت ان حادثات کو روکنے میں ناکام کیوں؟
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 3 افراد ریسکیو، 7 کی لاشیں مل گئیں
  • دریائے سوات میں سیاحوں کے ڈوبنے کا واقعہ، انکوائری کمیٹی تشکیل، میڈیکل ایمرجنسی نافذ
  • دریائے سوات میں ایک ہی خاندان کے 18 افراد ڈوب گئے، 7 افراد جاں بحق
  • نیتن یاہو کو بچانے کیلئے ٹرمپ میدان میں آگئے، اسرائیلی حکومت سے کرپشن مقدمات فوری ختم کرنے کا مطالبہ