data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

گوادر (نمائندہ جسارت ) ضلع کی جانب سے باران رحمت کے لیے تیسرے روز بھی نماز استسقا ادا کی گئی اللہ کے حضور گناہوں سے توبہ اور باران رحمت کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔ سیکڑوں افراد کی شرکت۔ تفصیلات کے مطابق گوادر ان دنوں شدید خشک سالی کی لپیٹ میں ہے ضلع بھر میں پانی کی شدید قلّت ہے گزشتہ کئی عرصے سے بارشیں نہ ہونے کی وجہ سے گوادر اور ملحقہ علاقوں کو پانی سپلائی کرنے والی آنکارہ کور ڈیم سوکھ چکا ہے جس میں پانی کا ذخیرہ ڈیڈ لیول کو کراس کرچکا ہے۔ جس کی وجہ سے ضلعی انتظامیہ اسسٹنٹ کمشنر گوادر جواد احمد زہری نے نیو ٹائون عید گاہ میں باران رحمت کے لیے تین روزہ نماز استسقا اور خصوصی دعائیں ادا کرنے کا اہتمام کرایا گیاجس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ نماز استسقا کے تیسرے روز شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر گوادر جواد احمد زہری سمیت علما کرام مدارس کے طلبا اساتذہ کرام مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ امام و خطیب مولانا غلام رضا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کو اتحاد ویکجہتی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسلامی احکامات پر عمل پیرا ہونے ، معاشرے میں تبدیلی لانے اور اپنے اعمال کو درست کرنے سمیت گناہوں سے توبہ کرنی چاہیے۔ اس موقع پر نماز استسقا اور باران رحمت کے لیے خصوصی دعا معروف عالم دین مولانا اسماعیل قیس نے کرائی۔ انہوں نے کہا قحط سالی بارش نہ ہونے سے لوگوں کو اللہ تعالی کی طرف رجوع کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی بہترین رزق اور رحمت والی بارش دینے والی ذات ہے۔ انھوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ گڑگڑا کر اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوںکی معافی طلب کریں اور نماز قائم رکھیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: باران رحمت کے لیے

پڑھیں:

ملک میں پائیدار سرمایہ کاری کیلیے اقدامات کرنے کی ضرورت

اسلام آباد:

پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری  پر نئی بحث اس وقت شروع ہوئی ہے، جب کئی عالمی کمپنیوں نے ملک سے انخلا کیا اور نئی سرمایہ کاری کے رجحان میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

ماہرین کے مطابق پاکستان کامسئلہ وسائل یا مارکیٹ کاحجم نہیں، بلکہ پالیسیوں میں غیر یقینی اور ادارہ جاتی ناپائیداری ہے۔

تحقیق کے مطابق سرمایہ کار طویل مدتی استحکام، شفاف قوانین اور قابلِ عمل معاہدوں کوترجیح دیتے ہیں۔ ویتنام، بنگلہ دیش اور ملائیشیاجیسے ممالک نے پالیسی تسلسل کے ذریعے سرمایہ کاروں کااعتماد جیتا ہے،جبکہ پاکستان میں قوانین اور مراعات کا بار بار بدلنا سرمایہ کاروں کو بدظن کرتا ہے۔

تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کو پائیدار سرمایہ کاری کے لیے چھ بنیادی اقدامات پر عمل کرناہوگا،جن میں پالیسی پیش بینی، شفاف ٹیکس نظام،منافع کی آسان منتقلی، برآمدی توجہ، تیز تنازعہ حل اور ادارہ جاتی استحکام شامل ہیں۔

ان کاکہنا ہے کہ دنیاپاکستان کی صلاحیت سے واقف ہے، مگر اب اسے اپنے نظام میں پیش بینی اور اعتمادبحال کرکے اس صلاحیت کوحقیقت میں بدلناہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب میں بارش کے لئے نماز استسقاء ادا کرنے کا اعلان
  • 27 ویں ترمیم کی حمایت کرنے والے سیف اللہ آبڑو کون ہیں؟
  • بنگلور کے ایئرپورٹ پر نماز کی ادائیگی، بی جے پی آگ بگولہ
  • ملک میں پائیدار سرمایہ کاری کیلیے اقدامات کرنے کی ضرورت
  • رائے ونڈ: عالمی تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ دعا کیساتھ ختم
  • اجتماع عام کی تیاریوں کے جائزے کیلیے جماعت اسلامی سانگھڑ کا اجلاس
  • تجدید وتجدّْد
  • نیوزی لینڈ نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز کو شکست دے دی
  • جعلسازی سے پاکستانی شہریت حاصل کرنے کی کوشش، افغان شہری سمیت 4 ملزمان گرفتار
  • تیسرے ون ڈے میں جنوبی افریقہ کو شکست، پاکستان نے سیریز اپنے نام کر لی