محرم الحرام کے دوران سوشل میڈیا کی کڑی نگرانی کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) محرم الحرام کے دوران ملک میں امن و امان اور فرقہ ورانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر نفرت انگیز اور فرقہ ورانہ مواد کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی ٹیم تشکیل دے دی ہے۔یہ ٹیم وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی خصوصی ہدایت پر ڈی جی این سی سی آئی اے وقارالدین سید کے حکم پر قائم کی گئی ہے۔ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق یہ 18 رکنی ٹیم NCCIA ہیڈ کوارٹرز کے افسران پر مشتمل ہے، جس کی سربراہی ایڈیشنل ڈائریکٹر ایاز خان کر رہے ہیں جبکہ ٹیم کے کنوینر ڈپٹی ڈائریکٹر اکرام مغل ہوں گے۔این سی سی آئی اے کے مطابق ٹیم کا بنیادی مقصد محرم الحرام کے دوران سوشل میڈیا اور دیگر آن لائن فورمز پر نفرت انگیز تقاریر، اشتعال انگیز مواد اور فرقہ وارانہ بیانیے کو روکنا ہے تاکہ معاشرتی ہم آہنگی کو ہر صورت یقینی بنایا جا سکے۔اس مقصد کے تحت ٹیم روزانہ کی بنیاد پر فیس بک، ٹوئٹر (ایکس)، انسٹاگرام اور یوٹیوب سمیت تمام معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی نگرانی کرے گی۔خصوصی ٹیم ڈارک ویب پر جاری ممکنہ غیر قانونی سرگرمیوں اور سائبر خطرات پر بھی نظر رکھے گی‘ اس سلسلے میں دھوکا دہی، غلط معلومات اور نفرت انگیز مواد کی شناخت کے لیے واضح معیار طے کیے گئے ہیں تاکہ مانیٹرنگ کا عمل مؤثر اور قابل بھروسا ہو۔این سی سی آئی اے نے بتایا کہ ٹیم اپنی روزمرہ کارکردگی، پیش رفت اور نتائج سے متعلق رپورٹ ایڈیشنل ڈائریکٹر (آپریشنز) کو روزانہ کی بنیاد پر پیش کرے گی۔محکمہ داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ یہ اقدام محرم الحرام کے تقدس کو برقرار رکھنے اور معاشرتی امن کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سی سی ا ئی اے محرم الحرام کے سوشل میڈیا کے لیے
پڑھیں:
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو عدالت میں پیش کر دیا گیا
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید خان کو عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو مقامی عدالت مین پیش کیا گیا، اس موقع پر میڈیا سے مختصر گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ان کے پاس کچھ بھی نہیں، یہ سب جھوٹے مقدمات ہیں جو مجھ پر قائم کیے جا رہے ہیں، میں نے سنا ہے عظمیٰ بخاری نے میری کوئی جعلی ویڈیو پھیلائی ہے میں ان کے خلاف کیس کروں گی۔ بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا ایکٹوسٹ صنم جاوید کی بہن فلک جاوید کی بازیابی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی ، درخواست فلک جاوید کے والد جاوید اقبال کی جانب سے ایڈووکیٹ میاں علی اشفاق نے دائر کی جنہوں نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ فلک جاوید کو عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیا جائے اور ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں، درخواست میں عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی ہے کہ اس کیس کی سماعت آج ہی کی جائے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ فلک جاوید کو رات گئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے حراست میں لیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی تھیں تاہم اس حوالے سے ان پر کس نوعیت کا مقدمہ قائم کیا گیا اس کے بارے میں ابتدائی طور پر کچھ بھی واضح نہیں ہوسکا تھا تاہم مبینہ طورپر ان کی گرفتاری پیکا ایکٹ کے تحت بتائی گئی اور گرفتاری سے قبل فلک جاوید کی طرف سے اپنے شوہر کو اطلاع دی گئی تھی کہ انہیں گرفتار کرنے آئے ہیں۔ اس حوالے سے مزید یہ بھی معلوم ہوا تھا کہ فلک جاوید خان کو جس وقت گرفتار میں کیا گیا تو وہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف کے چند رہنماؤں کے ہمراہ موجود تھیں جہاں سے انہیں 27 ستمبر کو عمران خان کے علان کردہ پاکستان تحریک انصاف کے پشاور میں ہونے والے جلسے کے لیے روانہ ہونا تھا تاہم اسلام آباد پولیس نے اچانک چھاپہ مار کر انہیں مبینہ طورپر اپنی حراست میں لے لیا۔