data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)صوبائی محتسب اعلیٰ سندھ سہیل احمد راجپوت (تمغہ امتیازی) کی ہدایت پر ریجنل ڈائریکٹرحیدرآباد ریجن سید سجاد حیدر شاہ نے سوشل ویلفیئر حیدرآباد ہسپتال کا تفصیلی دورہ کیا -دورے کے دوران ریجنل ڈائریکٹر نے ہسپتال کا حاضری رجسٹر چیک کیا اور او پی ڈی کا تفصیلی معائنہ کرتے ہوئے ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹرز سے مریضوں کو دی جانے والی مطلوبہ ادویات کی دستیابی کے متعلق معلومات حاصل کیں ریجنل ڈائریکٹر نے فارمیسی اور اسٹور کا بھی دورہ کیا اور ادویات کی دستیابی، دواؤں کے اسٹاک اور مختلف دواؤں کے بارے میں تفصیلات حاصل کیں۔ریجنل ڈائریکٹر نے غیر فعال ایکسرے یونٹ کو فعال بنانے کے لیے ایم ایس کو ہدایات جاری کی ایم ایس ڈاکٹر سعید احمد خان نے پیتھالوجی لیبارٹری کے دورے کے دوران ریجنل ڈائریکٹر محتسب اعلیٰ سندھ، حیدرآباد کو بتایا گیا کہ روزمرہ کے کئے جانے والے تمام ٹیسٹ اسپتال لیبارٹری میں کیے جاتے ہیں۔ اس موقع پر ریجنل ڈائریکٹر کہاکہ سرکاری اسپتال میں عمومی طور پر غریب مریض ہی آتے ہیں اس لیے انہیں اسپتال سے ادویات اور دیگر سہولیات بروقت فراہم کی جائیں -اس موقع پر موجود ایم ایس اور دیگر ڈاکٹرز کو ہدایت کی کہ وہ مریضوں کے علاج و معالجہ پر بھرپور توجہ دیں اور ہر ممکن سہولیات بلا تاخیر مہیا کریں- ریجنل ڈائریکٹر کو بتایا کہ اسپتال کی تینوں ایمبولینسز فعال ہیں- ریجنل ڈائریکٹر سجاد حیدر شاہ نے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی صورتحال کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا -ریجنل ڈائریکٹر سید سجاد حیدر شاہ نے صوبائی محتسب کے ادارے کے حوالے سے آگاہی کے خصوصی سیشن کا بھی انعقاد کیا، سیشن میں ڈاکٹرزکے علاوہ پیرامیڈیکل اور عملے کے دیگر افراد موجود تھے – اس موقع پر سید سجاد حیدرشاہ نے ادارے کی افادیت اور عام آدمی میں درپیش مسائل میں فوری مدد کے لیے محتسب اعلیٰ سندھ کے دفاتررابطہ کرنے اور شکایت کے اندراج کے طریقہ کارکے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ریجنل ڈائریکٹر محتسب اعلی

پڑھیں:

غزہ: انروا اسرائیلی باپندیوں کے باعث 5 ماہ سے عملاً غیر فعال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 اگست 2025ء) فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (انروا) نے خبردار کیا ہے کہ غزہ کو تباہ کن انسانی بحران کا سامنا ہے جہاں اسے پانچ ماہ سے امداد لانے کی اجازت نہیں ملی اور غذائی قلت کے نتیجے میں اموات تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔

ادارے نے بتایا ہے کہ پابندیوں کے باعث 150 ایام سے زیادہ عرصہ سے اس کا کوئی ٹرک خوراک، ادویات یا دیگر ضروری امداد لے کر غزہ میں نہیں آ سکا۔

ان حالات کا نتیجہ روزانہ بھوک اور بیماری سے ہلاکتوں کی صورت میں برآمد ہو رہا ہے۔ Tweet URL

اقوام متحدہ نے غزہ کی وزارت صحت کے حوالے سے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد غزہ میں کم از کم 61,158 فلسطینی ہلاک اور 151,000 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں جبکہ علاقے میں اسرائیل کی بمباری اور زمینی حملے متواتر جاری ہیں۔

(جاری ہے)

بھوک سے 193 ہلاکتیں

'انروا' نے بتایا ہے کہ 21 ماہ سے جاری جنگ میں اس کے عملے کی ہلاکتیں 350 تک پہنچ گئی ہیں۔ ادارے کے سکولوں یا اس کی قائم کردہ خیمہ بستیوں اور امدادی مراکز پر خوراک کے حصول کے لیے کھڑے لوگوں پر حملوں میں بھی سیکڑوں شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔

غزہ میں غذائی عدم تحفظ کی صورت حال بھی سنگین ہو چکی ہے۔ اقوام متحدہ کی جاری کردہ معلومات کے مطابق رواں ماہ 96 بچوں سمیت 193 افراد غذائی قلت کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔

جولائی میں پانچ سال سے کم عمر بچوں میں شدید غذائی قلت کی بلند ترین ماہانہ شرح ریکارڈ کی گئی تھی۔خوراک کی بڑھتی قیمتیں

'انروا' نے بتایا ہے کہ غزہ میں گندم کے آٹے کی قیمت قبل از جنگ عرصہ کے مقابلے میں 15 ہزار گنا بڑھ گئی ہے۔ بڑے پیمانے پر متواتر غذائی امداد کی فراہمی ہی خوراک کی قیمتوں میں کمی کا واحد طریقہ ہے۔

علاقے میں طبی خدمات بھی بند ہونے کو ہیں۔

ضروری طبی سازوسامان کی نصف مقدار پہلے ہی ختم ہو چکی ہے اور ہسپتال انتہائی ضروری مقاصد کے لیے محدود وقت میں ہی جنریٹر چلا رہے ہیں۔ ادارے نے مارچ سے اب تک 15 لاکھ طبی مشورے مہیا کیے ہیں لیکن طبی سازوسامان اور ادویات کی قلت کے باعث لوگوں کو بنیادی علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا بھی ممکن نہیں رہا۔بڑے پیمانے پر نقل مکانی

غزہ میں 19 لاکھ لوگ یا 90 فیصد سے زیادہ آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔

ان میں بہت سے لوگوں کو کئی مرتبہ نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ اس وقت 'انروا' کی گنجان پناہ گاہوں میں تقریباً ایک لاکھ لوگ انتہائی محدود جگہ پر مشکل حالات میں مقیم ہیں۔

مقبوضہ مغربی کنارےکے شمالی علاقے میں واقع نور شمس، تلکرم اور جنین کے پناہ گزین کیمپوں سے 30 ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں جن کے لیے جنوری سے جاری اسرائیل کی عسکری کارروائی 'آہنی دیوار' کے باعث واپسی ممکن نہیں ہے۔

'انروا' نے فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد کی فوری اور بلارکاوٹ فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ سرحدی راستے کھولنے، لوگوں کی تکالیف دور کرنے اور انسانیت کے بنیادی ترین اصولوں کو تحفظ دینے کی ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس اتوار کی صبح منعقد ہو رہا ہے جس میں غزہ شہر پر قبضے کے لیے اسرائیلی حکومت کی کابینہ کا فیصلہ زیربحث آئے گا جہاں اس وقت تقریباً 10 لاکھ فلسطینی مقیم ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا اڈیالہ جیل میں تفصیلی طبی معائنہ کیا گیا
  • ینگ اسٹنرز کا حیدرآباد کنسرٹ بدنظمی کا شکار، اسٹیج گرنے اور جھگڑوں سے شائقین مایوس
  • عالیہ حمزہ کیخلاف درج مقدمات کی تفصیلی رپورٹ عدالت میں جمع
  • غزہ: انروا اسرائیلی باپندیوں کے باعث 5 ماہ سے عملاً غیر فعال
  • سکھر بیراج کے نئے دروازوں میں ناقص مٹیریل کے استعمال کا ثبوت نہیں ملا: پراجیکٹ ڈائریکٹر
  • حیدرآباد: مسلح افراد کی جیو نیوز کے کیمرا مین قاضی شکیل سے لوٹ مار
  • وزیراعظم اکتوبر کے پہلے ہفتے میں جاپان جائیں گے،معاشی پیکج اور معاہدے متوقع
  • سندھ میں خواتین ورکرز کے ساتھ اور کس کو ای بائیکس ملیں گی؟
  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکا، اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں
  • فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا امریکا کا سرکاری دورہ، اعلیٰ عسکری و سیاسی قیادت سے ملاقاتیں