اسرائیل کا ایران کیخلاف نیا منصوبہ تیار کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
تل ابیب (اوصاف نیوز)اسرائیل نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے بعد ایران کے خلاف نیا منصوبہ تیار کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسرائیلی وزیردفاع کیٹز نے اسرائیلی فوج کو ایران کیخلاف جامع منصوبہ بنانے کی ہدایت کر دی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے میں فضائی برتری قائم رکھنا اور جوہری سرگرمیاں روکنا شامل ہے۔
منصوبے میں ایران کی میزائل پیداوار روکنے کا عمل بھی شامل ہے۔اسرائیلی وزیردفاع نے واضح کیا کہ ایران کی پیشرفت روکنےکےلیے ہر ممکن کارروائی کی جائےگی۔
اسرائیلی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے کہا کہ ایران کے ساتھ 12 روزہ تنازعے کے دوران ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کو قتل کرنا چاہتے تھے لیکن آپریشنل موقع نہیں ملا، موقع ملتا تو ایرانی سپریم لیڈرکو قتل کردیتے۔
کاٹز کا کہنا تھا کہ امنہ ای کو معلوم تھا کہ ان پر حملہ ہونے والا ہے اس لیے وہ روپوش ہوگئے، وہ ای بنکر میں چلے گئےتھے اور پاسداران انقلاب کے نئے کمانڈرز سے رابطے بھی منقطع کردیئے تھے۔
دریائے سوات کے کنارے تمام ہوٹلز و تفریحی سرگرمیاں بند، دفعہ 144 نافذ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ایران کی
پڑھیں:
غزہ پر قبضے کا منصوبہ‘جرمنی نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کا اعلان کردیا
برلن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 )جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا ہے کہ جرمنی کا اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمدات روکنے کا فیصلہ اس منصوبے کے جواب میں کیا گیا ہے جو غزہ کی پٹی میں اسرائیل نے اپنی کارروائیوں کو وسعت دینے کے لیے کیا ہے. جرمن نشریاتی ادارے سے انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ہم اس تنازعہ کے لیے ہتھیار نہیں پہنچا سکتے جو اب صرف فوجی ذرائع تک رہ گیا رہا ہے ہم سفارتی طور پر مدد کرنا چاہتے ہیں اور ایسا کر رہے ہیں غزہ میں بڑھتا ہوا انسانی بحران اور انکلیو پر فوجی کنٹرول میں اضافہ کرنے کے اسرائیلی منصوبوں نے جرمنی کو یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا ہے جو تاریخی طور پر مشکلات اور خطرات سے بھرپور ہے.(جاری ہے)
جرمن چانسلر نے کہاکہ غزہ میں اسرائیل کی کارروائیوں میں توسیع سے لاکھوں شہریوں کی جانیں جا سکتی ہیں اور اس کے لیے پورا شہر خالی کرنے کی ضرورت ہو گی انہوں نے کہا کہ یہ لوگ کہاں جائیں گے؟ ہم ایسا نہیں کر سکتے، ایسا نہیں کریں گے اور میں ایسا نہیں کروں گا تاہم اس کے باوجود جرمنی کی اسرائیل پالیسی کے اصول بدستور برقرار ہیں اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ جرمنی 80 سالوں سے اسرائیل کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہے اس پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی واضح رہے کہ امریکہ کے بعد جرمنی اسرائیل کو ہتھیاروں کا دوسرا بڑا فراہم کنندہ ہے اور طویل عرصے سے اس کے سخت ترین حامیوں میں سے ایک ہے .