باہمی رابطے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، وفاقی وزیر عبدالعلیم خان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
بیجنگ: شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کا بارہواں اجلاس چین کے شہر تھیان جن میں منعقد ہوا۔جمعرات کے روز چینی میڈیا کے مطابق اجلاس میں متعدد دستاویزات پر دستخط کیے گئے جن سے علاقائی رابطوں کو مزید فروغ دینے کے لیے ٹھوس بنیاد رکھی گئی۔ بیلاروس ، پاکستان اور دیگر رکن ممالک کے ٹرانسپورٹ محکموں کے سربراہان نے بین الاقوامی ٹرانسپورٹ راہداریوں کی تعمیر کو فروغ دینے اور بین الاقوامی نقل و حمل کی سہولت کو بہتر بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔پاکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ مل کر کام کیا جائے اور باہمی رابطے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے جس سے تمام رکن ممالک کو نقل و حمل، اقتصادی ترقی، کاروباری ترقی اور درآمد و برآمد جیسے شعبوں میں فائدہ ہو۔اجلاس میں بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کے لئے ایس سی او سلک روڈ کاروان سرائے کے قیام پر تعاون کی یادداشت اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کے 12 ویں اجلاس کے منٹس پر بھی دستخط کیے گئے۔ رکن ممالک نے سلک روڈ کاروان سرائے کے لے آؤٹ نیٹ ورک اور پہلی کھیپ کی تعمیر کو فعال طور پر فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: رکن ممالک
پڑھیں:
پورٹ قاسم کو جدید خطوط پر استوار کیا جائیگا، وفاقی وزیر بحری امور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) وفاقی وزیر بحری امور محمد جنید انور چوہدری نے کہا ہے کہ پورٹ قاسم کو جدید ترین خطوط پر استوار کیا جا رہا ہے ، تاکہ پاکستان کے 100 ارب ڈالر کے ریونیو ہدف میں سے کم از کم نصف حاصل کرنے میں مدد ملے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ بندرگاہ اب ایک اہم صنعتی اور تجارتی مرکز کے طور پر ابھر رہی ہے۔وزیر بحری امور جنید انور چوہدری نے پورٹ قاسم میں بطور مہمانِ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ پورٹ قاسم کو عالمی سطح پر کنٹینر پورٹس میں کارکردگی کے لحاظ سے نویں سب سے زیادہ بہتر بندرگاہ تسلیم کیا گیا ہے، جو جاری اصلاحات اور جدیدیت کی کامیابی کا مظہر ہے۔انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم نے اپنی کارکردگی کا اسکور 35.2 پوائنٹس بڑھایا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مال برداری کے قیام کے وقت میں کمی، برتھ آپریشنز کی بہتری اور ڈیجیٹل انتظامی نظام کے نفاذ میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔جنید چوہدری نے کہا کہ حکومت کا مقصد پورٹ قاسم کو علاقائی تجارتی اور صنعتی گیٹ وے میں تبدیل کرنا ہے جو انفرااسٹرکچر میں توسیع، صنعتی ترقی اور ماحول دوست سمندری اقدامات کے ذریعے ملکی معیشت کی ترقی میں کردار ادا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بندرگاہ کی اسٹریٹجک لوکیشن اور صنعتی کمپلیکس کی بدولت یہ قومی آمدنی کے ہدف میں بڑا حصہ ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔وزیر نے مزید کہا کہ حکومت نے آئندہ دس سالوں میں 13 ارب ڈالر کی بچت کے منصوبے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی کے لیے ملک کا پہلا سی ٹو اسٹیل گرین میری ٹائم انڈسٹریل کوریڈور قائم کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ اس منصوبے کے تحت بندرگاہ کی سرگرمیوں کو صنعتی پیداوار سے جوڑا جائے گا، تاکہ سمندری لاجسٹکس سے لے کر اسٹیل مینوفیکچرنگ تک ایک مسلسل ویلیو چین قائم ہو۔منصوبے کے دوسرے مرحلے میں آئرن اور کوئلے کی برتھ (آئی او سی بی) ٹرمینل کی بحالی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ وہاں ایک انٹیگریٹڈ میری ٹائم انڈسٹریل کمپلیکس (آئی ایم آئی سی) قائم کیا جائے گا، جو جہازوں کی ری سائیکلنگ کو اسٹیل کی تیاری سے جوڑ کر مقامی پیداوار بڑھانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں مدد دے گا۔