باہمی رابطے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، وزیر ٹرانسپورٹ عبدالعلیم خان
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
باہمی رابطے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے، وزیر ٹرانسپورٹ عبدالعلیم خان WhatsAppFacebookTwitter 0 3 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ: شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کا بارہواں اجلاس چین کے شہر تھیان جن میں منعقد ہوا۔جمعرات کے روز چینی میڈیا کے مطابق اجلاس میں متعدد دستاویزات پر دستخط کیے گئے جن سے علاقائی رابطوں کو مزید فروغ دینے کے لیے ٹھوس بنیاد رکھی گئی۔ بیلاروس ، پاکستان اور دیگر رکن ممالک کے ٹرانسپورٹ محکموں کے سربراہان نے بین الاقوامی ٹرانسپورٹ راہداریوں کی تعمیر کو فروغ دینے اور بین الاقوامی نقل و حمل کی سہولت کو بہتر بنانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
پاکستان کے وزیر ٹرانسپورٹ عبدالعلیم خان نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ مل کر کام کیا جائے اور باہمی رابطے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے جس سے تمام رکن ممالک کو نقل و حمل، اقتصادی ترقی، کاروباری ترقی اور درآمد و برآمد جیسے شعبوں میں فائدہ ہو۔اجلاس میں بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کے لئے ایس سی او سلک روڈ کاروان سرائے کے قیام پر تعاون کی یادداشت اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کے 12 ویں اجلاس کے منٹس پر بھی دستخط کیے گئے۔
رکن ممالک نے سلک روڈ کاروان سرائے کے لے آؤٹ نیٹ ورک اور پہلی کھیپ کی تعمیر کو فعال طور پر فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسوات واقعے میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامنے آئی ہے: چیئرمین انسپیکشن ٹیم کا عدالت میں اعتراف سوات واقعے میں مختلف محکموں کی کوتاہی سامنے آئی ہے: چیئرمین انسپیکشن ٹیم کا عدالت میں اعتراف ملکی سیاسی میدان میں نئی انٹری؛ الیکشن کمیشن نے نئی جماعت رجسٹر کرلی،سربراہ کون؟ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں گوریلا جنگ کے تناظر میں اہم شرعی نکات سامنے آ گئے فرد جرم کے بعد اب گواہوں کی باری، 9 مئی کیس میں نیا موڑ آنے والا؟ ایف آئی اے کی کارروائی، حوالہ ہنڈی اور غیرقانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث ملزم گرفتار پی ٹی آئی اجلاس؛ یہاں ہرکوئی کمپرومائزڈ ہے، کوئی کسی کے کہنے پر لگا ہوا ہے، علی امین گنڈاپورCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کیا جائے
پڑھیں:
پاکستان میں کیش لیس ڈیجیٹل معیشت کیسے کام کرے گی؟
پاکستان اب کیش کے بجائے ڈیجیٹل ادائیگیوں کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس میں ملک کو کیش لیس ڈیجیٹل معیشت کی طرف لے جانے کے اقدامات پر بریفنگ دی گئی، جس پر انہوں نے اطمینان کا اظہار کیا۔
کیش لیس معیشت کا کیا مطلب ہے؟
کیش لیس معیشت کا مطلب ہے کہ عام شہری، سرکاری ادارے، اور کاروبار رقم کے لین دین کے لیے نقدی کے بجائے ڈیجیٹل ذرائع استعمال کریں — جیسے موبائل ایپس ، بینک ٹرانسفرز،کیوآر کوڈز ، بائیومیٹرک ادائیگیاں
سسٹم کو ضلعی سطح تک لانے کی ہدایت
وزیراعظم نے تمام چیف سیکریٹریز کو ہدایت دی کہ وہ “راست” (RAAST) ادائیگی کے نظام کو ضلعی حکومتوں تک لے جانے میں وفاقی حکومت سے مکمل تعاون کریں۔
یہ نظام لوگوں کو سرکاری اور نجی اداروں کے ساتھ محفوظ، تیز اور شفاف طریقے سے لین دین کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
ڈیجیٹل شناخت کیسے کام کرے گی؟
اجلاس میں بتایا گیا کہ حکومت ڈیجیٹل معیشت کے لئے ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر بنا رہی ہے، جس میں ہر پاکستانی کی ڈیجیٹل شناخت (Digital ID) بنے گی۔ اس میں قومی شناختی کارڈ کا ڈیٹا،بائیو میٹرک معلومات ، موبائل فون نمبرشامل ہوگا
یہ ڈیجیٹل آئی ڈی نہ صرف شہریوں کی شناخت کا ذریعہ بنے گی، بلکہ ادائیگیوں کا بھی بنیادی ذریعہ ہو گی۔
صوبوں کی کارکردگی اور پیشرفت
اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبائی حکومتیں گورنمنٹ ٹو پبلک (G2P) اور پبلک ٹو گورنمنٹ (P2G) ادائیگیوں کو RAAST سے منسلک کرنے میں اچھی پیشرفت دکھا رہی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹیکس کی ادائیگی
سبسڈی یا حکومتی امداد
سرکاری فیسیں
سب کچھ ڈیجیٹل طریقے سے کیا جا سکے گا۔
انٹرنیٹ اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی بہتری
کیش لیس معیشت کے لیےتیز رفتار انٹرنیٹ ناگزیر ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی ترقیاتی ادارے نے فائبر آپٹک کے لیے “رائٹ آف وے” دے دیا ہے ،پاکستان ریلوے اورنیشنل ہائی وے اتھارٹی سے مزید تعاون پر بات چیت جاری ہے تاکہ پورے ملک کو کنیکٹیویٹی دی جا سکے
کون کون شامل تھا؟
اجلاس میں اعلیٰ سطح کی قیادت نے شرکت کی، جن میں شامل وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ،وزیر آئی ٹی شزا، وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت بلال اظہر کیانی و دیگر اہم حکام
آگے کیا ہوگا؟
یہ اقدامات پاکستان کو کرپشن سے پاک،شفاف لین دین والا ، ٹیکنالوجی پر مبنی اور عوام دوست معیشت کی طرف لے جائیں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل معیشت پاکستان کی معاشی بحالی اور ترقی کے لیے ایک اہم ستون بننے جا رہی ہے۔