سیلاب متاثرین کو بااختیار بنانے کیلئے مدد کرینگے،جودھا بخاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) کی جینڈر اسپیشلسٹ جودھا بخاری اور ان کی ٹیم نے اسلام آباد سے حیدرآباد کا دورہ کیا اور حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے دفتر میں ایک اہم اجلاس منعقد کیا، جس میں سیلاب 2022ء کے متاثرین کے لیے کاروباری معاونت، تربیت اور مالی امداد پر مبنی نئے منصوبے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جودھا بخاری نے اجلاس کے اراکین کو بتایا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور حکومت سندھ کی شراکت سے 440 ملین روپے کی لاگت سے یہ منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے جس کا مقصد سیلاب 2022 سے متاثرہ خاندانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ سیلاب سے 21 لاکھ خاندان متاثر ہوئے تھے اور اِس منصوبے کے تحت ابتدائی طور پر 6 ہزار سے زائد خاندانوں کو چھوٹے کاروباروں میں مدد دی جائے گی۔ ہر خاندان کو اُن کے کاروباری آئیڈیاز کے مطابق 1 لاکھ سے 3 لاکھ یا اس سے زائد کی مالی امداد دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اِس میٹنگ کا بنیادی مقصد مختلف کاروباری آئیڈیاز جمع کرنا اور مقامی کمیونٹی کے ساتھ اشتراک کے ذریعے مؤثر حکمت عملی مرتب کرنا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد میں مجوزہ بزنس سروے میں چیمبر کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور اس اشتراک کو ایک کامیاب شراکت داری قرار دیا۔ قائم مقام صدر احمد ادریس چوہان نے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے اس اقدام کو ایشین ڈویلپمنٹ بینک اور حکومت سندھ کا ایک نہایت مؤثر اور قابل تحسین اشتراکی منصوبہ قرار دیا جس کا مقصد 2022 کے سیلاب سے متاثرہ افراد، خاص طور پر خواتین اور نوجوانوں کو خود کفیل بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے پیمانے پر مختلف کاروبار، جیسے گھریلو خواتین کے لیے سلائی مشینوں کی فراہمی، کپڑوں کی سلائی، ٹیفن سروس اور ای کامرس کی تربیت کے ذریعے اُنہیں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر مصنوعات کی فروخت کے قابل بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر اِس بات پر زور دیا کہ نئی صنعتوں کے قیام کو فروغ دیا جائے جہاں یہ متاثرہ افراد کام کر کے نہ صرف خود کو سنبھال سکیں بلکہ ملکی معیشت کی ترقی میں بھی کردار ادا کریں۔ نائب صدر شان سہگل نے کہا کہ چھوٹے پیمانے پر ہوٹلنگ اور فوڈ یونٹس جیسے منصوبے بہت خوش آئند ثابت ہو سکتے ہیں۔ اُنہوں نے بنگلہ دیش کے ماڈل کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں لاکھوں خواتین نے چھوٹے کاروبار کے ذریعے خود مختار زندگی کا آغاز کیا جو پاکستان کے لیے ایک کامیاب مثال بن سکتی ہے۔ اُنہوں نے تجویز دی کہ نوجوانوں کو ٹیکنیکل تربیت اور مارکیٹنگ کی صلاحیتوں سے آراستہ کیا جائے تاکہ وہ خود اپنا کاروبار چلا سکیں۔ اجلاس میں سابق صدر محمد اکرم انصاری، اراکین محمد الناصر، سکندر علی راجپوت، کشور کمار بھاٹیا اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے وفد کے اراکین شامل تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
سیلاب متاثرین کیلئے ہمارے پاس وسائل موجود ، کسی کی مدد کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور
سیلاب متاثرین کیلئے ہمارے پاس وسائل موجود ، کسی کی مدد کی ضرورت نہیں، علی امین گنڈاپور WhatsAppFacebookTwitter 0 17 August, 2025 سب نیوز
سوات (سب نیوز)وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو گھر بناکر دیں گے، بستیاں قائم کریں گے، کسی پر احسان نہیں کررہے، عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے، میں مدد لینے والوں میں سے نہیں، مدد دینے والوں میں سے ہوں، وسائل موجود ہیں، مدد کیلئے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاوں گا۔
سوات میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلی علی امین گنڈا پور نے کہاکہ شہدا کے لواحقین اورزخمیوں کومعاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، معاوضوں کی ادائیگی کے لیے ڈیڑھ ارب روپے جاری کر دیے گئے ہیں، تمام محکموں نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بہترین کام کیا۔علی امین گنڈاپور نے کہاکہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے ہرممکن مدد کریں گے، گھر بناکردیں گے، بستیاں قائم کریں گے، ہم کسی پر احسان نہیں کررہے،عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کریں گے، کسی پر احسان نہیں کررہے،عوام کو ریلیف دینا ہمارا فرض ہے۔انہوں نے کہاکہ میرے پاس وسائل موجود ہیں، مدد کے لیے کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاں گا، متاثرہ علاقوں میں انفرااسٹرکچرکو فوری بحال کیاجائے گا، انہوں نے کہاکہ میں مدد لینے والوں میں سے نہیں، دینے والوں میں سے ہوں، وسائل موجود ہیں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاوں گا۔علی امین نے کہاکہ بونیرمیں پانی کے راستے میں قائم عمارتوں کی وجہ سے زیادہ نقصان ہوا۔
قبل ازیں وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے سیلاب سے متاثرہ ضلع بونیر کا دورہ کیا اور ڈی سی آفس میں سیلاب سے پیدا شدہ صورتحال اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں کے بارے میں اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں سیلاب سے شہید ہونے والے افراد کو ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی، اجلاس کو بونیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں،ریسکیو اور ریلیف و بحالی کی سرگرمیوں بارے بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو بتایا کہ بونیر کی 7 ویلج کونسلوں میں کلاڈ برسٹ سے مجموعی طور پر 5 ہزار 380 مکانات کو نقصان پہنچا، اب تک 209 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، 134 افراد لاپتہ ہیں جبکہ 159 افراد زخمی ہوئے ہیں۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع بونیر سمیت 8 متاثرہ اضلاع میں ریلیف ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، بونیر میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن جاری ہے، سیلاب میں پھنسے 3500 افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تھا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ضلع میں 10 ایکسکیویٹرز، 22 ٹریکٹرز، 10ڈی واٹرنگ پمپس، 5واٹربازرز اور 10ڈوزر کی مدد سے ریسکیو اور ریلیف کی سرگرمیوں انجام دی جارہی ہیں، ریلیف سرگرمیوں میں 223 ریسکیو اہلکار، 205 ڈاکٹرز، 260 پیرا میڈیکل اسٹاف اور 400 پولیس اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔
اجلاس کو بتایا کہ سول ڈیفنس کے 300 رضاکار اور پاک فوج کی 3 بٹالین بھی امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں، متاثرہ لوگوں کو خوراک،صحت سہولیات، ٹینٹس، کمبل میٹرس سمیت تمام ضروری اشیا فراہم کی جا رہی ہیں۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پیر بابا6 کلومیٹر روڈ،گوکند کا 3 اعشاریہ 5 کلومیٹر روڈ کلیئر کرلیا گیا جبکہ 15 مقامات پرلینڈ سلائیڈنگ کا ملبہ بھی کلیئرکر لیا گیا ہے۔وزیراعلی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ سیلابی صورتحال میں صوبائی حکومت کے اداروں اور ضلعی انتظامیہ کا بروقت رسپانس قابل ستائش ہے، سول انتظامیہ اب ریلیف اور بحالی کے کاموں میں بھی اسی جذبے سے کام کرے، متاثرہ لوگوں کی بحالی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔وزیر اعلی نے کہاکہ سیلاب میں شہید ہونیوالوں کے لواحقین اور زخمیوں کو بلا تاخیر معاوضوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے، صوبائی حکومت نے اس مقصد کیلیے ڈیڑھ ارب روپے جاری کر دیے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں رابطہ کرنے اور تعاون کی یقین دہانی پر وزیر اعظم اور تمام وزرائے اعلی کا مشکور ہوں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرآرمی چیف کی خصوصی ہدایت کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں راشن کی تقسیم جاری آرمی چیف کی خصوصی ہدایت کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں راشن کی تقسیم جاری افغان مہاجرین کی واپسی کی ڈیڈ لائن 31اگست، رجسٹریشن ختم کرنے کے انتظامات مکمل طوفانی بارشیں، بونیر میں شادی کی خوشیاں ماتم میں تبدیل، ایک ہی خاندان کے 21افراد جاں بحق کرپشن اور انسانی اسمگلنگ، سابق سرکاری افسر سمیت 2 ملزمان گرفتار بارشوں میں مزید شدت متوقع ہے،3 مزید سلسلے پاکستان کی جانب بڑھ رہے ہیں، این ڈی ایم اے حکام کی بریفنگ موت سے پہلے دو بار واش روم کا چکر‘: صحافی خاور حسین کی لاش ملنے سے قبل کیا ہوا؟Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم