5 اکتوبر احتجاج کیس: حماد اظہر سمیت 2 پی ٹی آئی رہنما اشتہاری قرار
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 5 اکتوبر احتجاج کے معاملے پر حماد اظہر سمیت 2 پی ٹی آئی رہنماوں کو اشتہاری قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے 5 اکتوبر احتجاج سے متعلق کیس پر سماعت کی، پی ٹی آئی رہنما رانا شہباز اور حماد اظہر کو عدالت نے اشتہاری قرار دیا۔
پولیس نے عدالت میں رپورٹ جمع کروائی کہ ملزمان نے خود کو روپوش کر رکھا ہے، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں، استدعا ہے کہ عدالت ملزمان کو اشتہاری قرار دے۔
3800 روپے بجلی بل ادا نہیں کیا ، شہری نے ہمسائے سے بجلی تو جیل میں ڈال دیا گیا ، پھر اس نے خودکشی کر لی ، عدنان حیدر کا افسوسناک انکشاف
پولیس رپورٹ کے بعد انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں حماد اظہر اور رانا شہباز کو اشتہاری قرار دے دیا۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: اشتہاری قرار
پڑھیں:
بجٹ سیشن میں اپوزیشن احتجاج ہی کرتی ہے، ملک احمد خان
لاہور:رہنما پیپلزپارٹی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اگرآپ اس معاملے کو شروع سے دیکھیں تو جب پی ٹی آئی کا سمبل لیا گیا تھا الیکشن کمیشن کی جانب سے تو اس وقت یہ چیزیں سامنے آئی تھیں کہ ان کے انٹراپارٹی الیکشن صحیح طریقے سے نہیں ہوئے، پی ٹی آئی کے جو وکلا تھے وہ اس معاملے کو ڈیفنڈ نہیں کر پائے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے، یہ معاملہ وہاں سے چلا آرہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اگست2024میں قومی اسمبلی الیکشن ایکٹ2017میں ایک ایمنڈمنٹ لائی کہ اگر آپ اینڈیپنڈنٹ لڑتے ہیں اور بعد میں کسی جماعت کو جوائن کرتے ہیں تو آپ ریزرو سیٹس نہیں کلیم کر سکتے۔
رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان کا کہنا ہے کہ جو قانون بنا ہے میں اس پر بھی تھوڑی روشنی ڈالنا چاہتا ہوں کیونکہ پی ٹی آئی بار بار کہہ رہی ہے کہ ہمارے ساتھ زیادتی ہوئی، بات یہ ہے کہ یہ قانون بنایا کس نے تھا کہ انٹراپارٹی الیکشن نہیں کرایا تو الیکشن سمبل لے لیا جائے گا، یہ پی ٹی آئی نے اپنی حکومت میں بنایا تھا اور انھوں نے بنایا تھا اپنے مخالفین کے لیے تاکہ اگلا الیکشن جب رگ کرنا ہو تو اپنے مخالفین کو انٹرا پارٹی الیکشنوں میں الجھا کر ان سے سمبل لے لیں، پی ٹی آئی کی غیر جمہوری حرکتوں کا ملک کو بھی نقصان ہوا اور ان کو بھی نقصان ہوا۔
رہنما تحریک انصاف ملک احمد خان بھچر نے کہا بجٹ سیشن ہوتا ہے اور بجٹ سیشن میں اپوزیشن ہمیشہ احتجاج کرتی ہے، اس سے بڑے بڑے احتجاج ہو ئے ہیں، اسپیکر صاحب چونکہ خود قانون جانتے ہیں ان کو پتہ ہے لیکن ان پر دباؤ پڑا ان کے خیال میں محترمہ جو چیف منسٹر ہیں ادھر کی اس کی ریڈ لائن کراس کی تو میں یہ سمجھتا ہوں کہ اس وقت جو حالات ہیں وہ یہ ہیں کہ پنجاب میں کمیٹیاں واپس لے لیں، جس طرح کی فسطائیت اور 47کی گورنمنٹ ہے، ویسے کمیٹیوںکا میں آپ کو یہ کلیئر کر دوں یہ سمبولک ہوتی ہیں، ان کمیٹیوں میں پہلے ہی گورنمنٹ کے ممبران کی اکثریت ہوتی ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے کہ پنجاب میں اس وقت فسطائیت ہے۔
سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہاکہ یہ جزوی طور پر تحریک انصاف کی غلطیوں کا نتیجہ ہے لیکن کچھ غلطیاں ایسی بھی تھیں جو پی ٹی آئی کی نہیں تھیں، الیکشن کمیشن نے بھی کچھ باتوں کو غلط سمجھا تھا اس کے اندر جو بڑے لیگل اسکول آف تھاٹس ہیں، ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے پانچ اراکین میں سے ایک کی رائے یہی تھی کہ یہ نشستی پی ٹی آئی کو تو نہیں دی جا سکتیں، یہ نشستیں دوسری پارٹیوں کو بھی نہ دی جائیں لیکن الیکشن کمیشن میں اکثریت کی رائے یہی تھی کہ یہ تقسیم کر دی جائیں، یہ خالی نہیں رکھی جا سکتیں۔