ایشین جونیئر اسکواش: پاکستان کی بھارت کو شکست، 7میڈلز کے ساتھ نمایاں کارکردگی
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوریا میں ہونے والی ایشین جونیئر اسکواش چیمپئن شپ میں پاکستانی نوجوان کھلاڑیوں نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور مظاہرہ کرتے ہوئے نہ صرف میدان مار لیا بلکہ روایتی حریف بھارت کو بھی فیصلہ کن مقابلے میں شکست دے دی۔
قومی کھلاڑیوں کی پرفارمنس نے ثابت کر دیا کہ پاکستان اسکواش کی نئی نسل میں بھی وہی جوش و جذبہ موجود ہے جو کبھی جہانگیر خان اور جان شیر خان کے دور میں نظر آتا تھا۔
بوائز انڈر 13 کی کیٹیگری میں پاکستان کے سہیل عدنان نے فائنل میں بھارت کے آیان دھنوکا کو شاندار انداز میں شکست دی۔ سہیل کی جیت ایک یکطرفہ مقابلے کی عکاس تھی، جس میں اسکور گیارہ-پانچ، گیارہ-دو، گیارہ-تیرہ اور گیارہ-چھ رہا۔ اگرچہ تیسرے گیم میں آیان نے کچھ مزاحمت کی، مگر مجموعی طور پر سہیل نے پورے میچ پر اپنی گرفت برقرار رکھی اور پاکستان کے لیے ایک قیمتی گولڈ میڈل جیتا۔
اسی طرح انڈر 15 کی بوائز کیٹیگری میں نعمان خان نے اپنی ہم وطن احمد رایان خلیل کے خلاف فائنل جیت کر پاکستان کو دوسرا گولڈ میڈل دلایا۔ دونوں کھلاڑیوں کے درمیان دلچسپ مقابلہ دیکھنے کو ملا، لیکن آخرکار نعمان نے بارہ-دس، گیارہ-چھ اور گیارہ-دو سے فتح حاصل کر لی، اور اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے ایک اور ٹائٹل پاکستان کے نام کیا۔
گرلز انڈر 13 کے فائنل میں پاکستان کی نمائندہ ماہ نور علی کا مقابلہ چین کی ین زیووان سے ہوا، جو کہ پانچ سیٹوں پر مشتمل ایک سخت اور سنسنی خیز مقابلہ تھا۔ اگرچہ ماہ نور علی نے دو گیمز جیتے، لیکن آخر میں بارہ-دس کے انتہائی سخت مارجن سے شکست کھا گئیں۔ اس میچ کا اسکور نو-گیارہ، گیارہ-چھ، گیارہ-نو، نو-گیارہ اور بارہ-دس رہا، جس سے دونوں کھلاڑیوں کی مہارت اور اعصاب پر قابو رکھنے کی صلاحیت واضح ہوئی۔
قومی کھلاڑیوں نے صرف مین ایونٹ میں ہی نہیں بلکہ پلیٹ ڈویژن میں بھی اپنی کارکردگی کے جوہر دکھائے۔ مجموعی طور پر پاکستان نے اس چیمپئن شپ میں دو گولڈ، دو سلور اور ایک برانز میڈل حاصل کیا، جب کہ پلیٹ مقابلوں میں بھی دو ٹائٹل جیت کر سب کو حیران کر دیا۔
یہ میڈلز نہ صرف پاکستان کی جونیئر اسکواش ٹیم کی بھرپور تیاری کا ثبوت ہیں بلکہ عالمی سطح پر ملک کی کھیلوں میں واپسی کی نوید بھی سناتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق ان نوجوان کھلاڑیوں کی کامیابی نہ صرف حوصلہ افزا ہے بلکہ یہ مستقبل میں پاکستان کے لیے اسکواش میں عالمی چیمپئنز تیار کرنے کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔ کوچنگ اسٹاف اور ٹیم منیجمنٹ نے کھلاڑیوں کی تربیت اور حکمت عملی پر خصوصی توجہ دی، جس کے اثرات اب واضح طور پر نتائج میں نظر آ رہے ہیں۔
ایشیائی سطح پر بھارت جیسے بڑے حریف کو شکست دینا نہ صرف ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ اس سے قومی کھلاڑیوں کے حوصلے بھی بلند ہوں گے۔ اس جیت کے بعد امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اور اسپورٹس بورڈز کی توجہ ان نوجوانوں پر مزید بڑھے گی تاکہ پاکستان ایک بار پھر اسکواش کی عالمی دنیا میں اپنی کھوئی ہوئی برتری حاصل کر سکے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کھلاڑیوں کی میں پاکستان پاکستان کے
پڑھیں:
ویمنز ورلڈ کپ؛ بھارتی ٹیم جنوبی افریقہ کو باآسانی شکست دے کر عالمی چمپیئن بن گئی
MUMBAI:بھارت کی ویمنز کرکٹ ٹیم نے ورلڈ کپ 2025 کے فائنل میں جنوبی افریقہ کو باآسانی 52 رنز سے شکست دے کر پہلی مرتبہ عالمی چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
ممبئی کے ڈی وائی پٹیل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے ویمنز ورلڈ کپ 2025 کے فائنل میں جنوبی افریقہ ویمنز کرکٹ ٹیم کی کپتان لاورا وولوارڈٹ نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی اور ان کا فیصلہ غلط ثابت ہوا۔
بھارت کی اوپنرز سمرتی مندھنا اور شیفالی ورما نے بالترتیب 45 اور 87 رنز کی اننگز کھیلی اور 104 رنز کا شان دار آغاز فراہم کیا اور دیگر بیٹرز نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور مجموعی کارکردگی سے ایک اچھا مجموعی ترتیب دیا۔
دیپتی شرما نے 58 گیندوں پر 58 رنز کی اننگز کھیل کر بھارتی اننگز میں اہم کردار ادا کیا، دیگر بیٹرز میں رچا گوشا نمایاں تھیں جنہوں نے 3 چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 34 رنز بنائے۔
بھارت نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں پر 298 رنز بنائے جبکہ جنوبی افریقہ کی جانب سے آیبونگا کھاکا نے سب سے زیادہ 3 وکٹیں حاصل کیں۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 51 رنز بنائے تاہم دوسرے نمبر پر آنے والی بیٹر انیکی بوش صفر پر پویلین لوٹ گئیں، جس کے بعد سونے لوس نے 25 رنز بنا کر کپتان کا کچھ دیر ساتھ دیا اور اسکور 114 رنز تک پہنچایا۔
کپتان لاورا نے 98 گیندوں پر 11 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے ایک اچھی اننگز ضرورت کھیلی لیکن دوسرے اینڈ سے ان کا کسی نے بھرپور ساتھ نہیں دیا تاہم انیری ڈیرکسین نے 35 رنز بنا کر کچھ مزاحمت کی۔
جنوبی افریقہ کی پوری ٹیم 46 ویں اوور کی تیسری گیند پر 246 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور پہلی مرتبہ عالمی چمپیئن بننے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔
???????????????????????????????????? ???????? ???????????? ???????????????????? ????????????
India clinch their maiden Women’s @cricketworldcup title at #CWC25 ???? pic.twitter.com/S19w75A4Ch
بھارت کی جانب سے دیپتی شرما نے بیٹنگ کے بعد بولنگ میں بھی زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور 5 وکٹیں حاصل کرکے بھارت کو تاریخ میں پہلی مرتبہ ورلڈ چمپیئن بنوایا۔
شیفالی ورما کو میچ اور دیپتی شرما کو ورلڈکپ 2025 کی بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا۔