کلاشنکوف چھوڑ کر قلم اٹھا لیے
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
افغانستان میں اقتدار میں آنے سے قبل میدان جنگ میں متحرک رہنے والے طالبان میں سے کچھ نے مغربی قوتوں کے ساتھ 20 سالہ تنازعے کے بارے میں اپنا نکتہ نظر بیان کرنے کے لیے ہتھیار چھوڑ کر قلم کا سہارا لیا ہے۔مہاجر فراحی نے، جو اب طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات و ثقافت ہیں ”میموریز آف جہاد: 20 ایئرز ان آکوپیشن‘‘ یعنی جہاد کی یادیں، قبضے کے 20 سال نامی کتاب لکھی ہے۔
انہوں نے کابل کے وسطی حصے میں موجود اپنے دفتر سے اے ایف پی کو بتایا، ”امریکہ نے اپنے دعوؤں کے برعکس ظالمانہ اور وحشیانہ کارروائیوں کا ارتکاب کیا ہے، ہمارے ملک کو بموں سے تباہ کیا ہے، بنیادی ڈھانچے کو تباہ کیا ہے اور قوموں اور قبائل کے درمیان اختلافات اور مایوسی کا بیج بویا ہے۔‘‘فراحی کی کتاب کا پانچ زبانوں میں ترجمہ ہو چکا ہے۔ اپنی کتاب کے انگریزی ورڑن میں لکھتے ہیں، ”یہ بات واضح تھی… امریکیوں نے پہلے ہی افغانستان پر قبضے کی منصوبہ بندی کر لی تھی۔‘‘
وہ مزید لکھتے ہیں کہ 11 ستمبر کے حملوں کے بعد، افغانوں نے سوچا کہ ان حملوں کا ”ہمارے ملک سے کوئی لینا دینا نہیں ہوگا‘‘، لیکن جلد ہی انہیں احساس ہوا کہ افغانستان کو ”سزا‘‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔20 سال تک جاری رہنے والی اس جنگ میں طالبان عسکریت پسند افغان جمہوریہ اور اس کی افواج کی حمایت کرنے والے 38 ممالک پر مشتمل امریکی قیادت والی اتحادی افواج کے خلاف لڑتے رہے اس لڑائی اور طالبان کے حملوں میں دسیوں ہزار افغان ہلاک ہوئے جبکہ تقریبا? چھ ہزار غیر ملکی فوجی بھی ہلاک ہوئے جن میں 2400 امریکی بھی شامل تھے۔فراحی کے نزدیک یہ جنگ مغرب کی اس خواہش کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اپنی ثقافت اور نظریے کو دوسری قوموں پر مسلط کرنا چاہتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کتاب ہدایت
شروع اللہ کے نام سے جو بے انتہا مہربان رحم فرمانے والا ہے
اﷲ وہ ہے جس نے سات آسمان بنائے اور اسی کے مثل زمینیں بھی۔ اس کا حکم ان کے درمیان اترتا ہے‘ تاکہ تم جان لو کہ اﷲ ہر چیز پر قادر ہے۔ اور اﷲ تعالیٰ نے ہر چیزکوبہ اعتبار علم سے احاطہ کر رکھا ہے o
سورۃ الطلاق (آیت: 12 )