ایران نہ تو معائنے پر راضی ہوا اور نہ ہی افزودگی روکنے پر، ڈونلڈ ٹرامپ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
تہران کا موقف ہے کہ IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کی تنقیدی رپورٹ کی بنیاد پر امریکہ کی حمایت سے تین یورپی ممالک نے گورننگ کونسل میں ایران مخالف قرارداد پیش کی، جو دراصل ایجنسی کی جانب سے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملوں کا جواز فراہم کرنے کی کوشش تھی۔ اسلام ٹائمز۔ جمعے کے روز امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" نے "نیو جرسی" کے سفر کے دوران اپنے طیارے میں صحافیوں سے بات چیت کی۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ایران نے اپنے جوہری پروگرام کی انسپکشن یا یورینیم کی افزودگی روکنے پر اتفاق نہیں کیا۔ انہوں نے ایک بار پھر اپنا دعویٰ دُہرایا کہ تین جوہری مقامات پر حملوں کے بعد ایران کا ایٹمی پروگرام ہمیشہ کے لیے پیچھے چلا گیا، تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ تہران اسے کسی اور جگہ سے دوبارہ شروع کر سکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرامپ نے کہا کہ وہ سوموار کو صیہونی وزیراعظم "نیتن یاہو" کے دورہ امریکہ اور وائٹ ہاؤس میں اُن سے ملاقات کے موقع پر ایران کے بارے میں بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تہران کو اپنا جوہری پروگرام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور اگر وہ شروع کریں گے تو نیا مسئلہ کھڑا ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران اُن سے ملنے کا خواہاں ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرامپ کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے جب IAEA نے جمعے کو اعلان کیا کہ اس نے ایران سے اپنے آخری معائنہ کاروں کو واپس بلا لیا کیونکہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ان انسپکٹرز کی موجودگی پر گہرا جمود پیدا ہو گیا۔ مجلس شورایٰ اسلامی کے نام سے معروف ایرانی پارلیمنٹ نے حالیہ حملوں کے بعد ایک قانون منظور کیا جس کی رو سے جوہری تنصیبات کی سلامتی کو یقینی بنائے جانے تک IAEA کے ساتھ تعاون معطل کر دیا گیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ IAEA نے اس وقت اپنے معائنہ کاروں کو واپس بلایا جب ایران کی جانب سے باقاعدہ طور پر اس ادارے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کی اطلاع نہیں دی گئی۔ ایران کا موقف ہے کہ IAEA کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" کی تنقیدی رپورٹ کی بنیاد پر امریکہ کی حمایت سے تین یورپی ممالک نے گورننگ کونسل میں ایران مخالف قرارداد پیش کی، جو دراصل ایجنسی کی جانب سے ایران کی پُرامن جوہری تنصیبات پر حملوں کا جواز فراہم کرنے کی کوشش تھی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جوہری تنصیبات ڈونلڈ ٹرامپ ایران کی پر حملوں انہوں نے کرنے کی کہا کہ
پڑھیں:
امریکی حملوں سے ایران کا ایٹمی پروگرام 2 سال پیچھے چلا گیا: پینٹاگون
امریکی حملوں سے ایران کا ایٹمی پروگرام 2 سال پیچھے چلا گیا: پینٹاگون WhatsAppFacebookTwitter 0 3 July, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس) امریکا کے دفاعی ادارے پینٹاگون نے کہاہے کہ امریکی حملوں سے ایران کا ایٹمی پروگرام سال 2 سال پیچھے چلا گیا۔
ترجمان پینٹاگون نے کہا کہ امریکی حملوں سے 3 ایرانی ایٹمی تنصیبات تباہ ہوئیں اور حملوں کے بعد ہونے والے نقصان سے ایران کا ایٹمی پروگرام ایک سے 2 سال پیچھے چلا گیا ہے۔
امریکا نے 22 جون کو ایران کے فردو، نطنز اوراصفہان میں موجود جوہری تنصیبات پر حملہ کیا تھا اور امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ایران کی 3 نیوکلیئر سائٹس پر کامیاب حملہ کیا گیا ہے اور فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی گئی ہے۔
دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس جائزے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ایران کی 3 جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے بنیادی مواد تباہ نہیں ہوا۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرفرد جرم کے بعد اب گواہوں کی باری، 9 مئی کیس میں نیا موڑ آنے والا؟ پاکستان سٹاک مارکیٹ میں انڈیکس پہلی بار 1 لاکھ 31 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گیا ڈیرہ اسماعیل خان میں 3 دہشتگرد بارودی مواد پھٹنے سے ہلاک غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے ٹرمپ کی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں: حماس غزہ پر اسرائیلی بمباری ، 109 فلسطینی شہید، مجموعی تعداد 56 ہزار سے تجاوز کرگئی بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کو سزا ہم تائیوان کے کسی بھی علیحدگی پسند اقدام کو کبھی برداشت نہیں کریں گے، چین کی ریاستی کونسل کا تائیوان امور کا دفترCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم