اسرائیل ہیوم کے مطابق اردن، امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے بھی اسرائیلی فوج کی ایرانی ڈرون کو روکنے میں مدد کی ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کی اشاعت کے وقت تک اسرائیلی میڈیا کے دعوے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایک اسرائیلی میڈیا آوٹ لیٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب نے حالیہ 12 روزہ جنگ کے دوران صیہونی حکومت کے خلاف ایران کے فضائی حملوں کو پسپا کرنے میں کردار ادا کیا ہے۔ اسرائیل ہیوم صیہونی اخبار نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران اور صیہونی حکومت کے درمیان حالیہ جنگ کے دوران سعودی عرب سمیت بعض عرب ممالک نے بالواسطہ طور پر ایرانی ڈرونز اور میزائلوں کو روکنے میں حصہ لیا تھا۔ اسرائیلی آؤٹ لیٹ نے خلیجی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کی فضائیہ نے عراق اور اردن سمیت خطے کی فضائی حدود میں ایرانی ڈرونز کو روکنے کے لیے ہیلی کاپٹر روانہ کیے تھے، ان میں سے کچھ ڈرون مقبوضہ فلسطین تک اپنا سفر جاری رکھ سکتے تھے، لیکن انہیں اپنی منزل تک پہنچنے سے پہلے ہی روک لیا گیا۔

اسرائیل ہیوم کے مطابق اردن، امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے بھی اسرائیلی فوج کی ایرانی ڈرون کو روکنے میں مدد کی ہے۔ سعودی وزارت خارجہ نے اس رپورٹ کی اشاعت کے وقت تک اسرائیلی میڈیا کے دعوے پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ تاہم اسلامی جمہوریہ ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد، ریاض نے باقاعدہ بیان جاری کیا تھا جس میں اس جارحیت کی شدید مذمت کی گئی تھی اور اسے ایران کی خودمختاری اور سلامتی کے خلاف قرار دیا گیا تھا۔ سعودی عرب نے زور دے کر کہا تھا کہ یہ حملہ بین الاقوامی قوانین اور پروٹوکولز کی صریح خلاف ورزی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی اپنے ایرانی ہم منصب سید عباس عراقچی کے ساتھ فون کال میں حملے کی مذمت کی تھی اور خبردار کیا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے کشیدگی کم کرنے کی کوششوں میں خلل پڑ سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: روکنے میں کو روکنے کیا ہے

پڑھیں:

اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ سے نہ نکلنے والوں کو دہشتگرد سمجھیں گے، صہیونی وزیر کی دھمکی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

مقبوضہ بیت المقدس: غزہ ایک بار پھر صہیونی وزرا کی دھمکیوں اور قابض اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کی لپیٹ میں ہے۔

صہیونی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اپنے تازہ بیان میں غزہ کے رہائشیوں کو حکم دیا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے گھروں کو چھوڑ کر جنوبی حصے کی طرف منتقل ہو جائیں، بصورتِ دیگر انہیں  دہشت گرد یا دہشت گردوں کے حامی سمجھا جائے گا۔

اس اعلان کے بعد غزہ میں پہلے سے جاری قحط اور تباہی کے درمیان نقل مکانی کا ایک اور بڑا بحران پیدا ہو گیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران تقریباً 4 لاکھ فلسطینی شہری اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ سڑکوں پر بے یارو مددگار خاندانوں کا ہجوم نظر آتا ہے، جن کے پاس نہ پناہ گاہ ہے، نہ خوراک، اور نہ ہی طبی امداد تک رسائی۔

اُدھر اسرائیلی فضائی اور زمینی حملوں میں کمی آنے کے بجائے مزید شدت آ گئی ہے۔ محصور شہریوں پر گولہ باری اور راکٹ حملے مسلسل جاری ہیں، جس کے باعث مزید معصوم جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

فلسطینی وزارت صحت کی تازہ رپورٹ کے مطابق صرف گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 53 افراد شہید ہوئے ہیں، جن میں 13 وہ شہری بھی شامل ہیں جو بھوک اور قحط کے باعث امداد حاصل کرنے نکلے تھے۔ اس طرح مجموعی طور پر شہدا کی تعداد 66 ہزار 225 تک جا پہنچی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 68 ہزار 938 سے تجاوز کر گئی ہے۔

زخمیوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، اسپتالوں تک پہنچنا اب ممکن نہیں رہا کیونکہ راستے ملبے میں تبدیل ہو چکے ہیں اور طبی عملہ خود بھی حملوں کی زد میں ہے۔

غزہ میں بربادی کی صورتحال اس نہج پر پہنچ چکی ہے کہ عالمی ادارے بھی بے بس نظر آ رہے ہیں۔ ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ شہر میں اپنی تمام سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کر رہی ہے اور عملے کو فوری طور پر منتقل کیا جا رہا ہے۔

اس سے پہلے ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز بھی اپنی خدمات بند کرنے پر مجبور ہو چکی تھی۔ امدادی اداروں کے ان فیصلوں نے فلسطینیوں کی بے بسی اور بڑھا دی ہے، کیونکہ محصور آبادی اب کسی بھی طرح کی ہنگامی طبی یا خوراکی سہولت سے محروم ہو گئی ہے۔

بین الاقوامی برادری کی جانب سے مسلسل دباؤ اور انسانی حقوق کی یاد دہانیوں کے باوجود اسرائیل اپنی جارحانہ پالیسی سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز کا دھمکی آمیز بیان اس بات کا ثبوت ہے کہ قابض حکومت نہ صرف غزہ کے عوام کو اجتماعی سزا دے رہی ہے بلکہ انہیں نقل مکانی پر مجبور کر کے نسلی تطہیر جیسے جرم کی راہ ہموار کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل نے ٹرمپ کا غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ بمباری میں اُڑا دیا، مزید 66 فلسطینی شہید کر دیئے
  • ایران نے اسرائیل سے روابط کے الزام میں 6 مبینہ دہشت گردوں کو پھانسی دے دی
  • جی7 ممالک کی جانب سے ایران پر پابندیوں کی بحالی کا مطالبہ، ایرانی وزارتِ خارجہ کا شدید ردعمل
  • ایران اچانک حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، سابق صیہونی وزیر جنگ
  • اسرائیلی جارحیت جاری، غزہ سے نہ نکلنے والوں کو دہشتگرد سمجھیں گے، صہیونی وزیر کی دھمکی
  • شوگر کے وافر ذخائر کا دعویٰ، مزید درآمد روکنے کا فیصلہ
  • اردگان نے ایرانی اداروں اور شخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • اردگان نے ایرانی اداروں اورشخصیات کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیدیا
  • ایرانی وزیر دفاع کا دورہ ترکی، دشمن کیخلاف متحد ہونیکا عہد
  • صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ دہشت گردانہ اقدام ہے، ایران