غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، اسکول سمیت مختلف حملوں میں 14 فلسطینی شہید
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
غزہ ایک بار پھر اسرائیلی درندگی کا نشانہ بن گیا، قابض فوج نے الشافی اسکول اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے کر کے معصوم جانوں کا خون بہایا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے مغازی پناہ گزین کیمپ میں ایک رہائشی گھر کو بھی نشانہ بنایا، جہاں بمباری کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔
اس سے قبل اسرائیلی افواج نے الشافی اسکول پر میزائل داغے، جس میں کم از کم 5 شہری جان کی بازی ہار گئے، جبکہ المواصی پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے حملے میں مزید 7 فلسطینی شہید ہوئے۔
غزہ کی وزارت صحت نے تازہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں اب تک 57 ہزار 268 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 35 ہزار 625 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق فضائی حملوں سے ہر طرف ملبے کے ڈھیر لگ گئے ہیں اور امدادی کارکن ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے بے سروسامانی کے عالم میں جدوجہد کر رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: فلسطینی شہید
پڑھیں:
غزہ، اسرائیلی حملے میں فلسطینی فٹبالر مہند اللیلی شہید
فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی حملوں میں اب تک مختلف کھیلوں سے وابسطہ 585 کھلاڑی شہید ہوچکے ہیں، شہداء میں 265 فٹ بالر شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی فوج کے غزہ کے عوام پر مظالم جاری ہیں، غزہ میں ایک گھر پر فضائی حملے میں فلسطینی فٹبالر شہید ہوگیا۔ فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے مہند اللیلی کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ خدامت المغازی کلب کا حصہ تھے۔ فلسطینی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیر کو اسرائیلی ڈرون حملے میں فٹبالر کے گھر کو نشانہ بنایا گیا تھا، حملے میں اللیلی شدید زخمی ہوئے تھے، جو اب زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔
فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ 7 اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی حملوں میں اب تک مختلف کھیلوں سے وابسطہ 585 کھلاڑی شہید ہوچکے ہیں، شہداء میں 265 فٹ بالر شامل ہیں۔ فلسطینی فٹ بال ایسوسی ایشن نے فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ غزہ پر شدید جنگ کی وجہ سے اسرائیل کی فٹ بال ٹیم پر پابندی عائد کی جائے۔