data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

رام اللہ:اسرائیلی قابض فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے میں تازہ چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 30 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا، جن میں سات ہائی اسکول کے فلسطینی طلبہ بھی شامل ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق  فلسطینی قیدیوں کے امور پر کام کرنے والے گروپ فلسطینی پرزنر سوسائٹی کے ترجمان کاکہنا ہےکہ یہ گرفتاریاں علی الصبح کی گئیں، جب طلبہ اپنے ثانوی جماعت کے حتمی امتحانات کی تیاریوں میں مصروف تھے۔

ترجمان کے مطابق چھاپے خاص طور پر شمالی ضلع سلفیت کے علاقے دیر استیا میں مارے گئے، جہاں چھ طلبہ اور ان کے بعض والدین کو بھی گرفتار کیا گیا، ایک اور طالبعلم کو طولکرم سے حراست میں لیا گیا، بعد ازاں والدین کو رہا کر دیا گیا، تمام طلبہ اب بھی اسرائیلی حراست میں ہیں۔

فلسطینی وزارت تعلیم نے تصدیق کی ہے کہ اس سال کم از کم 67 ہائی اسکول طلبہ اسرائیلی گرفتاریوں کے باعث امتحانات دینے سے محروم ہو چکے ہیں۔

خیال رہےکہ   اکتوبر 2023 میں غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں کم از کم 988 فلسطینی شہید اور 7,000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں، قابض فورسز کے ساتھ ساتھ غیر قانونی اسرائیلی آبادکاروں کے حملے بھی ان مظالم میں شامل ہیں۔

یاد رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے جولائی 2023 میں ایک تاریخی فیصلے میں اسرائیل کے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے تمام یہودی بستیوں کے خاتمے اور فوری انخلاء کا مطالبہ کیا تھا۔ تاہم اسرائیل نہ صرف اس فیصلے کو نظرانداز کر رہا ہے بلکہ مقبوضہ علاقوں پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کے لیے جارحانہ پالیسی جاری رکھے ہوئے ہے۔

بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ وہ اسرائیلی حکومت پر فوری دباؤ ڈالے تاکہ نہ صرف قید طلبہ کو رہا کیا جائے بلکہ تعلیم، صحت اور آزادانہ نقل و حرکت جیسے بنیادی انسانی حقوق کو یقینی بنایا جا سکے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس

دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں فلسطینی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت ہے۔ دوحا میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت روکنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، 1967ء کی سرحدوں کے مطابق فلسطینی ریاست کا قیام ہی امن کا راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ قطر پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، اسرائیل کا محاسبہ کرنا ناگزیر ہے، امریکا اور سلامتی کونسل اسرائیلی جارحیت اور جرائم رکوائے۔ قطر پر اسرائیلی حملے کے خلاف مسلم دنیا متحد ہوگئی، ہنگامی اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ترک صدر رجب طیب اردوان، وزیراعظم شہباز شریف، ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیاں، امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی، مصری صدر عبدالفتح السیسی اور دیگر نے شرکت کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
  • اسرائیلی فوج کی غزہ شہر میں زمینی کارروائیاں، مزید 90 فلسطینی شہید
  • غزہ سٹی میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کا آغاز، 91 فلسطینی شہید، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
  •  اسرائیل غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کر رہا ہے، اقوام متحدہ 
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
  • بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کرنا گھٹیا حرکت، اسرائیل کا محاسبہ ناگزیر ہوگیا ہے، محمود عباس
  • اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری تھم نہ سکی، مزید 16 فلسطینی شہید
  • شہر قائد؛ ایک گھنٹے میں 3 حادثات، ماں بیٹے سمیت 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی
  • کراچی میں 1 گھنٹے کے دوران 3 ٹریفک حادثات میں خاتون سمیت 4 افراد جاں بحق