غزہ سے جیٹ اسکی پر یورپ پہنچنے والے فلسطینی کی سنسنی خیز کہانی
اشاعت کی تاریخ: 15th, September 2025 GMT
31 سالہ فلسطینی محمد ابو ڈخہ نے غزہ سے یورپ تک پہنچنے کے لیے ایک سالہ طویل سفر، ہزاروں ڈالر اور بالآخر جیٹ اسکی کا سہارا لیا۔ وہ لیبیا میں 10 ناکام کوششوں کے بعد جیٹ اسکی خرید کر 2 ساتھیوں کے ہمراہ سمندر پار نکلے۔
عرب نیوز کے مطابق قریباً 12 گھنٹے کے سفر کے بعد ایندھن ختم ہونے پر انہوں نے مدد کے لیے کال کی اور یورپی یونین کے فرونٹیکس مشن کے تحت ایک رومانیہ کی گشت کشتی نے انہیں بچا کر اٹلی کے جزیرے لمپیدوسا پہنچایا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل فلسطینی بچوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے، غزہ کے ڈاکٹروں کی گواہی
بعدازاں وہ برسلز اور پھر جرمنی پہنچے جہاں انہوں نے پناہ کی درخواست دے دی ہے۔ ان کا خاندان اب بھی خان یونس، غزہ کے ایک کیمپ میں مقیم ہے۔ ابو ڈخہ نے کہا کہ میں نے اپنی جان بچوں کے لیے داؤ پر لگائی، بغیر خاندان کے زندگی کا کوئی معنی نہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جیٹ اسکی غزہ فلسطینی محمد ابو ڈخہ یورپ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جیٹ اسکی فلسطینی یورپ جیٹ اسکی کے لیے
پڑھیں:
شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
عثمان خادم کمبوہ: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی پرانی قیادت نے’’ریلیز بانی پی ٹی آئی‘‘ تحریک چلانے پر مشاورت کی،اسٹیبلشمنٹ اور مسلم لیگ ن کی قیادت سے بھی رابطہ کرنے پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق تحریک میں فواد چوہدری، علی زیدی، عمران اسماعیل، محمود مولوی اور سبطین خان شامل ہوں گے، ملاقات میں ملک میں سیاسی درجہ حرارت کم کرنے پر اتفاق کیاگیا،پی ٹی آئی کے سابق رہنماؤں نے شاہ محمود قریشی کو مذاکرات کے ذریعے معاملات سلجھانے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔
بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار
ذرائع کے مطابق ملاقات میں شاہ محمود قریشی پر زوردیاگیاکہ وہ سیاسی تنازعات حل کرنے میں کردار ادا کریں،اس موقع پر گفتگومیں کہاگیاکہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو جیل سے باہر نہیں نکال سکتی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور مستقبل کی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی گئی۔