صیہونی فوج نے رہائشی عمارتوں پر حملے تیز کر دیئے، مزید 16 فلسطینی شہید ہوگئے، درجنوں عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔
مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے پیر کے روز غزہ شہر پر کیے گئے شدید فضائی اور زمینی حملوں میں کم از کم 16 فلسطینی شہید ہو گئے، جبکہ درجنوں عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو کر ملبے کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ حملہ اس دوران ہوا جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو یروشلم میں اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو سے جنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کر رہے تھے۔
روبیو کا یہ دورہ قطر میں عرب اور اسلامی ممالک کے ہنگامی اجلاس کے ساتھ ہوا، جس میں کچھ ممالک امریکہ کے قریبی اتحادی ہیں اور یہ اجلاس حال ہی میں اسرائیل کی جانب سے خلیجی ملک قطر میں مقیم حماس کے رہنماؤں پر حملے کے ردعمل میں بلایا گیا تھا۔
مقامی صحت حکام نے تصدیق کی ہے کہ تازہ ترین حملوں میں دو رہائشی مکانات اور ایک خیمہ نشانہ بنے، جہاں ایک بے گھر فلسطینی خاندان عارضی طور پر مقیم تھا۔
عینی شاہدین کے مطابق، اسرائیلی افواج نے غزہ کے مختلف علاقوں پر حملے کیے، جس سے شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔ سڑکوں اور کھلے میدانوں میں قائم کیمپوں میں رہائش پذیر ہزاروں افراد کو جنوب کی طرف محفوظ علاقوں کی تلاش میں نکلنے پر مجبور ہونا پڑا۔
اسرائیل کا موقف ہے کہ یہ کارروائیاں حماس کو شکست دینے اور غزہ شہر پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں۔ تاہم، اقوام متحدہ اور عالمی برادری کی جانب سے ان حملوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے، جنہیں ”جبری اجتماعی بے دخلی“ سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق، جنوبی غزہ کے نام نہاد ”انسانی زون“ میں حالات انتہائی خراب ہیں، جہاں خوراک، پانی اور طبی سہولتوں کی شدید قلت ہے اور پناہ گزین بدترین صورتحال کا شکار ہیں۔
غزہ کے علاقے صبرا کی رہائشی 50 سالہ خاتون غادہ، جو اپنے پانچ بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں، نے اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا ”کیا آپ جانتے ہیں کہ نقل مکانی کیا ہے؟ یہ روح کو جسم سے نکالنے کے مترادف ہے، یہ ذلت ہے، موت کی ایک اور شکل ہے۔“
ادھر اسرائیلی افواج گزشتہ کئی ہفتوں سے مشرقی غزہ کے کم از کم چار علاقوں میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں، جن میں سے تین علاقے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ اب یہ افواج شہر کے مرکز کی طرف بڑھ رہی ہیں اور ان کا اگلا ہدف مغربی علاقہ ہو سکتا ہے، جہاں زیادہ تر بے گھر افراد نے پناہ لی ہوئی ہے۔

 

Post Views: 7.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کے مطابق غزہ کے

پڑھیں:

رفح میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار ہلاک، جوابی فضائی حملوں میں 104 فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں حماس کے ساتھ جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار ہلاک ہوگیا، جس کے بعد اسرائیل نے غزہ بھر میں شدید فضائی بمباری کرتے ہوئے درجنوں مقامات کو نشانہ بنایا۔

عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ مارا گیا اہلکار 37 سالہ یونا ایفرائیم فیلڈباؤم تھا جو ماسٹر سارجنٹ کے عہدے پر فائز تھا،  اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا کہ فیلڈباؤم کو حماس کے ایک اسنائپر نے اُس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایک عمارت کی کھدائی میں مصروف مشین چلا رہا تھا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

بیان کے مطابق اہلکار کی ہلاکت کے بعد حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوج کی بکتر بند گاڑی پر آر پی جی راکٹوں سے حملہ کیا، تاہم بکتر میں سوار فوجی اہلکار محفوظ رہے اور علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔

اسرائیلی فوج نے الزام عائد کیا کہ حماس کا یہ حملہ غزہ میں نافذ جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزی ہے، جس کے بعد اسرائیلی فضائیہ نے رفح سمیت غزہ کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی کی،  ان حملوں میں مبینہ طور پر حماس کے مانیٹرنگ سیلز، اسلحہ سازی کے مراکز، راکٹ لانچنگ سائٹس اور زیر زمین سرنگوں کو نشانہ بنایا گیا۔

فوجی ترجمان کے مطابق ان فضائی حملوں میں حماس کے دو بٹالین کمانڈرز، دو نائب کمانڈرز اور 16 کمپنی کمانڈرز سمیت متعدد جنگجو شہید  ہوئے۔

غزہ کی وزارتِ صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں 104 فلسطینی شہری شہید ہوئے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ متعدد عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے فوج کو طاقتور جوابی کارروائی جاری رکھنے کی ہدایت دی، یہ کہتے ہوئے کہ حماس نے 13 اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں واپس نہ کر کے معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے غزہ میں دو مزید اسرائیلی یرغمالیوں کی لاشیں برآمد کی ہیں،  انہیں اسرائیلی حکام کے حوالے نہیں کیا گیا۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی حملے، 24 گھنٹے میں مزید 5 فلسطینی شہید
  • اسرائیل نے 30 فلسطینیوں کی لاشیں واپس کردیں، غزہ پر بمباری سے مزید شہادتیں
  • اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • غزہ: اسرائیلی حملوں میں مزید 3 فلسطینی شہید، جنگ بندی خطرے میں
  • اسرائیل کی جانب سے مزید 30 فلسطینیوں کی لاشیں غزہ انتظامیہ کے حوالے
  • غزہ میں حماس نے مزید دو یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں
  • غزہ میں اسرائیلی جنگی طیاروں، ٹینکوں کی دوبارہ بمباری
  • اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے کو روند ڈالا؛ آج غزہ پر 10 سے زائد حملے، متعدد فلسطینی شہید
  • رفح میں جھڑپ کے دوران اسرائیلی فوج کا ایک اور اہلکار ہلاک، جوابی فضائی حملوں میں 104 فلسطینی شہید
  • 104 فلسطینی شہید کر کے اسرائیل کا معاہدے پر عملدرآمد کا اعلان: حملے قابل مذمت، عالمی برادری خلاف ورزیاں رکوائے، پاکستان