اسرائیل کیساتھ سیکورٹی مذاکرات جلد کسی نتیجے تک پہنچ جائیں گے، ابو محمد الجولانی
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
اپنے ایک بیان میں شامی رژیم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ شام کی باغی و عبوری حکومت کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاملات پر بات چیت جاری ہے اور ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں کوئی نتیجہ نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیکورٹی معاہدہ طے پا گیا تو دیگر معاہدوں کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے، لیکن تاحال اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، دمشق پر اسرائیل کے ساتھ سیکورٹی معاہدے کے لئے کوئی دباؤ نہیں ڈال رہا۔ دوسری جانب شام کی عبوری حکومت سے وابستہ ایک سورس نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی سیکورٹی معاہدے کی بات، تب ہی ممکن ہے جب تل ابیب ان علاقوں سے پیچھے ہٹے جن پر اس نے 8 دسمبر 2024ء کو "بشار الاسد" کی حکومت کے خاتمے کے بعد قبضہ کیا تھا۔ اس سورس نے واضح کیا کہ
۱۔ ہر معاہدہ 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی بنیاد پر ہونا چاہئے۔
۲۔ شام کی خودمختاری اور سرحدوں کی حفاظت کرے۔
۳۔ نیز اسرائیل کے شام پر مسلسل حملوں کو بھی روکے۔
یہ باتیں ایسے وقت میں سامنے آئیں جب شام، اردن و امریکہ نے صوبہ سویداء کے بحران کے حل اور جنوبی شام میں استحکام کے لئے ایک منصوبہ تیار کیا، جس میں غیر ملکی مداخلت کے خاتمے پر زور دیا گیا۔ باغیوں کے زیر تسلط شام کی وزارت خارجہ نے کہا کہ یہ سمجھوتے دمشق کی تشویش کو دور اور شام کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں۔ الجزیرہ کے مطابق، ابو محمد الجولانی نے چند دن پہلے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کا ملک، اسرائیل کے ساتھ ایک سیکورٹی معاہدے پر بات چیت کر رہا ہے تا کہ اسرائیل 8 دسمبر سے پہلے والی سرحدوں پر واپس چلا جائے۔ یاد رہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد، اسرائیلی فوج نے گولان کے علاقے میں داخل ہو کر شام کے کئی علاقوں پر قبضہ کر لیا اور ملک بھر میں فوجی مراکز پر حملے کئے۔ شام نے اسرائیل کے حملوں کو قنیطرہ، درعاء اور دمشق کے نواحی علاقوں میں بین الاقوامی قانون اور 1974ء کے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیل کے ساتھ نے کہا کہ شام کی
پڑھیں:
نتین یاہو سے ملنے کے بعد امریکی وزیر خارجہ قطر جائیں گے
صیہونی وزیراعظم کے ساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن پوسٹ نے دو امریکی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ دی کہ امریکی وزیر خارجہ "مارکو روبیو" آئندہ صبح قطر کا دورہ کریں گے۔ یاد رہے کہ مارکو روبیو گزشتہ روز فلسطین کے مقبوضہ علاقے اسرائیل پہنچے، جہاں انہوں نے آج صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں ماركو روبیو نے اس بات كا یقین دلایا كہ اسرائیل کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، ترکیہ میں تعینات امریكی سفیر اور شامی امور کے لئے امریکی ایلچی "تھامس باراک" بھی آج قطر میں موجود ہیں۔ یہ دورہ اور اسرائیل کی حمایت، ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب عالمی سطح پر دوحہ میں ہونے والے صیہونی حملے کی مذمت کی گئی۔ اس کے علاوہ گزشتہ روز قطر نے دوحہ میں اسلامی اور عرب ممالک کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا، آج ان ممالک کے سربراہان کا اجلاس ہونا ہے تا کہ اسرائیل کے حملے کے خلاف مشترکہ ردعمل تیار کیا جا سکے۔