غزہ میں جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب سے جاری اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ فلسطینی اطلاعاتی مراکز کے مطابق یہ ہلاکتیں مختلف علاقوں میں بمباری کے نتیجے میں ہوئیں۔ اس سے قبل جمعرات کو بھی 50 سے زائد افراد مارے گئے تھے۔

مزید پڑھیں: حماس غزہ میں جنگ بندی کے لیے کس بات کی ضمانت مانگ رہی ہے؟

دوسری جانب الجزیرہ کے مطابق حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کے لیے فوری مذاکرات شروع کرنے کے لیے تیار ہے، جبکہ اسلامی جہاد نے بھی مشروط حمایت کا اظہار کرتے ہوئے مستقل جنگ بندی کی ضمانت مانگی ہے۔ یہ پیش رفت اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کے آئندہ پیر کو واشنگٹن کے دورے سے قبل سامنے آئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسرائیل 60 روزہ جنگ بندی پر آمادہ، حماس معاہدہ قبول کرے: ٹرمپ

فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق 21 ماہ سے جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک 57 ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور ایک لاکھ 35 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں 7 اکتوبر 2023 کے حملے میں 1,139 افراد ہلاک اور 200 سے زائد یرغمال بنائے گئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا ٹرمپ جنگ بندی حماس غزہ فلسطین نیتن یاہو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا فلسطین نیتن یاہو کے لیے

پڑھیں:

اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیدیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے اشارہ دیا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوجی کارروائیاں مزید شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

ٹیلی ویژن خطاب میں نیتن یاہو نے تصدیق کی کہ اسرائیلی وفد مصر کے دارالحکومت قاہرہ جائے گا، جہاں جنگ بندی کے نفاذ اور اس کے لیے ٹائم لائن سے متعلق تفصیلات طے کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حماس کے پاس معاہدہ قبول کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں، اور اسے ہر صورت غیر مسلح کیا جائے گا — چاہے یہ سفارتی طریقے سے ہو یا فوجی طاقت کے ذریعے۔ نیتن یاہو کے مطابق، امریکا کو واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ حماس کو غیر مسلح کرنا لازمی ہے اور یہ ذمہ داری اسرائیل خود پوری کرے گا۔

نیتن یاہو کے اس بیان سے عندیہ ملتا ہے کہ اگر حماس نے جنگ بندی معاہدہ قبول نہ کیا تو اسرائیلی فوجی کارروائیاں مزید تیز ہو سکتی ہیں۔

واضح رہے کہ فلسطینی تنظیم حماس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی غزہ امن منصوبے کے بیشتر نکات منظور کر لیے ہیں، تاہم بعض شقوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کے مجوزہ کردار کو مسترد کر دیا ہے۔

مقصود بھٹی

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی وزیراعظم نے غزہ میں فوجی کارروائیاں تیز کرنے کا عندیہ دیدیا
  • اسرائیل نے ٹرمپ کا غزہ پر حملے روکنے کا مطالبہ بمباری میں اُڑا دیا، مزید 66 فلسطینی شہید کر دیئے
  • غزہ پر بمباری روکنے کے لیے اسرائیل سے ٹرمپ کی اپیل ’حوصلہ افزا‘ ہے: حماس
  • حماس امن کیلئے تیار ہے، اسرائیل غزہ پر بمباری فوری طور پر روک دے، ٹرمپ
  • اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی کی شرط پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کےلئے تیار ہیں؛ حماس
  • امن منصوبے پر حماس کا جواب؛ اسرائیلی فوج غزہ میں بمباری فوراً روک دے، ٹرمپ کا مطالبہ
  • حماس نے  قیدیوں کی رہائی اور اسرائیلی انخلا بدلے جنگ بندی کی شرط مان لی
  • اسرائیلی بمباری روک دے، حماس امن پر آمادہ ہے، صدر ٹرمپ
  • اسرائیلی فوج کے انخلا اور جنگ بندی کی شرط پر تمام یرغمالیوں کی رہائی کیلیے تیار ہیں؛ حماس
  • غزہ میں مزید 53 فلسطینی شہید، اسرائیلی وزیر دفاع کا آخری الٹی میٹم