امن کا راستہ ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہے ، طاقت حقیقی امن نہیں لا سکتی، چینی وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
بیجنگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے پیرس میں فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو کے ساتھ صحافیوں سے ملاقات کے دوران ایرانی جوہری معاملے اور مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر چین کے خیالات کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایرانی جوہری معاملے پر چین کا موقف واضح اور مستقل ہے۔
چین ایران کے اعلیٰ رہنماؤں کے ان وعدوں کو اہمیت دیتا ہے کہ ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری نہیں کرے گا لیکن ساتھ ہی چین ’’جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے‘‘کے ایک فریق کے طور پر جوہری توانائی کے پرامن استعمال کے ایران کے حق کا بھی احترام کرتا ہے۔ اس بنیاد پر، متعلقہ فریق ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے لیے ایک نئے بین الاقوامی معاہدے پر بات چیت کو تیز کر سکتے ہیں اور ایران کی جوہری سرگرمیوں کو مکمل طور پر بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی کڑی نگرانی میں محفوظ رکھ سکتے ہیں۔ وانگ ای نے کہا کہ وہ اس بات پر زور دینا چاہیں گے کہ امن کا راستہ ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہے اور تاریخ تمام فریقوں کے اخلاص خود اظہار کر دے گی ۔وانگ ای نے کہا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ فوجی تنازع کو نہیں دہرایا جانا چاہیے۔ جنگ ایرانی جوہری مسئلے کو حل نہیں کر سکتی بلکہ اس سے بڑے تنازعات جنم ل دے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے ایک خودمختار ملک کی ایٹمی تنصیبات پر بمباری نے ایک بری مثال قائم کی ہے۔وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کے جوہری مسئلے کا حقیقی حل مشرق وسطیٰ کے مسئلے یعنی مسئلہ فلسطین سے الگ نہیں دیکھا جا سکتا۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں انسانی تباہی کا سلسلہ جاری نہیں رہنا چاہیے، مسئلہ فلسطین کو دوبارہ پس پشت نہیں ڈالنا چاہئیے ، عرب قوم کے جائز مطالبات کو جلد از جلد پورا کیا جانا چاہیے اور عالم اسلام کی انصاف پسند آوازوں کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں افراتفری سے نکلنے کا واحد حقیقی راستہ’’دو ریاستی حل‘‘ہے اور عالمی برادری کو اس مقصد کے لیے مزید عملی اور موثر اقدامات کرنے چاہئیں۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایرانی جوہری وانگ ای نے ایران کے کہا کہ
پڑھیں:
جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
تہران (ویب دیسک )ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا،کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا، ایرانی وزیر خارجہ۔امریکا سے مذاکرات میں دلچسپی نہ جوہری پابندی قبول کریں گے؛۔ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔