سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر عالمی جوہری ادارے کے معائنہ کار ایران سے واپس چلے گئے
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
عالمی جوہری ادارے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اپنے معائنہ کاروں کو ایران سے واپس بلا لیا ہے۔ ایجنسی کے مطابق معائنہ کاروں کی آخری ٹیم آج بحفاظت ایران سے روانہ ہو کر ویانا میں آئی اے ای اے کے ہیڈ کوارٹر پہنچ گئی ہے۔
آئی اے ای اے کے سربراہ رافیل گروسی نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران میں جوہری تنصیبات کی نگرانی اور تصدیقی سرگرمیوں کی بحالی کے لیے جلد از جلد طریقہ کار طے کرنا نہایت ضروری ہے، تاکہ اعتماد کی فضا برقرار رکھی جا سکے اور عالمی جوہری معاہدے کے تحت شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے ملک میں آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون ختم کرنے کا قانون نافذ کر دیا تھا، جس کے بعد ایران میں ایجنسی کی سرگرمیاں متاثر ہوئی تھیں۔
اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ جنگ کے تناظر میں آئی اے ای اے کے رویے کو دیکھتے ہوئے اس کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کیا تھا، جس کی ایرانی سپریم کونسل نے بھی باقاعدہ توثیق کر دی تھی۔
حالیہ اقدامات کے بعد ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان تعلقات مزید کشیدگی کا شکار ہو گئے ہیں، جبکہ عالمی برادری اس پیش رفت پر گہری تشویش کا اظہار کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: آئی اے ای اے کے عالمی جوہری
پڑھیں:
جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی خدشات پر شام 7 بجے تک کرفیو نافذ
—فائل فوٹوجنوبی وزیرستان لوئر اور اپر کے دونوں اضلاع میں سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر صبح 6 بجے سے شام7 بجے تک کے لیے کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنرز نے دونوں اضلاع میں نقل و حرکت اور کاروباری سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے۔
ڈپٹی کمشنر جنوبی وزیرستان لوئر ناصر خان کے مطابق وانا شہر اور مضافاتی علاقوں میں کرفیو نافذ کرنے کا مقصد سیکیورٹی خدشات سے نمٹنا اور امن برقرار رکھنا ہے۔
شمالی وزیرستان میں کل صبح 5 سے شام 7 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔ اس حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ سیکیورٹی فورسز کی گاڑی دیکھ کر 50 میٹر کے فاصلے پر اپنی گاڑی روک لیں۔
جنوبی وزیرستان اپر میں بھی تمام تحصیلوں میں آج مکمل کرفیو نافذ ہے۔
ڈپٹی کمشنر فضل ودود کے مطابق ضلع بھر میں نقل و حرکت اور کاروباری سرگرمیوں پر پابندی ہے ۔