گیند پر جھگڑا، یوسی سیکرٹری نے بچوں پر تشدد اور دھمکیاں دیں‘والدین
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شاہ فیصل کالونی، یونین کونسل نمبر 3، گرین ٹاؤن کے رہائشی والدین نے یوسی سیکرٹری انور پر بچوں پر تشدد، پولیس کے غلط استعمال اور لیاری کا نام لے کر دھمکیاں دینے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ والدین کے مطابق یہ واقعہ بچوں کے گلی میں کھیلنے اور پڑوسی کے گھر میں گیند چلے جانے پر شروع ہوا۔والدین نے بتایا کہ ان کے بچے گلی میں کھیل رہے تھے کہ ان کی گیند پڑوس کے گھر میں چلی گئی۔ جب بچے گیند مانگنے گئے تو پڑوسی لڑکے مبشر نے انہیں گالیاں دیں اور ان پر حملہ کر دیا۔ اس دوران مبشر کے والد اور گھر کی خواتین نے بھی بچوں پر مبینہ طور پر تشدد کیا۔والدین کا کہنا ہے کہ اس دوران یونین کونسل سیکرٹری انور بھی موقع پر پہنچ گئے اور بچوں پر برہم ہو گئے۔ الزام ہے کہ انور نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ یونین کونسل آفس جا کر 15 پولیس کو غلط معلومات فراہم کی اور بچوں کے گھروں پر پولیس بھیج دی۔ پولیس نے مبینہ طور پر روایتی انداز میں بچوں کے والدین کو ڈرا دھمکا کر یوسی آفس بلا لیا۔والدین کے مطابق یوسی سیکرٹری انور نے یونین کونسل آفس میں اپنی “عدالت” لگائی اور بچوں کے والدین کو سزا دینا شروع کر دی۔ بچوں کے والد بختیار خان، جو کہ معمر اور معزز شخصیت ہیں، کو مبینہ طور پر کرسی پر بیٹھنے نہیں دیا گیا۔۔ والدین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ لیاری سے ’ٹریننگ‘ لے کر آنے والا یوسی سیکرٹری ان کے بچوں کو اغوا کر سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر یوسی سیکرٹری انور کو یہاں سے نہ ہٹایا گیا تو اہل علاقہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور کسی بھی قسم کے نقصان کی ذمہ داری متعلقہ انتظامیہ پر عائد ہوگی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یوسی سیکرٹری ان سیکرٹری انور یونین کونسل بچوں پر بچوں کے
پڑھیں:
ہمیں دھمکیاں دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
ہمیں دھمکی دیتے ہیں، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، فضل الرحمان
ملتان (نمائندہ خصوصی )جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمیں دھمکی دیتے ہیں فورتھ شیڈول میں ڈال دیں گے، بھاڑ میں جائے فورتھ شیڈول، مدارس کی رجسٹریشن کیلئے قانون بن چکا ہے۔ملتان میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام پر قائم ہوا ہے، پاکستان کے لیے برصغیر کے لاکھوں مسلمانوں نے قربانیاں دیں، مدارس کے کردار کو ختم کیا جا رہا ہے۔فضل الرحمان نے کہا کہ ہمیں قومی دائرے میں آنے کا کہا جاتا ہے، یہ کہتے ہیں ہم تو علماء کو 25 ہزار روپے دینا چاہتے ہیں، علماء کو سپورٹ کرنا چاہتے ہیں، کس مد میں ملا کے ضمیر کو خریدنا چاہتے ہو۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کہتے ہیں سعودی عرب، یو اے ای میں ایسا ہو رہا ہے، تو پھر وہی نظام لایا جائے، افغانستان، عراق کو برباد کر دیا پھر کہتے ہیں امن کیلئے آئے ہیں۔فضل الرحمان نے کہا کہ سیلاب آیا، اس وقت حکومت کہاں گئی تھی، میدان میں یہ فقیر نظر آرہے ہیں تو حکومت کرنا بھی ان کا حق ہے تمہارا نہیں، پسماندہ طبقات کو اٹھاؤ ان کا خیال رکھو عوام میں بیداری پیدا کریں۔