کراچی، لیاری کی آگرہ تاج کالونی میں 7 منزلہ عمارت میں دراڑیں، پولیس مکینوں کو نکالنے پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
شہر قائد میں لیاری کے علاقے آگرہ تاج کالونی میں واقع ایک 7 منزلہ عمارت میں دراڑیں پڑنے کے بعد پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے عمارت کو خالی کرانے کی کارروائی شروع کر دی۔
رات کے وقت پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچی جہاں انہیں مکینوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔
عمارت کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ وہ کسی صورت بھی عمارت کو خالی کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ مکینوں کی مزاحمت کے باوجود پولیس نے اپنی کارروائی جاری رکھی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق، لیاری میں مخدوش عمارتوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار حادثے سے بچا جا سکے۔
ڈپٹی کمشنر جنوبی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں مزید عمارتوں کی بھی جانچ کی جا رہی ہے تاکہ ان کے مکینوں کو ممکنہ خطرات سے بچایا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
لیاری میں گرنے والی عمارت رات سے جھول رہی تھی، آوازیں بھی آرہی تھیں
کراچی کے علاقے لیاری میں گرنے والی عمارت کل رات سے جھول رہی تھی، اس میں سے آوازیں بھی آرہی تھیں، لیکن مکینوں نے نظر انداز کیا یا سنجیدہ نہیں لیا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق عمارت کے گرنے سے کافی پہلے اس میں ٹوٹ پھوٹ کی آوازیں آنے لگی تھیں۔
لیاری کے علاقے بغدادی میں پانچ منزلہ عمارت گرگئی، حادثے میں 8 افراد جاں بحق، 7 زخمی ہوگئے، ملبے تلے 25 سے 30 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
اہلِ علاقہ کے مطابق عمارت میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے، گرنے والی عمارت کے ساتھ والی 7 منزلہ عمارت کی سیڑھیاں بھی گر گئيں، تاہم وہاں پھنسے افراد کو نکال لیا گیا اور عمارت خالی کروالی گئی۔
لیاری میں گرنے والی 5 منزلہ عمارت کے ہر فلور پر 3 پورشن تھےعمارت کی مالکن کے بھتیجے نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے خاندان کے افراد چوتھی منزل پر رہتے تھے، خاتون کو تشویش ناک حالت میں نکالا گیا ہے، بیٹا انتقال کر گیا، تین رشتہ دار اب بھی پھنسے ہوئے ہیں۔
گرنے والی عمارت کے ساتھ واقع ایک 2 منزلہ مکان بھی جزوی متاثر ہوا، ہیوی مشینری کی مدد سے ملبا ہٹانے کا کام جاری ہے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور وزیر بلدیات سعید غنی متاثرہ علاقے میں پہنچ گئے، ریسکیو اور امدادی کاموں میں تیزی کی خاطر علاقے سے بجلی و گیس کے کنکشن کاٹ دیے گئے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اس عمارت کو مخدوش قرار دیا گيا تھا، کوشش ہوتی ہے لوگوں کو جبری گھروں سے نہ نکالیں، انہيں معلوم ہے کہ لوگوں کے لیے دوسرے مکان کا انتظام کرنا مشکل ہوتا ہے۔
میئر کراچی نے بتایا کہ اولڈ سٹی ایریا میں 434 عمارتیں مخدوش قرار دی جاچکی ہیں۔