آٹے کی قیمت میں کمی، دالیں بھی سستی ہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہفتہ وار مہنگائی میں کمی دیکھنے میں آئی، چینی چاول سمیت 14 اشیاء مہنگی، 12 سستی اور 25 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں کمی کا رجحان بدستور جاری ہے،گزشتہ ہفتے سالانہ بنیاد پر مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح منفی 1.52 فیصد ریکارڈ کی گئی جبکہ ہفتہ وار مہنگائی میں اضافے کی رفتار میں 0.
ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے سالانہ بنیاد پر بھی مہنگائی میں اضافے کی رفتار کی شرح منفی 1.52 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے،اعدادو شمار کے مطابق حالیہ ایک ہفتے کے دوران بجلی 6.88 فیصد، گڑ ایک فیصد، چینی0.88 فیصد، ایل پی جی 1.24 فیصد، ٹماٹر 0.99 فیصد، باسمتی ٹوٹا چاول 0.69 فیصد مہنگا ہوا۔
خشک پاؤڈر دودھ کی قیمت 0.03 فیصد، تازہ کھلا دودھ کی قیمت 0.38 فیصد، دہی کی قیمت 0.36 فیصد، جلانے والی لکڑی کی قیمت 0.11 فیصد اور لہسن کی قیمت میں 5.15فیصد اضافہ ہوا۔
گزشتہ ہفتے آلو 1.27 فیصد، پیاز 1.46 فیصد، انڈے 12.27 فیصد، چکن کی قیمتوں میں 10.75 فیصد، دال ماش 0.49 فیصد، دال مونگ 0.39، کیلے 2.75 فیصد اور آٹا 1.01 فیصد سستا ہوا ہے۔
بھارت:کرکٹ میچ کے دوران بیٹر ہارٹ اٹیک سے چل بسا
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
کرپٹو مارکیٹ میں شدید مندی؛ بٹ کوائن ایک ہفتے میں 13 فیصد گر گیا
بٹ کوائن کی قیمت پیر کے روز 7 ماہ کے قریب عرصے میں پہلی بار 92 ہزار ڈالر سے نیچے آگئی، جس کے نتیجے میں اس مقبول کرپٹو کرنسی نے سال 2025 کی تمام بڑھت کھو دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پیر کی شام تک بٹ کوائن 91,588 ڈالر پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جو ایک ہی دن میں 3.3 فیصد کمی ظاہر کرتا ہے، جبکہ اس دوران ٹریڈنگ والیوم دوگنا سے زیادہ ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بٹ کوائن یا گولڈ: موجودہ وقت میں سرمایہ کاری کے لیے بہترین آپشن کیا ہے؟
گزشتہ ایک ہفتے میں بِٹ کوائن کی قدر تقریباً 13 فیصد اور 6 اکتوبر سے اب تک 26 فیصد سے زائد گر چکی ہے، جب اس نے 126 ہزار ڈالر سے زیادہ کی نئی بلند ترین سطح حاصل کی تھی۔
https://Twitter.com/TheFuturizts/status/1990635123931586717
تجزیہ کاروں کے مطابق، 50 ہفتوں کی ’موونگ ایوریج‘ سے نیچے جانا اور 4 مئی کے بعد پہلی بار 100 ہزار ڈالر سے کم ہفتہ وار اختتامی قیمت نے مارکیٹ میں احتیاطی رجحان کو مضبوط کر دیا ہے۔
دوسری جانب 4 سالہ سائیکل کے اختتام کی چہ مگوئیوں نے بھی مندی کے تاثر کو بڑھایا ہے۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں کرپٹو کرنسی کا نیا نظام متعارف، قومی سطح پر بٹ کوائن ذخائر قائم کرنے کا منصوبہ
بِٹ کوائن کی گراوٹ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دیگر بڑی کرپٹو کرنسیاں بھی نقصان کا شکار ہیں۔
کوائن ڈیسک کے مطابق وسیع کرپٹو مارکیٹ کی مجموعی قدر میں ایک ہفتے کے دوران تقریباً 6 فیصد کمی آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ فروخت طویل مدتی ہولڈرز کی جانب سے منافع سمیٹنے، ادارہ جاتی سرمایہ نکالنے، معاشی غیر یقینی صورتِ حال اور لیوریجڈ لانگز کے ختم ہونے کا مجموعہ ہے۔
مزید پڑھیں:بھارت کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے لیے قانون سازی سے انکاری کیوں؟
واضح ہے کہ طویل عرصے کی استحکام کے بعد مارکیٹ نے عارضی طور پر نیچے جانے کی سمت چن لی ہے۔
تجزیہ کار اس کمی کی ایک وجہ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے اس ماہ شرح سود میں کمی کی کم ہوتی توقعات کو بھی قرار دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، اہم معاشی اعداد و شمار، خاص طور پر اکتوبر کی مہنگائی، ممکن ہے اب تک جاری نہ ہو سکیں کیونکہ گزشتہ ہفتے ختم ہونے والے طویل حکومتی شٹ ڈاؤن نے ان میں تاخیر پیدا کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بٹ کوائن ٹریڈنگ والیوم ڈالر شٹ ڈاؤن شرح سود کرپٹو کرنسی کرپٹو مارکیٹ کوائن ڈیسک مہنگائی