Jasarat News:
2025-09-18@00:20:26 GMT

خواتین کی معاشی ترقی

اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اگرچہ پاکستان کی رسمی افرادی قوت میں خواتین کی تعداد نہایت کم ہے، لیکن گلگت بلتستان کے چند دیہات میں خواتین کی قیادت میں قائم کاروبار روایت کو چیلنج کر رہے ہیں۔ بِی بی آمنہ نے 2008 میں 30 برس کی عمر میں اپنی کارپینٹری ورکشاپ قائم کی، وہ کہتی ہیں: ’ہمارے پاس 22 ملازمین ہیں اور ہم تقریباً 100 خواتین کو تربیت دے چکے ہیں۔‘
وادی ہنزہ، جس کی آبادی تقریباً 50 ہزار ہے، خوبانی، چیری، اخروٹ اور شہتوت کے باغات سے بھرے پہاڑوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ورلڈ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق 2024 تک پاکستان میں صرف 23 فیصد خواتین رسمی طور پر افرادی قوت کا حصہ تھیں۔دیہی علاقوں میں خواتین شاذ و نادر ہی کسی باقاعدہ ملازمت میں نظر آتی ہیں، البتہ وہ اکثر کھیتوں میں خاندان کی آمدن بڑھانے میں ہاتھبٹاتی ہیں۔گذشتہ سال شائع ہونے والے ایک گیلپ سروے کے مطابق ایک تہائی خواتین نے بتایا کہ ان کے والد یا شوہر انہیں کام کرنے کی اجازت نہیں دیتے، جب کہ 43.

5 فیصد خواتین نے گھریلو کاموں پر توجہ دینے کے لیے ملازمت چھوڑ دی۔ایک کیفے کی مالک لال شہزادی نے ہنزہ میں خواتین کے زیرِ قیادت ریسٹورنٹ کے کاروبار کی بنیاد رکھی۔انہوں نے اپنے شوہر کی معمولی فوجی پینشن میں مدد کے لیے ایک بل کھاتی ہوئی اونچی گلی کے سرے پر اپنا کیفے کھولا۔
16 سال بعد وادی کے نظارے پیش کرنے والا ان کا سادہ سا کیفے رات کے وقت ایک مقبول سیاحتی مقام بن چکا ہے۔وہ مہمانوں کو یاک کے گوشت، خوبانی کے تیل اور پہاڑی پنیر سمیت روایتی کھانے پیش کرتی ہیں۔وہ کہتی ہیں: ’شروع میں میں اکیلی کام کرتی تھی۔ اب یہاں 11 لوگ کام کرتے ہیں، جن میں سے اکثر خواتین ہیں۔ میرے بچے بھی اسی جگہ کام کر رہے ہیں۔لال شہزادی کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سفینہ نے بھی تقریباً ایک دہائی قبل اپنی نوکری چھوڑ کر اپنا ریسٹورنٹ کھولا۔انہوں نے کہا: ’کوئی میری مدد کرنے کو تیار نہیں تھا۔‘ بالآخر انہوں نے اپنے اہل خانہ کو دو گائیں اور کچھ بکریاں فروخت کرنے پر راضی کیا تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں۔آج وہ ماہانہ تقریباً 170 امریکی ڈالر کماتی ہیں، جو ان کی پچھلی آمدنی سے پندرہ گنا زیادہ ہے۔ ہنزہ میں خواتین کی سماجی و معاشی ترقی کی ِسب سے بڑی وجہ بہت بلند شرح خواندگی ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: میں خواتین خواتین کی کام کر

پڑھیں:

مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان

—فائل فوٹو

بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کا کہنا ہے کہ مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، جن 2 خواتین نے مجھ پر انڈا پھینکا ان کو پولیس نے بچایا۔

جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس نے کہا کہ دونوں خواتین کو حراست میں لیا گیا ہے بعد میں دونوں کو چھوڑ دیا گیا۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ دو سال سے ہم جیل آتے ہیں کبھی کوئی بدتمیزی کا واقعہ پیش نہیں آیا، دو چار لوگوں کو باقاعدہ طور پر اب ماحول خراب کرنے کے لیے بھیجا جاتا ہے۔

علیمہ خان پر انڈے پھینکے پر پی ٹی آئی نے ملزمان کیخلاف کارروائی کی درخواست دیدی

درخواست میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران علیمہ خان پر نامعلوم افراد نے انڈوں سے حملہ کیا، نامعلوم افراد میں تین خواتین سمیت 7سے 8 لوگ شامل تھے، نامعلوم افراد آج صبح سے ہی اڈیالہ جیل گیٹ نمبر 5 پر موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیس نے بتایا 4 بندے بدتمیزی کرنے کے لیے آپ کے پیچھے ہیں، کسی کی بھی ماں بیٹی پر اس طرح حملہ ہوگا کوئی برداشت نہیں کرے گا، ہمارا معاشرہ اور دین خواتین سے اس طرح کی بدتمیزی کی اجازت نہیں دیتا۔

ان کا کہنا تھا کہ کل بھی ہمارے ساتھ جیل کے باہر اسی خاتون نے بدتمیزی کی کوشش کی جس نے انڈا پھینکا، جیل کے باہر کل ہمارے اوپر کسی نے پتھر بھی مارے، پہلے انڈا پھینکا، پھر بدتمیزی کی، کل پتھر مارے اب چھرا بھی مار سکتے ہیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ ہمارا کام بانی پی ٹی آئی کا پیغام پہنچانا ہے وہ ہم پہنچائیں گے، ہم پر حملہ ہوا ہماری ایف آئی آر پولیس درج نہیں کر رہی۔ ہمارے وکلاء جی ایچ کیو حملہ کیس کا ٹرائل اے ٹی سی منتقل کرنے کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کریں گے۔ قانون اور انصاف تو یہاں ہے نہیں، یہ بانی پی ٹی آئی کی آواز بند کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مساوی محنت پھر بھی عورت کو اجرت کم کیوں، دنیا بھر میں یہ فرق کتنا؟
  • سابق نگراں وفاقی وزیر گوہر اعجاز نے معاشی بحالی کا روڈ میپ پیش کردیا
  • مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
  • سیلاب سے تقریباً 3 ملین لوگ متاثر ہیں، پاکستان کو مقامی وسائل کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کرنی چاہیے، سینیٹر شیری رحمان
  • پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح صفر ہو جانے کا خدشہ
  • خواتین کو مردوں کے مساوی اجرت دینے کا عمل تیز کرنے کا مطالبہ
  • صنفی مساوات سماجی و معاشی ترقی کے لیے انتہائی ضروری، یو این رپورٹ
  • نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور اقتصادی ترقی کو مستحکم کرنے کے لئے وزیراعظم یوتھ پروگرام اور موبی لنک مائیکرو فنانس بینک کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط
  • اسرائیل کی معاشی تنہائی شروع
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال