جب ہم لفظ ’ہیکنگ‘ سنتے ہیں تو عام طور پر کمپیوٹر یا موبائل فون ذہن میں آتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اب یہ خطرہ آپ کے دماغ تک بھی پہنچ چکا ہے؟

’برین کمپیوٹر انٹرفیسس‘ وہ جدید ٹیکنالوجی جو انسانی دماغ کو مشینوں سے جوڑتی ہے، اب محض سائنسی تخیل نہیں بلکہ حقیقت بن چکی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی معذور افراد کے لیے پروسیتھٹک کنٹرول سے لے کر گیمنگ اور ذہنی تربیت تک کے شعبوں میں استعمال ہو رہی ہے۔

لیکن… خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔

خطرات کیا ہیں؟

سوچوں کی چوری؟

کورنیل یونیورسٹی کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ بی سی آئی کے ذریعے دماغ سے ڈیجیٹل کمانڈز بھیجے جانے والے سگنلز کو ہیکرز روٹ کر سکتے ہیں۔ یعنی وہ جان سکتے ہیں آپ کیا سوچ رہے ہیں!

فیصلوں پر کنٹرول؟

غور کریں! اگر کوئی آپ کے دماغی سگنلز کو بدل دے، تو وہ آپ کے جذبات، ردِعمل یا حتیٰ کہ فیصلے بھی متاثر کر سکتا ہے۔ خاص طور پر ڈیپ برین سٹیمولیٹرز جیسی ڈیوائسز جو دماغ کے اندر نصب کی جاتی ہیں، اگر ہیک ہو جائیں، تو براہِ راست ذہنی افعال متاثر ہو سکتے ہیں۔

ذہنی آزادی کا بحران؟

یہ صرف تکنیکی نہیں، اخلاقی بحران بھی ہے۔ نیورل ڈیٹا میں آپ کی بیماری، خوف، خواہشات، یا حساس خیالات ہو سکتے ہیں۔ اگر یہ غیر مجاز طور پر حاصل کر لیے جائیں تو آپ کی ’ذہنی خودمختاری‘ یا Cognitive Liberty شدید خطرے میں آ جاتی ہے۔

دماغ کو سائبر حملوں سے محفوظ رکھنے کے لئے ایک نیا شعبہ کام کر رہا ہے، ’نیورو سیکیوریٹی۔‘

جی ہاں ’نیورو سیکیوریٹی‘ ایک ابھرتا ہوا شعبہ ہے جو دماغی ڈیوائسز کو سائبر حملوں سے محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے۔

ماہرین اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ قانون سازی، اخلاقی اصول، اور سیکیورٹی پروٹوکول اس تیزی سے بدلتی دنیا کے ساتھ ساتھ اپ ڈیٹ ہونے چاہییں۔

تاہم ابھی تک کوئی حقیقی اور تصدیق شدہ کیس موجود نہیں جس میں کسی انسان کے دماغ کو مکمل طور پر ہیک کر کے اس کی یادداشت یا مرضی پر مکمل قابو پا لیا گیا ہو، لیکن چونکہ انسان کا دماغ اب ٹیکنالوجی سے جُڑنے لگا ہے، تو یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ، ’اگر آپ کا دماغ مشین سے جڑا ہے، تو ہیک ہونا ممکن ہے۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سکتے ہیں کے دماغ

پڑھیں:

آپ کتنی لمبی اور کتنی صحت مند زندگی جئیں گے؟ جواب خون کی صرف ایک بوند میں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ہم سب اپنی عمر جانتے ہیں، جو ہمارے شناختی کارڈ پر لکھی ہوتی ہے۔ لیکن اصل عمر وہ ہوتی ہے جو بتاتی ہے کہ ہمارا جسم اندر سے کتنا صحت مند ہے اور وقت کے اثرات کو کیسے سہہ رہا ہے۔ اب سائنسدانوں نے ایک ایسا جدید ٹیسٹ تیار کر لیا ہے جو صرف ایک قطرہ خون سے ہماری حیاتیاتی عمر اور مستقبل کی صحت کا اندازہ لگا سکتا ہے۔

یہ تحقیق ایک مشہور سائنسی جریدے ”نیچر ایجنگ“ میں شائع ہوئی ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ اب ہم یہ جان سکتے ہیں کہ ہمارا جسم کتنا صحت مند ہے، ہمیں کون سی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں اور ہم کتنے سال صحت کے ساتھ جی سکتے ہیں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ دو افراد جن کی عمر برابر ہو، ان کی جسمانی حالت ایک جیسی نہیں ہوتی۔ ایک شخص چاق و چوبند ہوتا ہے، جبکہ دوسرا کمزور اور بیمار ہو سکتا ہے۔

ہمارے جسم کے ڈی این اے میں کچھ خاص کیمیائی نشان ہوتے ہیں جو بتاتے ہیں کہ ہمارا جسم کیسے کام کر رہا ہے۔

اس تحقیق میں سائنسدانوں نے ان نشانات کا جائزہ لیا اور ایک نیا طریقہ بنایا جو یہ بتا سکتا ہے کہ ہمارا دماغ، ہڈیاں، پٹھے، اور آنکھیں کیسی حالت میں ہیں، ہماری زندگی کی کوالٹی کیسی ہے، ہمیں کون سی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔

یہ طریقہ اب ایک ”فنکشنل کلاک“ کہلایا جا رہا ہے، جو صرف عمر نہیں بلکہ صلاحیتوں کو بھی جانچتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر وقت پر پتہ چل جائے کہ جسم میں کمزوری آ رہی ہے، تو ہم اپنے طرزِ زندگی میں تبدیلی لا کر اس کو روک سکتے ہیں بلکہ کچھ صورتوں میں واپس جوانی کی طرف بھی لے جا سکتے ہیں۔

پروفیسر زپی شٹراوس کے مطابق، ”یہ سائنس فکشن نہیں، حقیقت ہے۔ ہم عمر کے اثرات کو سست یا الٹا سکتے ہیں، بس ہمیں وقت پر پتہ چلنا چاہیے۔“

ماہرین ہر فرد کے لیے ایک الگ منصوبہ بناتے ہیں، جس میں شامل ہوتے ہیں خون کے ٹیسٹ، وٹامنز، کیلشیم اور ہارمونز کی سطح، نیند، ورزش، اور دماغی حالت، غذائی کمیاں اور جسمانی مشقیں۔

اگر کسی کو کمزوری یا ہڈیوں کی بیماری ہے تو اسے مخصوص ورزشیں، خوراک اور دوائیں تجویز کی جاتی ہیں۔

آنے والے وقت میں ہم ایسی دوائیں اور علاج دیکھیں گے جو جسم کے اندر سے خلیات کو دوبارہ زندہ کر سکیں گے۔

جیسے ایک دوا ”میٹفارمن“، جو شوگر کے مریضوں کے لیے استعمال ہوتی ہے، اب عمر روکنے کے لیے بھی آزمائی جا رہی ہے۔

اگر وقت پر قدم اٹھایا جائے تو عمر بڑھنے کے اثرات کو روکا یا کم کیا جا سکتا ہے۔ مستقبل میں ایسی دوائیں آئیں گی جو جسم کو دوبارہ جوان بنا سکیں گی۔
مزیدپڑھیں:نواز شریف کی عمران خان سے ملاقات،اسحاق ڈار نے آخرکاراندرکی بات بتادی

متعلقہ مضامین

  • مودی سرکار کی سکھ رہنماؤں کو قتل کرنے کی مہم بے نقاب
  • ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے، ساقی!
  • نفسیاتی ثابت قدمی کا فروغ
  • آپ کتنی لمبی اور کتنی صحت مند زندگی جئیں گے؟ جواب خون کی صرف ایک بوند میں
  • عمران خان نے ذہنی طور فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ جیل میں رہ لیں گے مگر سمجھوتہ نہیں کریں گے، نجم سیٹھی
  • (محکمہ اطلاعت )شر جیل میمن کے چہیتے سمیت 36 سفارشی ملازم بے نقاب
  • غزہ میں صیہونی قتل عام میں برطانیہ کی سہولت کاری بے نقاب
  • 9 اور 10 محرم تعطیلات: نادرا کی جانب سے اہم اعلان
  • اجرک والی نئی نمبر پلیٹ آن لائن کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟ طریقہ کار سامنے آگیا