ابھرتی ہوئی اداکارہ اور ڈانسر ریحام رفیق کا کہنا ہے کہ ڈرامہ انڈسٹری میں کام کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین کو چاہیے کہ وہ اس شعبے میں درپیش ممکنہ چیلنجز اور خطرات سے بخوبی آگاہ ہوں۔ ان کے مطابق یہ شعبہ ہر لحاظ سے خواتین کے لیے محفوظ نہیں۔

ریحام رفیق نے حالیہ انٹرویو میں میزبان ملیحہ رحمٰن سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انڈسٹری میں اداکاراؤں کے درمیان مسابقت کا ماحول تو ہوتا ہے، لیکن بعض اوقات یہ مقابلہ منفی رویوں میں بدل جاتا ہے، جس سے کام کا ماحول متاثر ہوتا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ وہ خود کسی سے مقابلہ کرنے یا موازنہ کرنے پر یقین نہیں رکھتیں، البتہ انہوں نے مشاہدہ کیا ہے کہ بعض فنکارائیں حسد کا شکار ہو کر دوسرے فنکاروں کے لیے مشکلات پیدا کرتی ہیں۔

اپنے سوشل میڈیا رویے پر بات کرتے ہوئے ریحام کا کہنا تھا کہ وہ انسٹاگرام پر ریلس شیئر کرنے کے لیے کسی منصوبہ بندی کی قائل نہیں، اور بعض اوقات تنقید کا سامنا کرنے کے باوجود وہ ان باتوں کو نظرانداز کرتی ہیں۔

شادی سے متعلق گفتگو میں انہوں نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شادی نے ان کے کیریئر پر کوئی منفی اثر نہیں ڈالا۔ ان کے شوہر اور سسرال نہایت معاون اور سمجھدار ہیں، جو نہ صرف اُنہیں مکمل آزادی دیتے ہیں بلکہ ان کی صحت اور سکون کا بھی خیال رکھتے ہیں۔

ریحام نے اعتراف کیا کہ ڈرامہ انڈسٹری عمومی طور پر خواتین کے لیے محفوظ نہیں۔ ان کے مطابق یہ صرف شوبز کی بات نہیں، بلکہ زیادہ تر پیشہ ورانہ شعبہ جات میں خواتین کو مختلف قسم کے خطرات کا سامنا ہوتا ہے، اس لیے ہر لڑکی کو چاہیے کہ وہ ذہنی طور پر تیار ہو اور اپنی حفاظت کے طریقے جانتی ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈسٹری میں اچھے اور برے دونوں طرح کے لوگ موجود ہوتے ہیں، اور انسان کو خود فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ وہ کس راستے کو اختیار کرے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ذاتی طور پر ان کے ساتھ کبھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا، تاہم انہوں نے مجموعی طور پر ڈرامہ انڈسٹری کو خواتین کے لیے غیر محفوظ قرار دیا۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: خواتین کے لیے انہوں نے ہوتا ہے

پڑھیں:

سی ڈی اے قائم رہےگایاپھر ختم، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا

اسلام آباد (صغیر چوہدری) وفاقی ترقیاتی ادارہ( سی ڈی اے) ختم ہوگا یا پھر قائم رہے گا ،عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ۔سی ڈی اے کی فیصلے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ جسٹس خادم حسین سومرو اور جسٹس اعظم خان نے محفوظ کیا،جسٹس محسن اختر کیانی نے حکومت کو سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا پراسیس شروع کرنے کا آرڈر کیا تھاعدالت نے سی ڈی اے کا رائٹ آف وے اور ڈائریکٹ ٹیکس عائد کرنے کا ایس آر او کالعدم قرار دیا تھا،دوران سماعت جسٹس خادم حسین سومرو نے سی ڈی اے وکیل سے استفسار کیارائٹ آف وے کیا ہے؟ وکیل نے کہا سی ڈی اے اپنی جگہ سے ہاؤسنگ سوسائٹیز کو راستہ دینے پر رائٹ آف وے ٹیکس عائد کرتی ہے،سنگل بنچ نے درخواست میں کی گئی استدعا سے آگے بڑھ کر آرڈر کر دیا،چھبیسویں ترمیم کے بعد عدالت کے پاس استدعا کے علاوہ ریلیف دینے کا اختیار نہیں،درخواست میں رائٹ آف وے اور ڈائریکٹ ٹیکس کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی، عدالت نے غیرقانونی طور پر آگے جا کر سی ڈی اے کو تحلیل کرنے کا کہہ دیا،سنگل بنچ کو فیصلہ کرتے ہوئے استدعا کی حد تک محدود رہنا چاہیے تھا،وفاقی ترقیاتی ادارے کے وکیل نے کہاعدالت نے کہہ دیا سی ڈی اے کوئی بھی چارجز نہیں لے سکتا،سی ڈی اے کے چارجز واپس کرنے کی استدعا بھی کہیں نہیں تھی، عدالت نے ریمارکس دیےہم آپکی اپیل پر آرڈر جاری کرینگے۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • بجٹ پیش نہ کرنے کا پروپیگنڈا اپنوں کا تھا، اس سے ہماری حکومت چلی جاتی: علی امین
  • اسمبلیاں ماردھاڑ یا کے لیے نہیں بنیں،سعد رفیق
  • جوانی کے غصے سے بڑھاپے کے سکون تک: خواتین کیسے بدلتی ہیں؟
  • شہد طویل عرصے تک خراب کیوں نہیں ہوتا؟
  • اسمبلیاں مار دھاڑ اور ہنگامہ آرائی کے لئے نہیں بنیں ،سعد رفیق
  • سی ڈی اے قائم رہےگایاپھر ختم، عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا
  • سی ڈی اے تحلیل کا فیصلہ چیلنج اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوٹسز جاری کرنے اور حکم امتناع سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا
  • کیٹ مڈلٹن کی کینسر سے صحتیابی کے مشکل سفر پر لب کشائی
  • وزیر اعلیٰ پنجاب نے جناح انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کا نام تبدیل کرنے کی تجویز مسترد کر دی تھی : سلمان رفیق