Daily Mumtaz:
2025-07-05@21:32:52 GMT

جرمنی چین تعلقات کی ترقی کی رفتار بہتر ہے، جرمن چانسلر

اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT

جرمنی چین تعلقات کی ترقی کی رفتار بہتر ہے، جرمن چانسلر

بیجنگ : چانسلر فریڈرک مرز نے برلن میں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای سے ملاقات کی۔ہفتہ کے روز جرمن چانسلر نے کہا کہ جرمنی چین تعلقات کی ترقی کی رفتار بہتر ہے اور سیاست، معیشت اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مسلسل فروغ مل رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی چین کے ساتھ باہمی فوائد پر مبنی کھلے پن اور منصفانہ تجارت کو فروغ دینے اور دونوں فریقوں کے مفاد میں مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔ فریڈرک مرز کا کہنا تھا کہ جرمنی کی نئی حکومت ایک چین کی پالیسی پر کاربند ہے۔وانگ ای نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل چینی صدر شی جن پھنگ نے جرمن چانسلر کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی جس میں دوطرفہ تعلقات کے لیے اسٹریٹجک رہنمائی اور سیاسی ضمانت فراہم کی گئی تھی۔ انہو ں نے کہا کہ بڑے ممالک کے درمیان ایک مضبوط اور کامیاب تعلقات کے طور پر، چین-جرمنی تعلقات نہ کسی تیسرے فریق کو نشانہ بناتے ہیں اور نہ ہی اس پر انحصار کرتے ہیں ۔

چین تعمیری رویے اور عملی جذبے کے ساتھ چین-جرمنی تعلقات کے فروغ میں نئی جرمن حکومت کو سراہتا ہے اور جرمنی کے ساتھ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو مضبوط کرنے، مختلف شعبوں میں مشاورت کرنے اور مستحکم چین-جرمنی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے، جس سے نہ صرف فریقین بلکہ یورپ سمیت دنیا کو بھی فائدہ پہنچے گا۔وانگ ای نے کہا کہ چین جرمنی کی ترقی اور خوشحالی کو خوش آمدید کہتا ہے اور چاہتا ہے کہ جرمنی یورپ اور دنیا میں اپنا کردار ادا کرے۔

چین اعلیٰ معیار کے نئے کھلے اقتصادی نظام کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے اور کھلے پن کو مزید وسعت دے گا ۔ چین جرمنی کے ساتھ مارکیٹ کے مواقع شیئر کرنے اور ترقی کے امکانات پیدا کرنے کے لیے تیار ہے۔ فریقین نے یوکرین کے بحران پر بھی تبادلہ خیال کیا اور بحران کے پرامن حل کے فروغ میں اسٹریٹجک رو ابط برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین جرمنی نے کہا کہ کہ جرمنی کے ساتھ ہے اور کے لیے

پڑھیں:

چین اور پاکستان کے درمیان ٹرانسپورٹ روابط سے عوامی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں

چین اور پاکستان کے درمیان ٹرانسپورٹ روابط سے عوامی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز

تیانجن(شِنہوا)چین کے شہر تیانجن کی بندرگاہ پر بجلی پیدا کرنے والے گھومتے ہوئے ہوا کے ٹربائنز اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے خودکار ٹرانسپورٹ روبوٹس جیسے ماڈلز نے نمائش کے اسٹالز کو سجا رکھا تھا۔اسی نمائش میں قازقستان میں آستانہ لائٹ ریل ٹرین منصوبے کا ماڈل بھی پیش کیا گیا، جس کے لیے تیانجن ریل ٹرانزٹ گروپ نے مشاورتی خدمات فراہم کی تھیں۔

یہ سب مناظر پاکستانی وزارتِ مواصلات کے محکمہ روڈ ٹرانسپورٹ کے ڈائریکٹر شہباز لطیف مرزا کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے تھے۔چین کے متعدد دورے کرنے والے شہباز مرزا نے کہا کہ میں چین میں ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی سے واقعی متاثر ہوا ہوں جو آج کے دور میں ہماری بھی ضرورت ہے۔یکم سے 2 جولائی تک چین کے شمالی شہر تیانجن میں عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ فورم کے سینئر حکام کاکا اجلاس اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کا 12 واں اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں 20 ممالک اور خطوں کے نمائندے شریک ہوئے تاکہ عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ تعاون کے مواقع پر بات چیت کی جاسکے۔شرکاء نے پائیدار ٹرانسپورٹ کے فروغ، عالمی سطح پر رابطے اور تعاون مسلسل مضبوط بنانے اور دنیا بھر کے لوگوں کو ترقی کے زیادہ فوائد پہنچانے کے لئے مشترکہ کوششوں پر زور دیا۔حالیہ برسوں کے دوران ایس سی او ممالک نے نقل و حمل، بنیادی ڈھانچے اور عوامی رابطوں کو بہتر بنانے میں نمایاں پیش رفت کی ہے جس سے پائیدار ٹرانسپورٹ کی ترقی اور علاقائی معیشت کو فروغ ملا ہے۔

مرزا نے کہا کہ چین پاکستان کے لئے بالخصوص ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ایک بہترین ترقیاتی شراکت دار ہے۔مرزا نے کہا کہ چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) سڑکوں، ریل، توانائی اور معاشی ترقی کے منصوبوں پر مشتمل بڑا اور تاریخی منصوبہ ہے جو درحقیقت پورے خطے کی تقدیر بدلنے والا منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف چین اور پاکستان کو جوڑتا ہے بلکہ چین کو وسطی ایشیائی خطے سے بھی منسلک کرتا ہے۔ یہ منصوبہ پورے خطے کی معیشت کو فروغ دے گا، عوام کی معاشی فلاح کو بہتر کرے گا اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔آمد و رفت کے نظام میں بڑھتی ہوئی سہولت کے باعث چین اور پاکستان کے درمیان عوامی روابط بھی مزید گہرے ہوگئے ہیں۔مرزا نے کہا کہ پاکستان میں کئی خوبصورت سیاحتی مقامات ہیں۔ ہمیں ان علاقوں تک رسائی کی غرض سے رابطوں کے فروغ کے لئے چین کے ساتھ زبردست تعاون حاصل ہے۔ چین سے حاصل ہونے والے سڑکوں پر مبنی تعاون سے اب زیادہ بین الاقوامی سیاح ان علاقوں کا رخ کر رہے ہیں۔

مرزا نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان فضائی سفر بھی معمول کا حصہ بن چکا ہے اور پاکستان کے کئی شہروں سے روزانہ کی بنیاد پر بیجنگ، شنگھائی اور ارمچی جیسے چینی شہروں کے لئے پروازیں روانہ ہوتی ہیں۔مرزا نے مشاہدہ کیا کہ ان دنوں چین میں بڑی تعداد میں پاکستانی طلبہ، اساتذہ اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ “یہ دراصل ایک ثقافتی تبادلہ ہے”۔مرزا نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں چین کے ماحول دوست متبادل ذرائع اور ٹیکنالوجیز پر مبنی جدید حل کو انتہائی متاثر کن قرار دیا۔مرزا نے کہا کہ چین بالخصوص ترقی یافتہ پبلک ٹرانسپورٹ نظاموں کے ذریعے ماحول دوست ٹیکنالوجیز میں بہت آگے ہے۔ بڑے پیمانے پر نقل و حمل کے یہ نیٹ ورک شہروں کے اندر اور شہروں کے درمیان موثر اور پائیدار آمدورفت کی سہولیات فراہم کرتے ہیں اور ذاتی گاڑیوں پر انحصار کو کم کرتے ہیں۔مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سردیوں میں سموگ اور گرمیوں میں شدید درجہ حرارت جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے ہمیں چین سے سیکھنا چاہیے اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی کے خلاف مشترکہ اقدامات کرنے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ میں چین کے ماحول دوست ٹرانسپورٹ منصوبوں کے موثر نفاذ کا اعتراف کرتا ہوں۔

ہم چین کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں، بھرپور انداز میں سیکھ رہے ہیں اور شہری اور بین الاضلاعی آمدورفت کے حل تیار کر رہے ہیں۔ ہم پاکستان اور چین کی اس شراکت کو مزید مضبوط بنانے کے لئے پرعزم ہیں۔مرزا کے مطابق پاکستان اعلیٰ ٹیکنالوجیز میں چین کی جدید ترقی کو تسلیم کرتے ہوئے ہائی ٹیک، جدید اور ڈیجیٹل ٹرانسپورٹ حل کی ترقی کے لئے سرگرمی سے کام کر رہا ہے اور چین کے تجربے سے خاطر خواہ استفادہ کرنا چاہتا ہے۔مرزا کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہماری بنیادی شہری سہولیات ابھی چین کے مقابلے میں بنیادی نوعیت کی ہیں لیکن ہمیں خاص طور پر ذہین ٹرانسپورٹ اور جدید ریل نظاموں میں بہتری کی ضرورت ہے۔ مزید یہ کہ ہم ماحول دوست بحری نقل وحمل اور جہازوں کی ٹیکنالوجیز کے تبادلے اور ان سے سیکھنے کے بھی خواہاں ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبررحیم یار خان: کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن، 13مغوی مزدوربازیاب دریا میں تصویر بنوارہے تھے، سانحہ سوات میں زندہ بچ جانیوالے شخص نے کیا بتایا؟ سکیورٹی فورسز نے پاک افغان سرحد پر فتنۃ الخوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، 30 خوارج ہلاک گورنر خیبر پختونخوا نے کے پی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کا اشارہ دیدیا سانحہ دریائے سوات کی تحقیقاتی رپورٹ میں سارا ملبہ سیاحوں پر ڈال دیا گیا ہمارے 26لوگوں کی بحالی تک اسمبلی نہیں جائیں گے،اپوزیشن لیڈر پنجاب ملک احمد بچھر گالیاں دینے، گریبان پکڑنے، حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ملک احمد خان TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ کا شام کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کا اعلان
  • چین اور فرانس کو جامع تعلقات اور متحد ہونے کی ضرورت ہے، چینی وزیر خارجہ
  • پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ
  • چا ئنہ۔جنو بی ایشیا ایکسپو میں گلاب کی لکڑی کی خوشبو سے سر حد پار تعلقات کا فروغ
  • چین اور جرمنی کے درمیان سفارتی و سلامتی سے متعلق اسٹریٹجک ڈائیلاگ کا انعقاد
  • چین اور پاکستان کے درمیان ٹرانسپورٹ روابط سے عوامی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں
  • جرمن اکثریت نوعمروں میں شراب نوشی پر سخت قوانین چاہتی ہے
  • پائیدار ترقی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے عزائم کے ساتھ سیویل کانفرنس کا اختتام
  • وزیر خزانہ کی سیویل میں عالمی رہنماؤں سے اہم ملاقاتیں، پاکستان کی اقتصادی شراکت داریوں کو فروغ دینے پر زور