پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی اور متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے انسانی وسائل، اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالمنان الاوار کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں دونوں فریقین نے اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے امکانات کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیے: پاکستان، متحدہ عرب امارات کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق

بیان میں کہا گیا کہ بات چیت سے اس عزم کا اظہار ہوا کہ دونوں ممالک طلبا، تعلیمی اداروں اور پیشہ ور افراد کے فائدے کے لیے قریبی اشتراک سے کام کریں گے۔

ملاقات کے دوران پاکستان کے سفیر نے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو اجاگر کیا اور تارکین وطن کے لیے جامع اور معاون ماحول فراہم کرنے پر امارات کے کردار کو سراہا۔

پاکستانی سفیر نے ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے اور مہارت کی ترقی اور افرادی قوت کی تیاری میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیے: متحدہ عرب امارات کی ایران کے قطر پر حملے کی شدید مذمت

بیان کے مطابق وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن الاوار نے دونوں ممالک کے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد پر مبنی شعبوں میں شراکت داری کو وسعت دینے میں عرب امارات کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں 15 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو وہاں کام کرکے ہر سال پاکستان کو 5 ارب ڈالر سے زائد رقوم بطور ترسیلات زر بھیجتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اعلیٰ تعلیم انسانی وسائل کی ترقی سفارت خانہ متحدہ عرب امارات.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اعلی تعلیم انسانی وسائل کی ترقی سفارت خانہ متحدہ عرب امارات انسانی وسائل کی ترقی متحدہ عرب امارات پاکستان کے تعلیم اور کے لیے

پڑھیں:

غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول: ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی میزبانی میں پیر کے روز غزہ کی تازہ صورتحال اور جنگ بندی کے مستقبل پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا، جس میں متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔

ترک سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس انہی ممالک کے وزرائے خارجہ کا تسلسل ہے جنہوں نے 23 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، استنبول میں ہونے والے اجلاس میں 10 اکتوبر کی جنگ بندی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور غزہ میں انسانی بحران پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ہاکان فیدان اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے بہانے تراشنے کی کوششوں کی مذمت کریں گے اور اس بات پر زور دیں گے کہ عالمی برادری کو تل ابیب کے اشتعال انگیز اقدامات کے خلاف مضبوط اور مؤثر موقف اختیار کرنا ہوگا۔

ترک وزیر خارجہ اس بات پر بھی زور دیں گے کہ مسلم ممالک کو مشترکہ حکمتِ عملی اپناتے ہوئے جنگ بندی کو مستقل امن میں تبدیل کرنے کے لیے مربوط کردار ادا کرنا چاہیے۔ وہ یہ بھی واضح کریں گے کہ غزہ میں پہنچنے والی انسانی امداد ناکافی ہے اور اسرائیل اپنی انسانی و قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ہاکان فیدان اس بات کو بھی اجاگر کریں گے کہ غزہ میں مسلسل اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی انسانی اور قانونی تقاضہ ہے، لہٰذا اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جانا چاہیے تاکہ امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ اجلاس میں فلسطینی انتظامیہ کو غزہ کی سلامتی اور انتظامی امور کی ذمہ داری دینے کے حوالے سے عملی اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا، تاکہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا تحفظ ہو اور دو ریاستی حل کے وژن کو تقویت ملے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک اقوام متحدہ کے پلیٹ فارمز پر آئندہ کے اقدامات کے لیے بھی مشاورت اور قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کریں گے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • ڈینگی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں،میئر حیدرآباد
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پاکستان اور امریکا کے درمیان معدنیات کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • امریکہ، بھارت میں 10 سالہ دفاعی معاہدہ: اثرات دیکھ رہے ہیں، انڈین مشقوں پر بھی نظر، پاکستان
  • بلوچستان کی ترقی کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا: حافظ نعیم الرحمن
  • متحدہ عرب امارات کے طیاروں کے ذریعے سوڈان میں جنگی ساز و سامان کی ترسیل کا انکشاف
  • پاکستان چین کے تعاون سے پی اے آر سی میں جامع اصلاحات کرے گا: رانا تنویر
  • امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف