پاکستان اور متحدہ عرب امارات کا اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی میں تعاون مضبوط کرنے پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔
پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی اور متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے انسانی وسائل، اعلیٰ تعلیم اور سائنسی تحقیق ڈاکٹر عبدالرحمن بن عبدالمنان الاوار کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں دونوں فریقین نے اعلیٰ تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے کے امکانات کا جائزہ لیا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان، متحدہ عرب امارات کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون پر اتفاق
بیان میں کہا گیا کہ بات چیت سے اس عزم کا اظہار ہوا کہ دونوں ممالک طلبا، تعلیمی اداروں اور پیشہ ور افراد کے فائدے کے لیے قریبی اشتراک سے کام کریں گے۔
ملاقات کے دوران پاکستان کے سفیر نے متحدہ عرب امارات کی ترقی میں پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو اجاگر کیا اور تارکین وطن کے لیے جامع اور معاون ماحول فراہم کرنے پر امارات کے کردار کو سراہا۔
پاکستانی سفیر نے ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے اور مہارت کی ترقی اور افرادی قوت کی تیاری میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیے: متحدہ عرب امارات کی ایران کے قطر پر حملے کی شدید مذمت
بیان کے مطابق وزیر ڈاکٹر عبدالرحمن الاوار نے دونوں ممالک کے دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد پر مبنی شعبوں میں شراکت داری کو وسعت دینے میں عرب امارات کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں 15 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو وہاں کام کرکے ہر سال پاکستان کو 5 ارب ڈالر سے زائد رقوم بطور ترسیلات زر بھیجتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اعلیٰ تعلیم انسانی وسائل کی ترقی سفارت خانہ متحدہ عرب امارات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اعلی تعلیم انسانی وسائل کی ترقی سفارت خانہ متحدہ عرب امارات انسانی وسائل کی ترقی متحدہ عرب امارات پاکستان کے تعلیم اور کے لیے
پڑھیں:
اگر بھٹو کی حکومت برقرار رہتی تو آج پاکستان ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور مضبوط ملک ہوتا: شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے 5 جولائی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ 5 جولائی کا دن پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، ایک غیر آئینی اقدام کے ذریعے ملک کی پہلی منتخب عوامی حکومت کو برطرف کیا گیا،5 جولائی 1977 کو جنرل ضیا الحق نے شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں قائم جمہوری حکومت پر شب خون مارا۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ اگر بھٹو کی حکومت برقرار رہتی تو آج پاکستان ایک خوشحال، ترقی یافتہ اور مضبوط ملک ہوتا، ذوالفقار علی بھٹو نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کی بنیادرکھی۔ مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اصلاحات کیں اور پاکستان کو اسلامی دنیا کے اتحاد کی علامت بنایا۔ انہوں نے کہا کہ شہید بھٹو کے خلاف یہ سازش دراصل عالمی سازش تھی جس کا مقصد پاکستان کو ایٹمی طاقت بننے سے روکنا، ترقی کے راستے کو بند کرنا تھا۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثارکھوڑو نے کہا ہے کہ 5 جولائی جمہوریت پر شب خون مارنے کے دن کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا۔ 5 جولائی 1977 آمر ضیا الحق کا شہید بھٹو کی جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کا اقدام تاریخ میں یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ جاری بیان میں نثار کھوڑو نے کہا کے پیپلز پارٹی نے 18 ویں ترمیم کے ذریعے آئین سے 58 ٹو بی کی شق کا خاتمہ کرواکے رات کے اندھیرے میں جمہوری حکومتوں کو گھر بھیجنے کا راستہ ہمیشہ بند کرادیا ۔ انھوں نے کہا کہ آئین کی اصل حالت میں بحالی،18 ویں ترمیم کی منظوری اور 58 ٹو بی کی شق کے خاتمے کا کریڈٹ پارلیمنٹ اور صدر آصف علی زرداری کو جاتا ہے ۔