’ہندوستانی پیسہ ڈوبے گا‘، سردار جی 3 کی بھارت میں پابندی پر جاوید اختر بھی بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
مشہور بھارتی شاعر اور اسکرپٹ رائٹر جاوید اختر نے حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم سردار جی 3 پر تبصرہ کرتےہوئے کہا ہے کہ اس پر پابندی لگانا غلط ہے، اسے ہندوستان میں بھی ریلیز کرنا چاہیے۔
جاوید اختر نے حال ہی میں ایک پروگرام میں شرکت کی جہاں ان سے فلم ‘سردار جی 3’ کی ہندوستان میں ریلیز پر پابندی عائد کیے جانے کے حوالے سے سوالات پوچھے گئے جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں ہے کہ فلم کی شوٹنگ کب ہوئی تھی لیکن اگر اس کی شوٹنگ پہلگام واقعے سے پہلے ہوئی تھی تو فلم بنانے والوں کو کیا معلوم تھا کہ یہ سب ہو جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دلجیت اور ہانیہ کی فلم ’سردار جی 3‘ پاکستانی سنیما پر نئے ریکارڈ کیساتھ چھا گئی
انہوں نے مزید کہا کہ اگر فلم بنانے والوں کو معلوم ہوتا کہ ایسا کوئی واقعہ ہو جائے گا تو وہ ہانیہ عامر کو فلم میں نہ لیتے۔ جاوید اختر کا کہنا تھا کہ اس فلم میں پاکستانیوں کا نہیں بلکہ ہندوستان کا پیسہ ڈوبے گا تو اس پر پابندی لگانے کا کیا فائدہ ہو گا۔
جاوید اختر نے سنسر بورڈ اور فلم فیڈریشنز کو کہا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں اور کہیں کہ چونکہ یہ فلم پہلے بن چکی تھی اس لیے اسے ریلیز کر دیں لیکن اگلی بار کسی بھی پاکستانی آرٹسٹ کو کاسٹ کرنے سے پہلے سوچ لینا۔
View this post on Instagram
A post shared by NDTV (@ndtv)
واضح رہے کہ فلم میں پاکستان کی اداکارہ ہانیہ عامر کی موجودگی کے باعث بھارت میں اسے ریلیز نہیں کیا گیا۔ فلم کے پروڈیوسرز کے مطابق بھارت میں نمائش نہ ہونے کی وجہ سے انہیں تقریباً 40 فیصد ریونیو کا نقصان ہوا ہے، جو خاص طور پر اس لیے تشویشناک ہے کیونکہ ان کی پچھلی فلم ’جٹ اینڈ جولیٹ 3‘ نے دنیا بھر میں 100 کروڑ روپے سے زیادہ کا بزنس کیا تھا۔
اگرچہ بھارت میں فلم کو روکا گیا، مگر پاکستانی شائقین نے اسے بھرپور انداز میں خوش آمدید کہا۔ سنیما گھروں میں ’سردار جی 3‘ کے تمام شوز ہاؤس فل جا رہے ہیں اور فلم کو زبردست پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔
سردار جی 3 نے پاکستان میں ریلیز کے پہلے ہی دن تاریخی ریکارڈ قائم کر دیا اور تقریباً 4.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دلجیت دوسانجھ سردار جی 3 ہانیہ عامرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: دلجیت دوسانجھ ہانیہ عامر جاوید اختر بھارت میں
پڑھیں:
افغان وزیر خارجہ پر سفری پابندی میں عارضی نرمی، بھارت کا ممکنہ دورہ اہم پیشرفت قرار
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی نے افغان طالبان کے وزیر خارجہ، امیر خان متقی، پر عائد سفری پابندی کو عارضی طور پر معطل کر دیا ہے، جس کے بعد وہ 9 سے 16 اکتوبر کے درمیان بھارت کا دورہ کر سکتے ہیں۔ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق اگر یہ دورہ طے پاتا ہے تو یہ طالبان حکومت کے کسی اعلیٰ عہدیدار کا 2021 میں افغانستان پر طالبان کے دوبارہ کنٹرول کے بعد بھارت کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔
پابندیوں کے باوجود سفارتی نرمی
امیر خان متقی ان طالبان رہنماؤں میں شامل ہیں جو اقوامِ متحدہ کی پابندیوں کی فہرست میں موجود ہیں۔ ان پر سفری پابندیوں کے علاوہ اثاثے منجمد کرنے جیسے اقدامات بھی لاگو ہیں۔ تاہم اقوام متحدہ بعض اوقات سفارتی مقاصد کے تحت عارضی نرمی فراہم کرتا ہے، اور یہ اقدام اسی زمرے میں آتا ہے۔
افغان حکومت نے ابھی تک متقی کے ممکنہ بھارتی دورے کی باقاعدہ تصدیق نہیں کی، لیکن بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نئی دہلی افغان انتظامیہ سے مسلسل رابطے میں ہے اور 31 اگست کو آنے والے زلزلے کے بعد بھارت نے افغانستان کو امداد بھی فراہم کی ہے۔
سفر سے پہلے ماسکو میں علاقائی ملاقاتیں متوقع
رپورٹس کے مطابق، امیر خان متقی بھارت کے سفر سے قبل روس کا دورہ کریں گے، جہاں وہ افغانستان کے حوالے سے ایک علاقائی اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اس اجلاس میں روس، چین، ایران، پاکستان، بھارت اور وسطی ایشیا کے دیگر ممالک کے نمائندے شریک ہوں گے، اور افغانستان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
طالبان حکومت کے لیے اہم سفارتی موقع
افغان سیاسی تجزیہ کار حکمت اللہ حکمت کے مطابق، بھارت کا یہ متوقع دورہ طالبان حکومت کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔ ان کا کہنا ہے، “افغانستان کو نہ صرف اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، بلکہ عالمی سطح پر سیاسی و سفارتی قبولیت حاصل کرنا بھی ناگزیر ہو چکا ہے۔”
ابھی تک صرف روس نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔ بھارت نے 2021 میں کابل میں اپنا سفارت خانہ بند کر دیا تھا، تاہم ایک سال بعد انسانی امداد کی تقسیم کو منظم کرنے کے لیے ایک تکنیکی مشن دوبارہ فعال کیا گیا۔