زراعت ترقی کرے گی تو معیشت کا پہیہ چلے گا، ہمایوں اختر
اشاعت کی تاریخ: 17th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251117-08-12
لاہور (صباح نیوز) سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ ایسا کوئی موقع نہیں ہوتا جب ہم کسان اور زراعت کیلیے بات نہ کریں،ہم بر ملا کہتے ہیں کہ زراعت ترقی کرے گی تو معیشت کا پہیہ چلے گا، کسان کی محنت کو تسلیم کیا جائے گا تو وہ اور محنت کرے گااور ملک خوراک میں خود کفیل ہوگا، نوجوانوںکو تعلیم کے ساتھ ہنر سکھانے کے منصوبے شروع ہونے چاہئیں۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے حلقہ این اے97 سے تعلق رکھنے والے علاقہ عمائدین، کسانوں اور تاجروں کے نمائندہ وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آئی ٹی کے ذریعے ملک کی تقدیر بدلی جا سکتی ہے، حلقے میں ہنر سکھانے اور آئی ٹی کے اداروں کے قیام کیلیے ہر ممکن کوششیں جاری ہیں، این اے 97 میںترقی تو درکنار بنیادی سہولیات کا بھی فقدان ہے لیکن ہم نے ہر طرف پھیلی محرومیوں کو ترقی اور خوشحالی سے بدلنے کا بیڑہ اٹھا لیا ہے اور یہ کر کے دکھائیں گے۔ سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حلقے کے لوگ ہماری آواز بنیں ہم ان کی آواز کو اپنی پوری طاقت کے ساتھ متعلقہ حکام تک پہنچائیں گے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خواتین کو صوبے کی ترقی میں شراکت دار بنائیں گے‘ وزیر ترقی نسواں
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ شاہینہ شیر علی نے کہا ہے کہ خواتین کو مالی طور پر خود مختار بنانا ہماری اولین ترجیح ہے، خواتین کو معاشی سرگرمیوں میں شامل کرکے صوبے کی ترقی میں شراکت دار بنانا چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری محکمہ ترقیِ نسواں سندھ رشید احمد زرداری، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندگان و دیگر افسران بھی شریک تھے۔ صوبائی وزیر شاہینہ شیر علی نے خواتین کو معاشی خود مختار بنانے اور صوبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لیے کاروباری خواتین (بزنس وومن) کی مالی معاونت کے لیے منتخب مائیکرو فنانس بینکس (MFBs) اور مائیکرو فنانس اداروں (MFIs) کے تعاون سے جلد نئی اسکیم متعارف کروانے کی ہدایت دیں۔ قبل ازیں اجلاس میں اسکیم کے عملی طریقہ کار، شفاف قرض کی فراہمی اور خواتین کو اپنے کاروبار کے فروغ میں سہولت دینے کے اقدامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔