آزادکشمیر میں بادل پھٹ گیا،ندی نالوں میں طغیانی، پھنسے 120سیاحوں کو بحفاظت نکال لیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, June 2025 GMT
مظفرآباد (اوصاف نیوز) پٹھایالی، گڑھی دوپٹہ کے علاقے میں 29 جون کی شام شدید بارشوں کے باعث آنے والے اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں راستہ بند ہونے سے پھنسے 120 سے زائد افراد، جن میں سیاح بھی شامل تھے، کو ایک کامیاب اور بروقت ریسکیو آپریشن کے ذریعے بحفاظت نکال لیا گیا۔
یہ واقعہ شام 7 بجے کے بعد پیش آیا جب موسلا دھار بارش کے نتیجے میں بڑے بڑے پتھر اور ملبہ منگر نالہ کے اوپر آ گرا، جس کے باعث پٹھایالی روڈ مکمل طور پر بند ہو گئی۔ اس صورت حال کے باعث درجنوں افراد علاقے میں پھنس گئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) نے فوری طور پر ایک مشترکہ ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔ اس آپریشن میں ضلعی انتظامیہ، پولیس، ریسکیو 1122، ہائی وے ڈیپارٹمنٹ (C&W) ، مقامی رضاکاروں اور پاکستان آرمی نے بھرپور حصہ لیا۔
چونکہ سڑک بند تھی، اس لیے ریسکیو ٹیموں نے متبادل راستوں سے پیدل موقع تک رسائی حاصل کی۔ مقامی لوگوں نے نہ صرف متاثرہ افراد کو اپنے گھروں میں عارضی پناہ فراہم کی بلکہ ان کا سامان اٹھانے میں بھی مدد فراہم کی۔
یہ ریسکیو آپریشن رات 2 بج کر 30 منٹ تک جاری رہا، جس میں تمام پھنسے ہوئے افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ بعد ازاں مکمل تصدیق کے بعد حکام نے بتایا کہ کوئی جانی نقصان یا زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی۔
ریسکیو آپریشن میں ایمبولینسز، ڈیزاسٹر ریسپانس وہیکلز (DRV)، واٹر ریسکیو یونٹس اور بھاری مشینری مظفرآباد اور گڑھی دوپٹہ سے روانہ کی گئی۔ پاکستان آرمی کی شمولیت نے آپریشن کو مؤثر اور کامیاب بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔
متاثرہ سڑک اور انفراسٹرکچر کی بحالی کا کام ہائی وے ( C&W) ڈیپارٹمنٹس کی نگرانی میں جاری ہے۔تمام اداروں کی بروقت کارروائی، مقامی کمیونٹی کی معاونت اور پاکستان آرمی کے فعال کردار کو عوامی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ ان کوششوں کے باعث ممکنہ بڑا نقصان ٹل گیا اور تمام افراد کی جانیں بچا لی گئیں۔
یہ ریسکیو آپریشن اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (SDMA) کی قیادت اور نگرانی میں انجام پایا۔تفصیلات کے مطابق 29 جون شام مظفرآباد میں شدید بارش ہوئی ۔ جس کے باعث پٹھیالی روڈ پر شدید بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کے کی وجہ سے کُچھ سیاح / مقامی افراد پھنس گئے ۔
اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ مظفرآباد Dsp فیصل شفیق ، Sho گڑھی دوپٹہ زاہد عمر ، اسسٹنٹ کمشنر غلام محی الدین دشوار گزار اور کٹھن راستے عبور کرتے ہوئے موقع پر پہنچے ۔ ریسکیو 15 کے ذریعے تمام ریسکیو اداروں 1122, SDMA کو بروقت اطلاع فراہم کی گئی ۔ بعد ازاں پاک فوج کے دستے بھی پٹھیالی پہنچ گئے ۔ رات بھر ریسکیو آپریشن جاری رہا، صبح تین بجے کے قریب تمام مسافر / سیاح باحفاظت ریسکیو کر لیے گے ۔
اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ مظفرآباد Dsp فیصل شفیق ، Sho گڑھی دوپٹہ زاہد عمر ، اسسٹنٹ کمشنر غلام محی الدین دشوار گزار اور کٹھن راستے عبور کرتے ہوئے موقع پر پہنچے ۔ ریسکیو 15 کے ذریعے تمام ریسکیو اداروں 1122, SDMA کو بروقت اطلاع فراہم کی گئی ۔ بعد ازاں پاک فوج کے دستے بھی پٹھیالی پہنچ گئے ۔ رات بھر ریسکیو آپریشن جاری رہا، صبح تین بجے کے قریب تمام مسافر / سیاح باحفاظت ریسکیو کر لیے گے ۔
چوہدری نثار، سردار مہتاب، شاہد خاقان عباسی سے مسلم لیگ ن کے رابطے؟ خواجہ آصف نے واضح طور پر بتادیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ریسکیو ا پریشن فراہم کی کے باعث
پڑھیں:
مانسہرہ پولیس نے ناران میں ہائیکنگ کے دوران راستہ بھٹکنے والی جرمن سیاح خاتون کو بحفاظت ڈھونڈ لیا
مانسہرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن ) مانسہرہ پولیس نے ناران میں ہائیکنگ کے دوران پہاڑوں میں راستہ بھٹک جانے والی جرمن سیاح خاتون کو بحفاظت ریسکیو کر لیا جس کے بعد خاتون کی پولیس کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے ویڈیو وائرل ہو رہی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق خاتون نے بتایا کہ میں نے ہوٹل کے پیچھے والی پہاڑی پر شام پانچ بجے چڑھنا شروع کیا اور ایک گھنٹے میں اوپر پہنچ گئی، میں نے دوسری پہاڑی تک جانے کا راستہ ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن نیچے اُترنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، اس لیے واپس چرواہے کے کیبن میں گئی، اندھیرا ہو گیا تھا اس لیے نیچے اُترنا ممکن نہیں تھا، میں کیبن میں لیٹ گئی اور سوچا کہ رات وہیں گزار لوں، سردی بہت ہو گئی ت، لیکن جب میں نے وہاں پر ٹارچ لائٹ کی روشنی دیکھی تو تو مجھے بہت خوشی ہوئی کہ ، پانچ افراد مجھے وہاں مل گئے جنہوں نے مجھے ریسکیو کیا ۔
ہماری بادشاہت تو نہیں جو چاہے کردیں، قانون کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے،جسٹس منصور علی شاہ کے کیس میں ریمارکس
خاتون کا کہناتھا کہ بہت سے لوگوں نے مجھے ڈھونڈنے کی کوشش کی، میں حیران ہوں، اتنی محنت، مجھے بہت افسوس ہے کہ میں نے اس طرح مسئلہ پیدا کیا، میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں تھا، میں تو صرف اوپر جا کر نیچے واپس آنے کے لیے ہائیک پر نکلی تھی اور میرا پلان ساڑھے چھ بجے واپس پہنچنے کا تھا، مگر حالات مختلف ہو گئے اور ہوٹل انتظامیہ، سب لوگ، میں سب کی بہت شکر گزار ہوں کہ سب اوپر آئے اور مجھے ڈھونڈا۔
مزید :