سیاستدانوں کے اپنے فیصلے خود کرنے تک ملک نہیں چلے گا: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
اسلام آباد (وقائع نگار+نوائے وقت رپورٹ) قومی اسمبلی میں چئیرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے 27ویں ترمیم پر اظہار خیال کے دوران پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کیا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ کسی کا باپ بھی 18ویں ترمیم ختم نہیں کرسکتا۔ پاکستان کی افواج کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے، اپوزیشن کا کام حکومت کا احتساب کرنا ہے۔ اپوزیشن کو چاہئے تھا وہ کمیٹی میں بیٹھتی۔ میثاق جمہوریت میں کیے وعدے پورے کرنے جا رہے ہیں۔ اس آئینی ترمیم کے بعد کوئی سوموٹو نہیں ہوگا۔ اس ترمیم کے بعد کوئی جج اپنی مرضی سے ازخود نوٹس نہیں لے گا۔ پاکستان نے دہشتگردی اور بحرانوں سے نکلنا ہے تو چارٹر آف ڈیموکریسی کے دیگر حصوں پر بھی عمل کرنا پڑے گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ اپوزیشن احتجاج کرے مگر سیاسی میدان نہ چھوڑے۔ جب تک سیاستدان اپنی قسمت کے فیصلے خود نہیں کریں گے ملک نہیں چلے گا۔ سوموٹو کی تلوار ہر حکومت پر لٹکائی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کا جو ڈرافٹ ہمیں دیا گیا اس میں کہا گیا کہ این ایف سی کو جو پروٹیکشن دیا گیا ہے اس کو ختم کیا جائے، ہم نے اس کی مخالفت کی۔ ہم سب چاہتے ہیں ملک معاشی مشکلات سے نکلے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہم فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دلا رہے ہیں ،بلاول بھٹو
فوٹو: اسکرین گریبپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہم فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دلا رہے ہیں، مودی کو شکست دینے پر پاکستان کے فیلڈ مارشل کو دنیا بھر میں سراہا جارہا ہے، کسی قانون سازی کی مضبوطی اکثریت سے نہیں اتفاق رائے سے ظاہر ہوتی ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ دہشتگرد ایک بار پھر سر اٹھا رہے ہیں، پاکستانی قوم نے پہلے بھی دہشتگردی کو شکست دی تھی ایک بار پھر شکست دینگے، دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کے خلاف متحد ہونا ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 26ویں ترمیم میں کئی ماہ محنت کی کہ اتفاق رائے سے قانون سازی ہو، مولانا فضل الرحمان نے 26ویں ترمیم پر ووٹ ڈالنے کیلئے پی ٹی آئی سے اجازت مانگی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم سے صوبائی خود مختاری اور صوبوں کو حقوق ملے، کسی کا باپ بھی اٹھارویں ترمیم ختم نہیں کر سکتا، اٹھارویں ترمیم پر پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سی ای سی نے 27ویں ترمیم پر حکومت کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا، ہم نے فیصلہ کیا آئینی عدالت قائم کرکے رہیں گے۔