محبوبہ مفتی کا دلی دھماکے میں کشمیری ڈاکٹروں کو ملوث کیے جانے پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
سرینگر میں پی ڈی پی ہیڈکواٹرز پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو سزا ضرور ملنی چاہیے لیکن بے گناہ لوگوں کو ہرگز نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی پولیس کی طرف سے دلی بم دھماکے میں کشمیری ڈاکٹروں کو ملوث کیے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی منصفانہ اور شفاف تحقیقات پر زور دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پی ڈی پی ہیڈکواٹرز پر پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے ذمہ داروں کو سزا ضرور ملنی چاہیے لیکن بے گناہ لوگوں کو ہرگز نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ ان کا جرم ابھی ثابت نہیں ہوا لیکن پھر بھی ملزمان کے اہلخانہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو نا قابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھماکہ دلی میں ہوا لیکن چھاپے کشمیر میں جارے جا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے، لیکن بے گناہ خاندان کے افراد کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔ پی ڈی پی سربراہ نے کہا کہ اگر دھماکے میں واقعی کشمیری ڈاکٹروں کے ملوث ہونے کا ثبوت ملتا ہے تو یہ بدقسمتی ہو گی۔ محبوبہ مفتی نے مزید کہا کہ پی ڈی پی ہمیشہ تنازعہ کشمیر کے پرامن حل کی وکالت کرتی رہی ہے اور وہ آج بھی اپنے اس موقف پر قائم ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی پی ڈی پی کہا کہ
پڑھیں:
اسلام آباد دھماکے میں ملوث کسی کو نہیں چھوڑیں گے: محسن نقوی
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ اسلام آباد دھماکے میں ملوث کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ جو کوئی دوسرے ملک سے بھی ملوث ہوا تو معاف نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد کچہری کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج 12 بج کر 39 منٹ پر خود کش حملہ ہوا، خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ خودکش حملہ آور 10 سے 15 منٹ کھڑا رہا، خودکش حملہ آور اندر جانے کی پلاننگ کرتا رہا، پولیس کی گاڑی آئی تو خودکش حملہ آور نے حملہ کر دیا۔
محسن نقوی کا کہنا ہے کہ حملہ آور افغانستان میں اپنے ہینڈلر سے رابطہ میں تھے، ہمیں اپنے ملک اور سیکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑا ہونا ہے، وانا کے علاقے میں کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔
پارکنگ ایریا میں دھماکے سے آگ لگ گئی اور قریب کھڑی گاڑیاں بھی آگ کی لپیٹ میں آگئیں۔
انہوں نے کہا کہ شواہد دیے ہیں کہ افغانستان میں لوگوں کی ٹریننگ ہو رہی ہے، دہشت گردوں کو نہیں روکا گیا تو ہم ان کا بندوبست کریں گے۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ آج کے حملے میں بہت سی چیزیں لنک ہیں، جلد شواہد سامنے لائیں گے، آج کے وقت میں اس حملے کے بہت سے میسجز ہیں، 2 ہفتے بعد کوئی بھی گاڑی ٹیگ کے بغیر اسلام آباد داخل نہیں ہوگی، پہلی ترجیح میں خودکش حملہ آور کی شناخت کریں گے۔ کچہری حملہ میں ملوث کرداروں کو بھی سامنے لایا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وانا میں بھی ایک خودکش حملہ آور نے حملہ کیا ہے، کیڈٹ کالج میں 3 شہادتیں ہوئی ہیں، حملہ آور کیڈٹ کالج میں لوگوں کو یرغمال بنانا چاہتے تھے، مگر کامیاب نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کل وانا میں بھی گاڑی سوار خود کش حملہ آور انٹری پوائنٹ پر پھٹا، وانا میں بھی علاقے کی کلیئرنس جاری ہے، وانا حملے میں افغانستان ملوث ہے، افغانستان میں کمیونیکیشن ہوتی رہی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد میں جی الیون کچہری کے باہر بھارتی اسپانسرڈ اور افغان طالبان کی پراکسی فتنہ الخوارج کے خودکش دھماکے میں 12 افراد شہید اور 27 زخمی ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق دھماکے کی جگہ سے مبینہ خودکش حملہ آور کا سر بھی مل گیا ہے۔