Islam Times:
2025-11-13@07:34:58 GMT

سادگی میں زیبائی، ایرانی یونیورسٹیوں کا نیا زاویۂ نظر

اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT

سادگی میں زیبائی، ایرانی یونیورسٹیوں کا نیا زاویۂ نظر

اسلام ٹائمز: اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارتِ تعلیم کے ثقافتی اور اجتماعی امور کے مسئول وحید شالچی نے اس حوالے سے فارس نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں ’’سادگی میں زیبائی‘‘ اور ’’مختلف طرزِ زیبائی‘‘ جیسے رجحانات موجود ہیں۔ ان کے مطابق دنیا بھر کی دانشمند خواتین ثقافتی تفاوت کے باوجود ایک علمی و جامعاتی نوع کے پردے اور حجاب پر کاربند رہتی ہیں، کیونکہ ہر اجتماعی ماحول اپنے خاص تقاضے رکھتا ہے۔ خصوصی رپورٹ:

اسلامی جمہوریہ ایران میں جامعات نے 16 تعلیمی یونٹوں کی بنیاد پر ایسی فضا فراہم کی ہے جہاں خواتین کی فکر، علم اور اخلاق کا اظہار ممکن ہو سکے، تاکہ عورت کی قدر و منزلت سطحی و ظاہری خوبصورتی کے معیار کی بجائے انسانی کرامت کے پیمانے سے متعین ہو۔ آج کے تیزرفتار دور میں جہاں ثقافتی سرحدیں دھندلا چکی ہیں اور انسٹاگرامی نظریہ، مغرب کی فیمینسٹ تحریکیں اور عورتوں کو محض اشیائے صرف کے طور پر دیکھنے والی تشہیری مہمات ’’آزادی‘‘ اور ’’نسوانی شناخت‘‘ جیسے مفاہیم کو بدل چکی ہیں، وہاں عورت کو ایک ایسے درجے تک محدود کر دیا گیا ہے جو محض اشیا کی تشہیر اور نگاہوں کو متوجہ کرنے کا وسیلہ بن جائے۔

اس کے باوجود عورت گویا فریاد کرتی ہے کہ ’’میری حقیقت میرے ظاہر سے فراتر ہے، مجھے میری فکر، میرے اخلاق اور میری انسانی شناخت سے پہچانو۔‘‘ ایسے ماحول میں جہاں میڈیا کی پیچیدہ اور متنوع یلغاریں حجاب کے معنی کو مسخ کرنے اور اس کے مقام کو کمزور کرنے کی کوشش میں نسلِ نو کے ذہن و دل کو نشانہ بنا رہی ہیں، جامعات ایک منطقی و صحت مندانہ گفتگو کے میدان اور خواتین کی علمی، سماجی اور فنّی فعالیت کی حمایت کے ذریعے یہ حقیقت آشکار کر سکتی ہیں کہ عورت کی اصل قدر اس کی فکر، اس کے علم اور اس کے اخلاق میں ہے نہ کہ اس کے ظاہری جمال میں۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارتِ تعلیم کے ثقافتی اور اجتماعی امور کے مسئول وحید شالچی نے اس حوالے سے فارس نیوز سے گفتگو میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں ’’سادگی میں زیبائی‘‘ اور ’’مختلف طرزِ زیبائی‘‘ جیسے رجحانات موجود ہیں۔ ان کے مطابق دنیا بھر کی دانشمند خواتین ثقافتی تفاوت کے باوجود ایک علمی و جامعاتی نوع کے پردے اور حجاب پر کاربند رہتی ہیں، کیونکہ ہر اجتماعی ماحول اپنے خاص تقاضے رکھتا ہے۔ اس سوال کے جواب میں کہ آخر خواتین کے حجاب کے بجائے مرد کیوں اپنی نگاہ کی حفاظت نہیں کرتے، شالچی کا کہنا ہے کہ دونوں کی ذمہ داریاں موجود ہیں، مردوں کو نگاہ کی حفاظت کرنی چاہیے اور خواتین کو بھی ہر ماحول کے اخلاقی کوڈ کے مطابق لباس اختیار کرنا چاہیے۔

ان کے مطابق زیادہ تر طلبہ خواہ لڑکے ہوں یا لڑکیاں عملاً یہی اصول اپنائے ہوئے ہیں۔ وہ یقین رکھتے ہیں کہ حجاب اور پردے کے ضوابط علمی یا ثقافتی سرگرمیوں میں رکاوٹ نہیں بنتے۔ حجاب کا اہتمام کرتے ہوئے بھی جامعات میں موجود تحقیق و تعلیم کی توانائیوں سے بھرپور استفادہ ممکن ہے۔ وزارت تعلیم کے معاون وزیر کے مطابق جامعات میں متعدد دروس موجود ہیں جن کا بنیادی مقصد ہی اس نوع کے سوالات کے جواب دینا ہے۔ تقریباً 16 درسی یونٹ ایسے ہیں جو دینی تعلیمات پر مرکوز ہیں، اسی کے ساتھ آزاداندیشی کی نشستیں اور سیکڑوں تدریجی ثقافتی پروگرام منعقد کیے جاتے ہیں جو اس موضوع پر فکری و اخلاقی گفتگو کی راہ ہموار کرتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: موجود ہیں دنیا بھر کے مطابق

پڑھیں:

’شہر خالی کرنا پڑسکتا ہے‘، ایرانی صدر نے شہریوں کو خبردار کردیا

ایران کے دارالحکومت تہران میں پانی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کر گیا ہے۔

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے ایرانی ٹی وی پر خطاب کے دوران عوام کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ تہران شہر خالی کرنا پڑ سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں بارش نہ ہوئی تو تہران میں پانی کی شدید قلت ہوگی، نومبر کے آخر یا دسمبر کے شروع میں تہران میں پانی کی راشننگ شروع کریں گے، راشننگ کے دوران بھی بارش نہ ہوئی تو تہران خالی کروانا پڑسکتا ہے۔

ایران کے حکام کے مطابق تہران کے مرکزی ذخائر میں صرف 2 ہفتوں کا پانی باقی ہے۔

واضح رہے کہ اس سال ایران میں ہونے والی بارشوں میں 40 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

ایران شدید خشک سالی کا شکار ہے، ایران کے کئی صوبوں کو 50 سے 80 فیصد پانی کی کمی کا سامنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’شہر خالی کرنا پڑسکتا ہے‘، ایرانی صدر نے شہریوں کو خبردار کردیا
  • سعودی عرب، بین الاقوامی حج و عمرہ ایکسپو میں ایران کی پہلی بار شرکت
  • تہران میں مسجد محور سیاحتی منصوبے کا آغاز
  • ثقافتی رنگوں اور لوک ڈانس نے اسلام آباد میں رنگ بکھیر دیے
  • میں نے ہار نہیں مانی
  • 2 ثقافتی میلے کا تیسرا ایڈیشن ریاض میں شیڈول، چین مہمان خصوصی ہوگا
  • ایران اور امریکا کے درمیان مصالحت کیوں ممکن نہیں؟
  • ایران اور سعودی عرب کے درمیان ثقافتی تعاون اسلامی وحدت کی مثال بن سکتا ہے، سید رضا صالحی‌ امیری
  • پہلی بار اسرائیل کو نشانہ بنانے والا ایرانی میزائل