استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, November 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر اور ن لیگ کے رہنما رانا ثنا اللہ نے آئینی ترمیم پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کسی فرد یا سیاسی شخصیت کے لیے نہیں کی گئی بلکہ اس کا مقصد صدر اور وزیراعظم جیسے آئینی عہدوں کی عالمی سطح پر عزت و احترام کو یقینی بنانا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم کے عہدے دنیا بھر میں اعزاز اور احترام کے حامل ہیں، اور ان کے ساتھ سیاسی طور پر غیر مناسب سلوک اچھا نہیں۔ اگر کوئی صدر یا وزیراعظم ہر وقت جیل میں رہے، تو یہ ملکی سیاسی اور آئینی اقدار کے لیے اچھی مثال نہیں۔
مزید پڑھیں: ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ریٹائرمنٹ کی زندگی گزارنے کے بعد آئینی استثنیٰ کا حق رکھتے ہیں اور اس میں کوئی حرج نہیں، صدر وفاق کی علامت ہیں اور ان کے پاس ایگزیکٹو اختیارات نہیں ہوتے۔
تاہم آئینی عدالت کے ججز کی پہلی تعیناتی وزیراعظم کی ایڈوائس پر ہوگی۔ اس کے علاوہ، آرمی چیف کی تعیناتی کا اختیار بھی وزیراعظم کے پاس ہوگا۔
مزید پڑھیں: بھارتی مظالم عالمی ضمیر کے لیے چیلنج ہیں، رانا ثنا اللہ کا یومِ سیاہ کشمیر پر پیغام
رانا ثنا اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ آئین میں یہ ترمیم کسی سیاسی مقصد یا مخصوص شخصیت کے لیے نہیں کی گئی، بلکہ آئینی عہدوں کی حرمت اور ملک میں جمہوری و آئینی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ضروری تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ آئینی عہدوں کا احترام کرنا کوئی غلط بات نہیں، اور یہ اقدام پاکستان میں آئینی اداروں کے تقدس کو برقرار رکھنے کے تناظر میں اہمیت رکھتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
27ویں آئینی ترمیم آئینی ترمیم رانا ثنا اللہ صدر اور وزیراعظم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 27ویں ا ئینی ترمیم رانا ثنا اللہ صدر اور وزیراعظم رانا ثنا اللہ وزیراعظم کے کے لیے
پڑھیں:
27ویں کے بعد 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے؛ رانا ثنااللہ کا انکشاف
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے انکشاف کیا ہے کہ 27ویں کے بعد 28ویں ترمیم بھی آرہی ہے، جو تعلیم، آبادی، نصاب اور لوکل باڈیز پر آرہی ہے۔
نجی چینل کے ایک پروگرام میں سینیٹر رانا ثناء اللّٰہ نے کہا 27ویں ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کے لیے ہمارے پاس تین سینیٹرز ریزرو میں تھے، ہمارے پاس سینیٹ میں اس مرتبہ 67 یا 68 کا نمبر تھا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ ہمارے سینیٹر عرفان صدیقی علالت کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہ کرسکے، جو 3 سینیٹرز غائب تھے ان کا کسی کو کیسے پتا چل سکتا ہے۔ہ اپوزیشن آئینی ترمیم کے کسی حصے یا شق پر اعتراض نہیں کرسکے، کیا آئین میں پہلے صدارتی آفس کو استثنیٰ حاصل نہیں تھا؟ صدر کو حاصل استثنیٰ ختم ہوجائے گا اگر وہ کوئی پبلک آفس ہولڈر بن جائیں۔
دھرمیندر کی ہسپتال میں حالت نازک، سب عزیز جمع ہو گئے