لاہور ہائیکورٹ کا دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف سخت کارروائی کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 7th, November 2025 GMT
لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اب لاہور میں دھواں چھوڑنے والی کوئی گاڑی نظر نہیں آنی چاہیے، شہر میں بینرز لگادیں کہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں بند کر دی جائیں گی، محکمہ ماحولیات کے افسروں کو آج کل سڑکوں پر نظر آنا چاہیے، جو بھی آلودگی پھیلائے اس کیخلاف کارروائی کریں۔
لاہور ہائیکورٹ نے درخت کاٹنے کے معاملے پر تشویش اور ڈائریکٹر ماحولیات کے پیش نہ ہونے پر ناراضگی کا اظہار کیا۔
اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیس کی سماعت میں جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیے کہ اگر عدالتی احکامات پر عمل کیا جاتا تو لاہور کی صورتحال مختلف ہوتی، پنجاب میں آلودگی کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت انتظامات کریں، لاری اڈوں پر محکمہ ماحولیات کے افسر کے ساتھ پولیس اہلکار بھی تعینات کریں۔
عدالت نے پرانے ٹائروں کو پراسس کرنے والے پلانٹس کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیا، عدالتی معاون کو موقع پر جا کر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ ڈی جی پی ایچ اے عدالتی حکم پر عمل درآمد یقینی بنائیں اور آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کریں۔
عدالت نے اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی تدارک کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: دھواں چھوڑنے والی
پڑھیں:
حسان نیازی کی کورٹ مارشل کارروائی کیخلاف درخواست پر اہم پیشرفت
لاہور ہائی کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے حسان نیازی کی ملٹری کسٹڈی، ملٹری کورٹ کی تمام کارروائی اور کورٹ مارشل کے خلاف درخواست پر سماعت سے معذرت کرلی۔
عدالت نے فائل واپس چیف جسٹس کو بھجواتے ہوئے کسی دوسرے بینچ میں لگانے کی سفارش کردی۔
درخواست گزار کے وکیل فیصل چوہدری پیش ہوئے، جسٹس فاروق حیدر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے حسان نیازی کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ 9 مئی کیس میں گرفتاری کے بعد سویلین عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، تھانہ سرور روڈ پولیس نے میری کسٹڈی ملٹری کو دے دی، کسی عدالتی حکم کے باوجود غیر قانونی طور پر مجھے ملٹری کے حوالے کیا گیا۔
استدعا کی گئی کہ میری ملٹری کسٹڈی میں لینے کا کمانڈنگ آفیسر کا 17 اگست 2023 کا نوٹیفکیشن کلعدم قرار دیا جائے، مجھے ملٹری کسٹڈی میں دینے، ملٹری کورٹ کی تمام کارروائی، کورٹ مارشل کی کارروائی کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائی کورٹ جیل سے رہا کرنے یا انسداد دہشتگردی عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دے۔